ایرانی حکومت تبدیل کرنے کی خواہش نہیں، ڈونلڈ ٹرمپ

اپ ڈیٹ 28 مئ 2019
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ 4 روزہ دورے پر جاپان میں موجود ہیں — فوٹو: رائٹرز
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ 4 روزہ دورے پر جاپان میں موجود ہیں — فوٹو: رائٹرز

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے وہ ایران کی حکومت میں تبدیلی نہیں چاہتے بلکہ چاہتے ہیں کہ وہاں کوئی جوہری ہتھیار نہ ہوں۔

جاپان کے دورے پر موجود ڈونلڈ ٹرمپ نے جاپانی وزیر اعظم شنزو آبے کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایران سے ممکنہ مذاکرات کے لیے جاپان کے اقدامات کو سراہا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ حال ہی میں شمالی کوریا کی جانب سے کیے گئے کم ہدف کو نشانہ بنانے والے میزائل تجربے سے پریشان نہیں اور ان کے مطابق یہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے خلاف بھی نہیں۔

دوسری جانب جاپان کے وزیر اعظم شنزو آبے نے، جو ڈونلڈ ٹرمپ کے 4 روزہ دورے کی میزبانی کر رہے ہیں، ان کی رائے سے اختلاف کیا۔

مزید پڑھیں: شمالی کوریا سے 70 ممالک کا جوہری ہتھیار تلف کرنے کا مطالبہ

ڈونلڈ ٹرمپ کے اس دورے کا مقصد دونوں ممالک کے رہنماؤں کے درمیان اتحاد اور تعلقات بڑھانا تھا۔

دونوں رہنماؤں کی مشترکہ پریس کانفرنس میں ٹرمپ کا کہنا تھا کہ انہوں نے اور شنزو آبے نے معاشی امور بشمول تجارت اور ایران پر تبادلہ خیال کیا، تاہم شمالی کوریا کا حالیہ تجربہ ان کے درمیان اختلافات کی وجہ بنا۔

شمالی کوریا کے میزائل تجربوں کے حوالے سے سوال کے جواب میں ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ 'مجھے اس سے کوئی مسئلہ نہیں'۔

واضح رہے کہ جاپان، شمالی کوریا کے میزائل تجربوں پر کافی عرصے سے تحفظات کا اظہار کر رہا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ کئی ماہرین کے تجزیے، کہ یہ تجربہ سلامتی کونسل کی قرارداد کی خلاف ورزی ہے، سے اختلاف رکھتے ہیں جن میں ان کے اپنے قومی سلامتی کی مشیر بھی شامل ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 'میرے لوگ سمجھتے ہیں کہ میزائل تجربے سلامتی کونسل کی قرارداد کے خلاف ہیں، لیکن میں ایسا نہیں سمجھتا، مجھے لگتا ہے کہ شاید ایک شخص توجہ حاصل کرنا چاہتا ہے، یا شاید نہیں، کیا معلوم'۔

یہ بھی پڑھیں: ایران اتنا عظیم ہے کہ کسی سے خوفزدہ نہیں ہوسکتا، ایرانی صدر

انہوں نے امید ظاہر کی کہ شمالی کوریا کے سپریم لیڈر کم جونگ اُن اپنے جوہری اور بیلسٹک میزائل کے منصوبے کو ترک کر دیں گے۔

انہوں نے کم جونگ ان کو 'ذہین شخص' قرار دیتے ہوئے کہا کہ 'مجھے صرف یہ معلوم ہے کہ کوئی جوہری تجربہ نہیں کیا گیا، کوئی بیلسٹک میزائل اور نہ ہی دور تک نشانہ لینے والے میزائل کا تجربہ کیا گیا اور مجھے لگتا ہے کہ ایک دن ہمارے درمیان معاہدہ ہوگا، کوئی جلدی نہیں ہے'۔

اس موقع پر شنزو آبے نے اپنے گزشتہ بیان کو دہراتے ہوئے کہا کہ 'میزائل تجربے، اقوام متحدہ کی قرارداد کے خلاف تھے اور اس سے جاپان کو خدشات ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ 'یہ افسوسناک ہے، تاہم کم جونگ ان اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان نئی حکمت عملی اپنائی جارہی ہے جس کو میں خراج تحسین پیش کرتا ہوں'۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے شنزو آبے کی جانب سے ایران کے معاملے میں ممکنہ مذاکرات کے لیے اٹھائے گئے اقدام کو سراہا۔

شنزو آبے کا کہنا تھا کہ 'مشرق وسطیٰ میں امن جاپان اور امریکا سمیت بین الاقوامی برادری کے لیے ناگزیر ہے۔'

واضح رہے کہ شنزو آبے آئندہ ماہ ایران کا ممکنہ دورہ کریں گے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ 'میں ایران کی حکومت میں تبدیلی نہیں چاہتا، میں صرف یہ چاہتا ہوں کہ وہاں کوئی جوہری ہتھیار نہ ہوں'۔

قبل ازیں ڈونلڈ ٹرمپ اور شنزو آبے کے درمیان کئی گھنٹوں پر محیط ملاقات ہوئی۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے جاپان کے سرکاری دورے میں ان کا شنزو آبے کے ہمراہ گالف کھیلنا، سومو ریسلنگ چیمپیئن کو ٹرافی پیش کیا جانا اور دوطرفہ ملاقاتیں شامل تھیں۔

تبصرے (0) بند ہیں