بھارت: ’کتے‘ اعلیٰ فوجی اعزاز کے ساتھ ریٹائرڈ

23 نومبر 2019
ریٹائر ہونے والے کتوں کو این جی او کے حوالے کردیا گیا—فوٹو: انڈیا ٹائمز
ریٹائر ہونے والے کتوں کو این جی او کے حوالے کردیا گیا—فوٹو: انڈیا ٹائمز

پڑوسی ملک بھارت کی تاریخ میں پہلی بار ’کتوں‘ کے ایک گروہ کو اعلیٰ فوجی اعزاز کے ساتھ ریٹارئر کردیا گیا۔

بھارت میں صنعتوں، مارکیٹس اور حکومتی کاروباری اداروں کو سیکورٹی فراہم کرنے والے مرکزی سیکیورٹی سینٹرل انڈسٹریل سیکیورٹی فورس’ (سی آئی ایس ایف) نے تقریبا 8 سال تک ادارے میں کام کرنے والے 7 کتوں کو اعزاز کے ساتھ 19 نومبر کو ریٹائر کردیا۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق سی آئی ایس ایف کی جانب سے مذکورہ کتوں کے گروہ کی ریٹائرمنٹ کے حوالے سے خصوصی تقریب کا اہتمام کیا گیا اور انہیں ایک سپاہی کی طرح الوداع کیا گیا۔

کتوں کے ٹرینرز کو بھی ایوارڈز دیے گئے—فوٹو: سی آئی ایس ایف ٹوئٹر
کتوں کے ٹرینرز کو بھی ایوارڈز دیے گئے—فوٹو: سی آئی ایس ایف ٹوئٹر

سی آئی ایس ایف نے مذکورہ کتوں کی ریٹائرمنٹ کے حوالے سے منعقد کی جانے والی تقریب کی تصاویر بھی ٹوئٹر پر شیئر کیں اور بتایا کہ ماہر سیکیورٹی کتوں کے خصوصی گروہ کو اعزاز کے ساتھ ریٹائر کیا گیا۔

سی آئی ایس ایف نے ریٹائرڈ کیے جانے والے کتوں کے حوالے سے لکھا کہ ’اگرچہ وہ کتے بن کر پیدا ہوئے، تاہم وہ ایک سپاہی کے طور پر ریٹائر ہو رہے ہیں‘۔

ادارے سے نے ساتوں کتوں کو سرٹیفکیٹ اور تعریفی سرٹیفکیٹ سمیت گراں خدمات دینے پر میڈلز بھی دیے۔

کتوں کے شان میں رکھی گئی تقریب میں اعلیٰ عہدیداروں نے بھی شرکت کی—فوٹو: سی آئی ایس ایف ٹوئٹر
کتوں کے شان میں رکھی گئی تقریب میں اعلیٰ عہدیداروں نے بھی شرکت کی—فوٹو: سی آئی ایس ایف ٹوئٹر

کتوں کو دیے جانے والے میڈلز اور سرٹیفکیٹ انہیں تربیت فراہم کرنے والے ان کے ٹرینرز کو دیے گئے اور ان کی خدمات کو بھی سراہا گیا۔

بعد ازاں ریٹائر ہونے والے ساتوں کتوں کو جانوروں سے متعلق کام کرنے والی ایک سماجی تنظیم کے حوالے کیا گیا۔

ریٹائرڈ ہونے والے ساتوں کتوں کے گروہ کا نام ’کے 09‘ تھا اور یہ گروہ دہلی میٹرو ریل کارپوریشن (ڈی ایم آر سی) میں خدمات دیتا رہا۔

مذکورہ گروہ کے کتوں کے نام ’کدوس، حنا، کائٹ، جیلی، لکی، لولی، ویر اور جیسی‘ تھا اور انہوں نے 8 سال تک سی آئی ایس ایف میں خدمات سر انجام دیں۔

کتوں کو گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا—فوٹو: سی آئی ایس ایف ٹوئٹر
کتوں کو گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا—فوٹو: سی آئی ایس ایف ٹوئٹر

تبصرے (0) بند ہیں