اگر کھاتے ہوئے نوالہ پھنسنے سے دم گھٹنے لگے تو کیا کریں؟

27 ستمبر 2018
طبی ماہرین نے کچھ ٹپس شیئر کی ہیں جو زندگی بچانے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہیں— شٹر اسٹاک فوٹو
طبی ماہرین نے کچھ ٹپس شیئر کی ہیں جو زندگی بچانے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہیں— شٹر اسٹاک فوٹو

بہت کم افراد اس بات کو سمجھتے ہیں کہ اگر کچھ کھاتے ہوئے کسی کے گلے میں کچھ پھنس جائے تو کیا کرنا چاہئے۔

مگر اس وقت کیا کریں گے جب اچانک ایسی کسی وجہ سے دم گھٹنا شروع ہوجائے اور آس پاس مدد کے لیے کوئی نہ ہو؟

اس حوالے سے طبی ماہرین نے کچھ ٹپس شیئر کی ہیں جو زندگی بچانے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہیں۔

کھانسنے کی کوشش کریں

اگر آپ کھانس سکتے ہیں یا کسی قسم کی آواز نکال سکتے ہیں تو یہ اچھی خبر ہے کیونکہ اس کا مطلب ہے کہ سانس کی نالی مکمل بلاک نہیں ہوئی، تو آپ پوری قوت سے کھانسنے کی کوشش کریں، جیسے بلغم تھوکتے ہوئے کرتے ہیں۔ خیال رہے کہ اس دوران پانی پینے سے گریز کریں کیونکہ اس سے معاملہ بدتر بھی ہوسکتا ہے۔

پیٹ دبائیں

اگر آس پاس کوئی نہ ہو تو اپنے ایک ہاتھ کی مٹھی بنائیں اور اسے ناف پر اس طرح رکھیں کہ کہنیاں پسلیوں سے ٹکرائے، اس کے بعد دوسرا ہاتھ اس کے اوپر رکھیں اور جتنی قوت سے ہوسکتا ہے دبائیں، اس سے جو دباﺅ پیدا ہوگا وہ پھیھپڑوں میں موجود ہوا کو کمپریس کرے گا اور اسے باہر نکالے گا، جس سے پھنسی ہوئی غذا اپنی جگہ سے ہٹ جائے گی۔

کرسی سے مدد لیں

فوٹو بشکریہ مایو کلینک
فوٹو بشکریہ مایو کلینک

اگر اوپر والا طریقہ کارآمد ثابت نہ ہو، تو اپنے ہاتھ اسی پوزیشن میں رکھیں اور کرسی کے پیچھے کھڑے ہوکر ہاتھوں اور پیٹ کو اس کے اوپری حصے پر ٹکا کر زیادہ طاقت سے ہاتھوں کو دھکا دیں، جس سے اتنا دباﺅ ہوگا جو ہوا کو باہر کی جانب نکالے گا، جس سے پھنسی ہوئی غذا بھی نکل آئے گی۔

فرش پر گرجائیں

گھٹنوں کے بل زمین پر بیٹھے جائے اور اپنے ہاتھوں کو زمین پر ٹکا دیں۔ اس کے بعد تیزی سے اپنے ہاتھوں کو اوپر اٹھالے اور پیٹ کے بل زور سے فرش پر گرجائیں، سینے کے لگنے سے تیز جھٹکا ہوا کی بڑی مقدار پھیپھڑوں میں پہنچانے میں کامیاب ہوسکے جبکہ اس کے ساتھ دم گھونٹنے کا سبب بننے والی چیز کو بھی نکال دے گا۔

طبی امداد لیں

اگر کوئی کوشش کام نہ کرے تو پھر دیر مت کریں اور فوری ڈاکٹر سے رجوع کرنے کی کوشش کریں تاکہ معاملہ زیادہ سنگین نہ ہوسکے۔

تبصرے (0) بند ہیں