اگر حلق میں غذا پھنس جائے تو کیا کریں؟

08 اکتوبر 2019
— شٹر اسٹاک فوٹو
— شٹر اسٹاک فوٹو

بہت کم افراد اس بات کو سمجھتے ہیں کہ اگر کچھ کھاتے ہوئے کسی کے گلے میں کچھ پھنس جائے تو کیا کرنا چاہئے۔

مگر اس وقت کیا کریں گے جب اچانک ایسی کسی وجہ سے دم گھٹنا شروع ہوجائے اور آس پاس مدد کے لیے کوئی نہ ہو؟

عام طور پر یہ نوالہ یا غذا کا حصہ غذائی نالی میں پھنس جاتا ہے اور اگر ہوا کی نالی صاف ہوتی ہے تو سانس متاثر نہیں ہوتی مگر کھانسی کا سامنا ہوسکتا ہے، سینے میں شدید درد اور چکر آنے کا سامنا بھی ہوسکتا ہے۔

عام طور یہ مسئلہ بچوں اور 74 سال سے زائد عمر کے افراد میں عام ہوتا ہے جس کے دوران وہ بولنے سے قاصر ہوجاتے ہیں، سانس لینے میں مشکل یا سانس لیتے ہوئے خرخراہٹ، کھانسی، پہلے چہرا سرخ ہونا پھر زرد یا نیلا پڑجانا، ہوش کھودینا جیسی علامات سامنے آسکتی ہیں۔

یہ جان لیوا بھی ہوتا ہے اور اس طرح کی علامات نظر آئیں تو فوری طور پر طبی امداد کے لیے رجوع کرنا چاہیے، تاہم گھر میں بھی آپ کسی حد تک اپنی یا اپنے پیاروں کی مدد کرسکتے ہیں۔

کوکا کولا ٹرک

تحقیقی رپورٹس میں بتایا گیا کہ نوالہ پھنس جانے پر ایک کوک یا کوئی بھی کاربونیٹڈ مشروب پی لینا غذائی نالی میں پھنس جانے والی غذا کو نکالنے میں مدد دے سکتا ہے۔ ڈاکٹر اکثر اس عام تیکنیک کو استعمال بھی کرتے ہیں، یہ تو واضح نہیں کہ یہ کس طرح کام کرتا ہے مگر ڈاکٹروں کا ماننا ہے کہ سوڈا میں موجود کاربن ڈائی آکسائیڈ اس حوالے سے مدد دیتی ہے، یہ بھی خیال کیا جاتا ہے کہ سوڈا کی کچھ مقدار معدے میں جاکر گیس کا اخراج بڑھاتی ہے جس سے پیدا ہونے والا دباﺅ پھنس جانے والی غذا کو اپنی جگہ سے ہٹا دیتا ہے۔ اگر نوالہ پھنسنے کا شبہ ہو تو فوری طور پر کچھ کین سوڈا کے استعمال کرکے دیکھیں۔

ادویات

ایسی دوائیں جو گیس کی تکلیف کے علاج کے لیے استعمال ہوتی ہیں وہ بھی غذائی نالی میں پھنس جانے والی غذا کو ہٹانے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہیں، بالکل ایسی طرح جیسے سوڈا یہ کام کرتا ہے، یعنی ادویات سے معدے میں گیس بنتی ہے اور اس کا دباﺅ نوالے کو ہٹانے میں مدد دے سکتا ہے۔

پانی

اگر نوالہ پھنس گیا ہے تو پانی پینا بھی اس حوالے سے مددگار ثابت ہوسکتا ہے، عام طور پر لعاب دہن اتنی نمی فراہم کردیتا ہے جو غذا کو اسانی سے غذائی نالی سے گزرنے میں مدد دیتی ہے، پانی پینا لعاب دہن کی مقدار بڑھا کر غذا میں نمی بڑھ کر اس کے گزرنے کا عمل آسان کرسکتا ہے۔

ایک اور نوالہ

ویسے تو کچھ اور نگلنے کا خیال تکلیف دہ محسوس ہوسکتا ہے مگر کئی بار ایک ٹکڑے کو اپنی جگہ سے ہلانے کے لیے دوسرے کی ضرورت پڑسکتی ہے، اس کے لیے روٹی یا بریڈ کا ایک ٹکڑا پانی یا دودھ میں بھگو کر نرم کریں اور پھر کھالیں۔ ایک اور موثر طریقہ کیلے کا ایک ٹکڑا کھالیان بھی ہوسکتا ہے جو کہ قدرتی طور پر ایک نرم غذا ہے۔

بیکنگ سوڈا

بیکنگ سوڈا کو پانی میں ملائیں اور پی لیں، یہ بھی پھنسے ہوئے نوالے کو نکالنے میں مدد دے سکتا ہے۔

مکھن

کئی بار غذائی نالی کو زیادہ لبریکشن کی ضرورت ہوتی ہے، تو ایک کھانے کا چمچ مکھن کھانا ممکنہ طور پر مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ اس سے غذائی نالی کی لائننگ میں نمی بڑھانے میں مدد ملتی ہے اور پھنسی ہوئی غذا کو معدے میں پہنچانا آسان ہوجاتا ہے۔

انتظار کرلیں

حلق میں پھنس جانے والی غذائیں اکثر خود ہی معدے تک پہنچ جاتی ہیں، کچھ وقت لیں اور جسم کو اپنا کام کرنے کا موقع دیں۔

ڈاکٹر سے مدد لیں

اگر لعاب دہن نگلنے سے قاصر ہوجائیں اور تکلیف کا احساس ہو تو جس حد تک جلدی ہو ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ اگر تکلیف نہ ہو مگر نوالہ تاحال پھنسا ہوا ہو تو 24 گھنٹے سے پہلے ڈاکٹر سے رجوع کریں جو اس کا کوئی موثر علاج یا طریقہ کار تجویز کرسکے گا۔ کچھ ڈاکٹر 6 سے 12 گھنٹے بعد ہی طبی امداد کے لیے رجوع کرنے کا مشورہ بھی دیتے ہیں اور اینڈواسکوپی کے ذریعے مریض کا مسئلہ حل کرتے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں