کھڑے ہوکر کھانا کھانے سے نظام ہاضمہ متاثر ہوسکتا ہے، ماہرین—فوٹو: اکانامکس ٹائمز
کھڑے ہوکر کھانا کھانے سے نظام ہاضمہ متاثر ہوسکتا ہے، ماہرین—فوٹو: اکانامکس ٹائمز

مشرقی روایات اور بطور مسلمان کھڑے ہوکر کھانے اور پینے کو معیوب سمجھا جاتا ہے اور ہمارے سماجی اقدار بھی اس بات کی اجازت نہیں دیتے کہ کھڑے ہو کر کھانے اور پینے کو عادت بنائی جائے۔

تاہم دیکھا جائے تو گذشتہ چند سال سے خصوصی طور پر بڑے شہروں میں شادی بیاہ و دیگر مواقع پر لوگ جگہ کی کمی کے باعث کھڑے ہوکر کھانے اور پینے کو ترجیح دیتے ہیں۔

کھڑے ہوکر کھانے اور پینے کے خطرات سے اگرچہ عمر رسیدہ افراد نوجوان نسل کو آگاہ کرتے رہتے ہیں، تاہم نئی نسل ان کی بات نہیں مانتی۔

لیکن ایک حالیہ تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ کھڑے ہوکر غذا کھانا نہ صرف صحت کے لیے خطرناک ہے بلکہ یہ عادت کچھ بڑی بیماریوں کا باعث بھی بن سکتی ہے۔

تحقیق جرنل ’جرنل آف کنزیومر ریسرچ‘ (جی سی آر) میں شائع غذائی ماہرین کی تازہ تحقیق کے مطابق کھڑے ہوکر کھانا کھانے سے جہاں لوگ ذہنی اضطراب اور بے چینی کا شکار بنتے ہیں وہیں یہ عمل بڑی بیماریوں کا باعث بھی بن سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کھڑے ہوکر پانی پینا صحت کے لیے نقصان دہ؟

ماہرین کا کہنا تھا کہ کھڑے ہوکر کھانا کھاتے وقت انسانی جسم کے خون کا بہاؤ بے ترتیب رہتا ہے، اس لیے ممکنہ طور پر کھڑے ہوکر کھانا کھانے سے دل کو خون کو جسم کے کئی حصوں میں پہنچانے میں مشکل پیش آ سکتی ہے۔

ماہرین نے بتایا کہ کھڑے ہوکر کھانا کھاتے وقت دل کو خون کو جسم کے نچلے یا اوپری حصوں تک پہنچانے میں مشکلات کے باعث یہ عمل دل کی بیماریوں کا سبب بھی بن سکتا ہے۔

ماہرین نے کہا کہ کھڑے ہوکر کھانے سے انسان کا نظام ہاضمہ متاثر ہوتا ہے اور وہ انسان غذا کے ذائقے کو ٹھیک سے محسوس نہیں کرپاتا جب کہ بیٹھ کر آرام سے چھوٹے چھوٹے نوالے لے کر کھانا کھانے سے انسان غذا کے ذائقے کا بھرپور لطف لیتا ہے اور ساتھ ہی یہ عمل غذا کو جلد ہضم کرنے میں بھی مدد فراہم کرتا ہے۔

ماہرین نے تجویز دی کہ بے چینی، گھبراہٹ، بد ہاضمے اور خون کی روانی جیسے مسائل سے بچنے کے لیے بیٹھ کر آرام سے غذا کھانی چاہیے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں