سندھ کے سابق صوبائی وزیر کے خلاف نیب ریفرنس کی منظوری

اپ ڈیٹ 30 اپريل 2019
سابق صوبائی وزیر پر اختیارات کے غلط استعمال کا الزام ہے —فائل فوٹو: نیب ویب سائٹ
سابق صوبائی وزیر پر اختیارات کے غلط استعمال کا الزام ہے —فائل فوٹو: نیب ویب سائٹ

اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے سندھ کے سابق وزیر اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے رہنما عبدالرؤف صدیقی کے خلاف اختیارات کا غلط استعمال اور غیر قانونی بھرتیوں پر ریفرنس کی منظوری دے دی۔

اس بات کا فیصلہ احتساب کے قومی ادارے کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں کیا گیا۔

نیب کے مطابق سابق صوبائی وزیر برائے صنعت اور تجارت کی جانب سے 372 غیر قانونی بھرتیاں کی گئیں جو خزانے کے لیے 42 کروڑ روپے کے نقصان کا باعث بنیں۔

مزید پڑھیں: نیب کی سابق مشیر ہوا بازی مہتاب احمد کےخلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری

اجلاس میں بدعنوانی کے الزامات پر سابق صدر نینشل بینک آف پاکستان (این بی پی) سعید احمد، نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا)، واپڈا، پورٹ قاسم اتھارٹی، ساہیوال کول پاور کمپنی کے حکام، لاہور اور کراچی پولیس، محکمہ صحت سندھ، یونیورسٹی آف صوابی، سول ایوی ایشن اتھارٹی اور باچا خان ایئرپورٹ پشاور کے حکام کے خلاف 12 انکوائریز کی منظوری دی گئی۔

علاہ ازیں قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے ملاقات کی اور نیب کی 2018 کی سالانہ رپورٹ پیش کی۔

یہ بھی پڑھیں: جعلی اکاؤنٹس سے متعلق چوتھا ریفرنس دائر

صدر مملک کو چیئرمین نیب نے سالانہ کارکردگی رپورٹ پیش کی—فوٹو: اے پی پی
صدر مملک کو چیئرمین نیب نے سالانہ کارکردگی رپورٹ پیش کی—فوٹو: اے پی پی

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ کرپشن کے خاتمے میں نیب کا اہم کردار رہا ہے لہٰذا بلا امتیاز احتساب وقت کی ضرورت ہے۔

چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال سے ملاقات کے دوران انہوں نے کہا کہ کرپشن ان کی زندگی میں ہمیشہ تشویش کا باعث رہی ہے کیونکہ اس لعنت نے قومی ادارے اور معیشت کو تباہ کردیا۔

ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا کہ ’ترقی کو یقینی بنانے کے لیے کرپشن کی جڑ سے ختم کرنا ضروری ہے‘۔

اس ملاقات کے دوران صدر مملکت نے نیب کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا اور اس اُمید کا اظہار بھی کیا کہ اس کی کارکردگی عوام کے اعتماد کو تقویت دے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں