سندھ میں میٹرک، انٹر کے طلبہ کو بغیر امتحانات اگلی جماعت میں ترقی دینے کا فیصلہ

اپ ڈیٹ 14 مئ 2020
سعید غنی نے بتایا کہ بورڈ کے امتحانات کی منسوخی کا فیصلہ سندھ حکومت کی تعلیمی اسٹیئرنگ کمیٹی نے کیا—فائل فوٹو:ڈان نیوز
سعید غنی نے بتایا کہ بورڈ کے امتحانات کی منسوخی کا فیصلہ سندھ حکومت کی تعلیمی اسٹیئرنگ کمیٹی نے کیا—فائل فوٹو:ڈان نیوز

سندھ میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیشِ نظر پہلی سے آٹھویں جماعت کے بعد میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے امتحانات بھی منسوخ کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

صوبائی وزارت تعلیم سعید غنی کے بیان کے مطابق سندھ میں بورڈ کے امتحانات بھی نہیں لیے جائیں گے اور طلبہ کو اگلی جماعتوں میں ترقی دینے کے لیے موجودہ قانون میں تبدیلی کی جائے گی۔

سعید غنی نے بتایا کہ بورڈ کے امتحانات کی منسوخی کا فیصلہ سندھ حکومت کی تعلیمی اسٹیئرنگ کمیٹی نے کیا۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ تمام طلبہ کا ڈیٹا اکٹھا کیا جائے گا تاکہ اگلی جماعت میں داخلہ اور یونیورسٹی میں مشکلات کا سامنے نہ کرنا پڑے۔

یہ بھی پڑھیں: ممکن ہے اسکول 6 سے 8 ماہ تک نہ کھلیں، وزیر تعلیم سندھ

قبل ازیں جیو نیوز کے پروگرام 'آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ' میں انہوں نے بتایا تھا کہ موجودہ قانون کے مطابق ایسا کرنا ممکن نہیں ہے اس لیے آرڈیننس کے ذریعے قانون میں تبدیلی کی جائے گی اور طریقہ کار تشکیل دے کر طلبہ کو ترقی دی جائے گی۔

انہوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں گزشتہ امتحان کی پرسنٹیج میں تبدیلی سمیت متعدد چیزیں مدِنظر رکھی جائیں گی تا کہ آگے داخلوں میں مشکلات کا سامنا نہ ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں صرف یہ اعلان نہیں کرنا کہ طلبہ کی چھٹیاں ہوگئیں امتحانات نہیں ہورہے بلکہ صوبائی حکومت اس سلسلے میں پورا تعلیمی منصوبہ تشکیل دے گی۔

خیال رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کا پہلا کیس 26 فروری کو صوبہ سندھ میں سامنے آیا تھا جس کے فوراً بعد تعلیمی اداروں میں چھٹیاں دے دی گئی تھیں۔

مزید پڑھیں: بورڈ کے امتحانات کا فیصلہ اسٹیئرنگ کمیٹی کی مشاورت سے ہوگا، وزیرتعلیم سندھ

بعدازاں ان تعطیلات میں توسیع کی گئی تاہم 12 مارچ کو سندھ حکومت نے صوبے بھر کے تعلیمی اداروں کو 31 مئی تک بند رکھنے کا اعلان کیا تھا اور اس عرصے کو موسمِ گرما کی تعطیلات قرار دیتے ہوئے یکم جون سے تعلیمی سرگرمیاں بحال کرنے کا اعلان کیا تھا۔

تاہم ملک میں عالمی وبا کسی صورت تھمتی نظر نہیں آرہی بلکہ روز بروز اس کے کیسز میں اضافہ ہورہا ہے اور سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ بھی سندھ ہے جہاں 14 ہزار 99 افراد کووِڈ 19 سے متاثر جبکہ 243 جاں بحق ہوچکے ہیں۔

چنانچہ 12 مئی کو صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی نے پہلی سے آٹھویں جماعت تک کے طلبہ کو سالانہ کارکردگی اور گزشتہ سال کے نتائج کی بنیاد پر پروموٹ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

ساتھ ہی انہوں نے کہا تھا کہ معلوم نہیں کہ موجودہ بحران کب ختم ہو، لہٰذا ممکن ہے کہ اسکول 6 سے 8 ماہ تک نہیں کھلیں۔

وزیر تعلیم سندھ کا کہنا تھا کہ اگر ایک یا دو مضمون میں طالب علم فیل ہوں گے تو اسکولز کو یہ اجازت ہوگی کہ وہ اس مخصوص مضمون کا امتحان لیکر طلبہ کو پاس کریں۔

یہ بھی پڑھیں: یکم جون سے اسکول کھولنا ممکن نظر نہیں آرہا، وزیر تعلیم سندھ

اس موقع پر سعید غنی نے یہ اعلان بھی کیا تھا کہ صوبے میں یکم جون سے اسکول نہیں کھلیں گے۔

اس سے قبل انہوں نے یہ کہا تھا کہ صوبے میں نویں اور دسویں جماعت کے امتحانات سمیت دیگر فیصلے محکمہ تعلیم کی اسٹیئرنگ کمیٹی کی مشاورت سے کئے جائیں گے.

اسٹیئرنگ کمیٹی کے اراکین میں تمام اسٹیک ہولڈرز، ماہرین تعلیم، بورڈز اور جامعات کے سربراہان، نجی اسکولز کی ایسوسی ایشنز کے عہدیداران اور تمام اعلیٰ تعلیمی سرکاری افسران شامل ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں