امریکا سے جوہری مذاکرات کا دوبارہ آغاز 5 اکتوبر کو ہوگا، شمالی کوریا

اپ ڈیٹ 02 اکتوبر 2019
امید ہے مذاکرات سے امریکا اور شمالی کوریا کے درمیان تعلقات میں مثبت پیش رفت ہوگی،نائب وزیر خارجہ شمالی کوریا  — فائل فوٹو/اے پی
امید ہے مذاکرات سے امریکا اور شمالی کوریا کے درمیان تعلقات میں مثبت پیش رفت ہوگی،نائب وزیر خارجہ شمالی کوریا — فائل فوٹو/اے پی

شمالی کوریا کے سینئر سفارتکار کا کہنا ہے کہ امریکا کے ساتھ جوہری تنازع پر مذاکرات کا دوبارہ آغاز 5 اکتوبر کو ہوگا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے 'اے پی' کی رپورٹ کے مطابق شمالی کوریا کے پہلے نائب وزیر برائے خارجہ امور چو سون ہوئی کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک میں 4 اکتوبر کو ابتدائی رابطہ ہوگا جبکہ 5 اکتوبر کو مذاکرات ہوں گے۔

شمالی کوریا کے سرکاری خبر رساں ادارے 'کورین سینٹرل نیوز ایجنسی' پر جاری ہونے والے بیان کے میں چو سون ہوئی نے ملاقات سے مثبت نتائج کی امید ظاہر کی، تاہم انہوں نے مذاکرات کے مقام کے حوالے سے نہیں بتایا۔

مزید پڑھیں: شمالی کوریا پر عائد تمام پابندیاں نہیں ہٹائی جاسکتیں، ٹرمپ

ان کا کہنا تھا کہ 'مجھے امید ہے کہ مذاکرات سے امریکا اور شمالی کوریا کے درمیان تعلقات میں مثبت پیش رفت ہوگی'۔

واضح رہے کہ رواں برس فروری میں ویتنام کے دارالحکومت ہنوئی میں شمالی کوریا کے سربراہ کی جانب سے عائد کردہ تمام امریکی پابندیاں ہٹانے کے اصرار پر ڈونلڈ ٹرمپ اور کم جونگ اُن کی سربراہی ملاقات کسی معاہدے کے بغیر ختم ہوگئی تھی۔

گزشتہ برس 12 جون کو سنگاپور کے ایک شاندار ہوٹل میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے شمالی کوریا کے سپریم لیڈر کم جونگ اُن نے پہلی مرتبہ ملاقات کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: شمالی کوریا کے سربراہ کو امریکی صدر کا خط موصول

اس ملاقات کے بعد شمالی کوریا کے 70ویں یوم آزادی کے موقع پر جوہری تنصیبات کی نمائش سے گریز کیا گیا تھا۔

تاہم شمالی کوریا کی جانب سے جوہری اور بیلسٹک میزائل کی تخفیف کے چند واضح اقدامات کے بعد امریکی صدر کو تنقید کا سامنا تھا۔

بعد ازاں گزشتہ برس دسمبر میں شمالی کوریا نے امریکا کی جانب سے عائد کی گئی حالیہ پابندیوں کی مذمت کرتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ واشنگٹن کے اقدامات سے جزیرہ نما کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کا راستہ ہمیشہ کے لیے بند ہوجائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں