آئل ٹینکر عملے کے اغوا، تیل چوری کے الزام میں جمشید دستی گرفتار

اپ ڈیٹ 07 فروری 2020
جمشید دستی اور ان کےساتھیوں کے خلاف آئل ٹینکر کے عملے کو اغوا اور تیل چوری کے الزام میں مقدمہ درج تھا — فائل فوٹو: ڈان
جمشید دستی اور ان کےساتھیوں کے خلاف آئل ٹینکر کے عملے کو اغوا اور تیل چوری کے الزام میں مقدمہ درج تھا — فائل فوٹو: ڈان

سابق رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کو آئل ٹینکر کے عملے کو اغوا اور تیل چوری کرنے کے الزام میں ملتان سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔

جمشید دستی جمعرات کو مقدمے میں ضمانت کے لیے ہائی کورٹ جا رہے تھے کہ ملتان پولیس نے ہائی کورٹ کے قریب کینٹ کے علاقے سے انہیں گرفتار کر لیا۔

مقدمے میں نامزد جمشید دستی کے ساتھیوں کو چند دن قبل گرفتار کیا گیا تھا اور اب انہیں بھی گرفتار کرنے کے بعد مظفرگڑھ منتقل کردیا گیا ہے۔

مقدمے میں جمشید دستی کے 2 سابقہ گن مین، پولیس اہلکار اور 5 دیگر ساتھی بھی نامزد ہیں۔

مزید پڑھیں: جمشید دستی کنگال امیدوار،موٹرسائیکل کے بھی مالک نہیں

پولیس ترجمان وسیم خان کا کہنا ہے کہ جمشید دستی پر قتل، اغوا، ڈکیتی اور سنگین نوعیت کے 33 سے زائد مقدمات درج ہیں۔

دوسری جانب جمشید دستی کے بھتیجے صمد دستی اور بھانجے ملک سانول نے پولیس پر الزام لگایا ہے کہ سابق رکن قومی اسمبلی کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور اس سے قبل بھی جمشید دستی کو سابقہ مقدمات میں پولیس حراست میں تشدد کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے

ان کا کہنا تھا کہ تھا کہ ہمیں ڈر ہے کہ جمشید دستی کو پولیس مقابلے میں مار نہ دیا جائے۔

انہوں نے اعلیٰ حکام سے انصاف کی اپیل کی ہے۔

یاد رہے کہ مظفرگڑھ کی چوک قریشی پولیس نے سابق رکن اسمبلی جمشید دستی اور ان کے ساتھیوں کے خلاف آئل ٹینکرز کے ڈرائیور اور ہیلپر کے اغوا اور لاکھوں روپے مالیت تیل چوری کرنے کا مقدمہ درج کیا تھا۔

پولیس نے پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 395، 365، 170 اور 171 کے تحت جمشید دستی اور ان کے ساتھیوں کے خلاف مقدمہ درج کر کے تین افراد کو گرفتار کیا تھا۔

پولیس ذرائع کے مطابق 24 دسمبر کی رات ڈیرہ غازی خان سے ملتان جانے والے آئل ٹینکر کو پولیس وین نے مظفرگڑھ کے قریب روکا۔

ٹینکر روکنے کے بعد ایلیٹ فورس کی وردی میں ملبوس افراد ڈرائیور اور ہیلپر سمیت ٹینکر کو نامعلوم مقام پر لے گئے جہاں دونوں افراد کو باندھنے کے بعد 40 لاکھ روپے مالیت کے تیل کو دوسرے ٹینکر میں منتقل کردیا گیا۔

ملزمان نے ڈرائیور اور ہیلپر کو دو دن تک حبس بے جا میں رکھا جس کے بعد انہیں رہا کردیا گیا۔

واقعے کے تین دن بعد آئل ٹینکر کے مالک ڈرائیور کے ہمراہ ضلعی پولیس کے افسر ندیم عباس کے پاس پہنچے اور انہیں واقعے سے آگاہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: جمشید دستی ایل ایل بی کے امتحان میں ناکام

ڈی پی او نے شہر کے ڈی ایس پی عظمت گرومانی کی زیر سربراہی ایک ٹیم تشکیل دی جس نے تحقیقات کے بعد ایلیٹ فورس کے اہلکار فرخ شہزاد کو گرفتار کیا جس نے اقبال جرم کر لیا۔

تحقیقات کے دوران مشتبہ ملزم نے پولیس کو بتایا کہ سابق رکن قومی اسمبلی جمشید دستی اور ان کے ساتھی اس جرم میں ایک عرصے سے مصروف ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں