گرمیوں کی یہ سوغاتیں بلڈپریشر کو کنٹرول کرنے میں مددگار

26 اپريل 2019
بلڈ پریشر کو خاموش قاتل بھی کہا جاتا ہے— شٹر اسٹاک فوٹو
بلڈ پریشر کو خاموش قاتل بھی کہا جاتا ہے— شٹر اسٹاک فوٹو

فشار خون یا بلڈ پریشر کو خاموش قاتل بھی کہا جاتا ہے جو آہستہ آہستہ جسم کو مختلف امراض کا شکار کرکے موت کی جانب لے جاتا ہے خاص طور پر اس کے شکار افراد میں شدید غصہ دماغ کو جانے والی شریان کے پھٹنے کا خطرہ بڑھا دیتا ہے جس سے فالج جیسا مرض لاحق ہوسکتا ہے۔

اس مرض کے شکار افراد کے لیے غذا بھی خاص ہوتی ہے خاص طور پر نمک سے گریز کیا جاتا ہے تاہم ایسی خوراک کی کمی نہیں جو منہ کا مزہ بھی برقرار رکھتی ہیں اور بلڈپریشر کو بھی قدرتی طور پر متوازن سطح پر رکھتی ہیں۔

ایک سروے کے مطابق تقریبا 52 فیصد پاکستانی آبادی ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہے اور 42 فیصد لوگوں کو معلوم ہی نہیں کہ وہ ہائی بلڈ پریشر کے مرض میں مبتلا ہیں۔

ایسے ہی چند فوڈز کے بارے میں جاننا آپ کے لیے انتہائی مددگار ثابت ہوسکتا ہے جو اس موسم میں عام دستیاب ہوتے ہیں۔

تربوز

جریدے امریکن جرنل آف ہائپرٹینشن میں شائع ایک تحقیق کے مطابق تربوز موٹاپے یا ذہنی تنا? کے شکار افراد میں بلڈ پریشر کو نمایاں حد تک کم کرتا ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ تربوز کھانے کے بعد شریانوں اور دل پر خون کا دبا?ﺅکم ہوجاتا ہے۔

کیلے

آسانی سے دستیاب یہ پھل پوٹاشیم سے بھرپور ہوتا ہے اور اسے آسانی سے روزمرہ کی غذا کا حصہ بھی بنایا جاسکتا ہے جس کے لیے زیادہ خرچہ بھی نہیں ہوتا۔ ایک کیلا، جسم کو روزانہ درکار ایک فیصد کیلشیئم، 8 فیصد میگنیشم اور 12 فیصد پوٹاشیم فراہم کرتا ہے۔ خیال رہے کہ بلڈپریشر کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے پوٹاشیم انتہائی اہم جز ہے۔

اسٹرابیری

تمام بیریز دل کو صحت مند رکھنے والے کمپاﺅنڈ فلیونوئڈز سے بھرپور ہوتی ہیں اور یہ اینٹی آکسائیڈنٹ سے بھی بھرپور ہوتی ہیں جو بلڈپریشر کم کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔ جرنل آف دی اکیڈمی آف نیوٹریشن اینڈ Dietetics میں شائع ایک تحقیق کے مطابق اسٹرابیری یا کسی بھی قسم کی بیری کو روزانہ استعمال کرنا فائدہ مند ہوتا ہے۔

آم

امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں بتایا گیا کہ موسم گرما میں ہر ایک کو پسند یہ پھل متعدد طبی فوائد کا حامل ثابت ہوتا ہے۔ تحقیق کے مطابق آم کو کھانا بلڈ پریشر کو بہتر کرتا ہے، بلڈ شوگر کو کنٹرول جبکہ پیٹ کی صحت بہتر بناتا ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ آموں کو کھانے کی عادت میٹابولک امراض اور ورم کے خطرے کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔

دہی

امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ جو خواتین ہفتہ بھر میں 5 یا اس سے زائد مرتبہ دہی کھاتی ہیں، ان میں ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ ان خواتین کے مقابلے میں بہت کم ہوتا ہے جو دہی کھانا پسند نہیں کرتیں۔ تو دہی کو روزانہ کھائیں اور صحت مند زندگی سے لطف اندوز ہو۔

چقندر

چقندر میگنیشم اور پوٹاشیم سے بھرپور سبزی ہے جو کہ ہائی بلڈ پریشر سے مقابلے کے لیے بہترین اجزا ہیں۔ اسی طرح ان میں غذائی نائٹریٹ کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ نظام ہضم کے دوران یہ جز نائٹرک آکسائیڈ میں ہوجاتا ہے اور جذب ہوکر بلڈ پریشر پر مثبت انداز سے اثرات مرتب کرتا ہے۔

نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔

تبصرے (0) بند ہیں