کیا آپ شناخت کرسکتے ہیں کہ صحت کے لیے نقصان دہ غذائیں کونسی ہیں؟ درحقیقت ایک عام فرد کے لیے یہ تعین کرنا مشکل ہے کہ وہ صحت بخش ہے یا نہیں۔

اس وقت دنیا بھر میں ایسی غذا بہت زیادہ عام ہے جو صحت کے لیے انتہائی نقصان دہ ثابت ہوتی ہے۔

امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کے مطابق صحت کے لیے سب سے زیادہ نقصان دہ غذائیں بہت زیادہ پراسیس اشیا پر مشتمل ہوتی ہیں جیسے فاسٹ فوڈ اور snack فوڈ۔

بہت زیادہ پراسیس غذاﺅں میں صحت کے لیے فائدہ مند اجزا (وٹامنز، منرلز اور اینٹی آکسائیڈنٹس) کی مقدار بہت کم ہوتی ہے جبکہ ریفائن معدے، نمک اور چینی کے باعث نقصان دہ کیلوریز کی بھرمار ہوتی ہے۔

پراسیس غذائیں چپس، کوکیز، کیک، میٹھے سریلز اور دیگر فاسٹ فوڈ اشیا ہوسکتی ہیں۔

غذا کو صحت کے لیے نقصان دہ کیا چیز بناتی ہے؟

امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کے مطابق پکانے کا طریقہ اور اس میں شامل اجزا کسی غذا کو صحت کے لیے نقصان دہ بناتے ہیں، جیسے نمک، چینی اور چربی (سچورٹیڈ فیٹ اور ٹرانس فیٹ) وہ اہم اجزا ہیں جو صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتے ہیں۔

نمک اور ایڈڈ شوگر سے گریز

امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کے مطابق جن غذاﺅں میں نمک اور چینی کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے وہ امراض قلب، فالج اور ذیابیطس سمیت دیگر امراض کا خطرہ بڑھاتی ہیں۔

دل کی اچھی صحت کے لیے روزانہ 15 سو ملی گرام نمک جبکہ 6 چائے کے چمچ چینی سے زیادہ استعمال نہیں کرنے چاہیے۔

ناقص غذا سے کیسے بچیں؟

پراسیس غذاﺅں کا انتخاب سوچ سمجھ کریں۔

بہت زیادہ نمک والی غذاﺅں سے گریز کریں، کم چربی والے گوشت کا انتخاب کریں اور کھانا کبھی مت چھوڑیں کیونکہ ایسا کرنے پر میٹھی یا نمکین اشیا کھانے کی اشتہا بڑھ جاتی ہے۔

جرمنی کی بون یونیورسٹی کی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ فاسٹ یا جنک فوڈ کا استعمال جسم کے دفاعی نظام کو اتنا کمزر کردیتا ہے جیسے کسی سنگین مرض نے آپ پر حملہ کیا ہو۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ اکثر فاسٹ فوڈ کھانے کی عادت کے نتیجے میں جسمانی دفاعی نظام کے خلیات وقت گزرنے کے ساتھ زیادہ جارحانہ انداز اختیار کرلیتے ہیں جس کے نتیجے میں سنگین امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ نتائج سے فاسٹ فوڈ اور شریانوں کی اکڑن کے درمیان تعلق کی وضاحت کی جاسکتی ہے۔

تحقیق کے مطابق چونکہ فاسٹ فوڈ چربی، چینی اور نمک سے بھرپور ہوتا ہے جن کے صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں جیسے ذیابیطس، خون کی شریانوں کے امراض جو کہ ہارٹ اٹیک اور فالج کا باعث سکتے ہیں جبکہ آنتوں کی کینسر وغیرہ کا خطرہ بڑھتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں