سی پی جے کا 'پریس فریڈم' ایوارڈ 4 صحافیوں اور 'گوین ایفل' امل کلونی کے نام

اپ ڈیٹ 16 جولائ 2020
گوین ایفل ایوارڈ امل کلونی کو دیا جائے گا—فائل فوٹو: اے ایف پی
گوین ایفل ایوارڈ امل کلونی کو دیا جائے گا—فائل فوٹو: اے ایف پی

صحافیوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی عالمی تنظیم، کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس (سی پی جے) نے سال 2020 کے 'پریس فریڈم' اور 'گوین ایفل' ایوارڈز کا اعلان کردیا۔

سی پی جے کی جانب سے رواں سال کا 'پریس فریڈم ایوارڈ' خبروں کو عوام تک پہنچانے اور حکومتی و ریاستی دباؤ کے خلاف ڈٹ جانے والے مختلف ممالک کے چار صحافیوں کو دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔

سی پی جے نے بنگلا دیش، ایران، نائیجریا اور روس کے 4 صحافیوں کو مشترکہ طور پر 'پریس فریڈم ایوارڈ' دینے کا اعلان کیا۔

سی پی جے کے مطابق چاروں ممالک کے صحافیوں نے معلومات کو درست انداز میں عوام تک پہنچانے، ریاستی و حکومتی پالیسیوں کو بے نقاب کرنے اور کرپشن جیسے معاملات سامنے لانے کی پاداش میں جیل و حکومتی سختیاں برداشت کیں۔

بنگلہ دیش کے فوٹو جرنلسٹ شاہد العالم—فوٹو: سی پی جے
بنگلہ دیش کے فوٹو جرنلسٹ شاہد العالم—فوٹو: سی پی جے

اس بار عالمی تنظیم کی جانب سے 'پریس فریڈم' ایوارڈ بنگلہ دیش کے فوٹو جرنلسٹ شاہد العالم، ایران کے محمد موساد، نائیجیریا کے ڈاپو الورنیومی اور روس کی سویتلانا پروکوپییوا کو دینے کا اعلان کیا گیا۔

ایوارڈ حاصل کرنے والے چاروں صحافیوں نے کسی نہ کسی طرح کی حکومتی و ریاستی سختیاں برداشت کیں اور انہوں نے قید کاٹنے سمیت مالی مسائل کا سامنا کیا۔

فوٹو جرنلسٹ کو حکومت نے 2018 میں اس وقت جیل بھیج دیا تھا جب انہوں نے ڈھاکہ میں طلبہ کے ہونے والے مظاہروں کی تصاویر آن لائن شیئر کی تھیں۔

ایرانی صحافی محمد موساد—فوٹو: سی پی جے
ایرانی صحافی محمد موساد—فوٹو: سی پی جے

اس کے بعد شاہد العالم 102 دن تک جیل میں رہے تھے، جہاں انہیں تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا، انہیں نومبر 2018 میں رہا کیا گیا تھا۔

ایوارڈ حاصل کرنے والے ایرانی صحافی محمد موساد نے حکومتی کرپشن کو بے نقاب کیا تھا، جس کے بعد انہیں اپنی نوکری چھوڑنے پر مجبور کیا گیا اور وہ بعد ازاں حکومتی کرپشن کو سوشل میڈیا پر بے نقاب کرتے رہے۔

نائیجیریا کے صحافی  ڈاپو الورنیومی—فوٹو: سی پی جے
نائیجیریا کے صحافی ڈاپو الورنیومی—فوٹو: سی پی جے

پریس فریڈم حاصل کرنے والے نائیجیریا کے صحافی ڈاپو الورنیومی نے بھی اپنی خبروں کی وجہ سے حکومت کی سختیاں برداشت کیں۔

ایوارڈ حاصل کرنے والی روس کی خاتون صحافی سویتلانا پروکوپییوا کو ایک ریڈیو چینل پر خودکش حملوں پر بات کرنے کے بعد مقدمات اور حکومتی سختیوں کا سامنا کرنا پڑا تھا، حکومت نے ان کے بینک اکاؤنٹس منجمند کرکے ان پر دہشت گردی کی وضاحت کرنے کے مقدمات دائر کیے تھے۔

روس کی صحافی سویتلانا پروکوپییوا—فوٹو: سی پی جے
روس کی صحافی سویتلانا پروکوپییوا—فوٹو: سی پی جے

'گوین ایفل' ایوارڈ امل کلونی کے نام

سی پی جے نے معروف خاتون امریکی صحافی گوین ایفل کے نام سے 2016 سے دیے جانے والا ایوارڈ قانون دان اور انسانی حقوق کی رہنما امل کلونی کو دینے کا اعلان کیا۔

گوین ایفل ایوارڈ کو 2016 سے قبل برٹن بنجمانی میموریل ایوارڈ کے نام جانا جاتا تھا۔

یہی ایوارڈ گزشتہ سال ڈان کے ایڈیٹر ظفر عباس کو بھی دیا گیا تھا، امل کلونی اور ظفر عباس سے قبل 2 خواتین صحافیوں کو دیا جاچکا ہے۔

گوین ایفل کا پہلا ایوارڈ 2017 میں امریکی خاتون صحافی جڈی ووڈرف جب کہ 2018 کا ایوارڈ فلپائن کی خاتون صحافی ماریا ریسا کو دیا گیا تھا۔

سال 2019 کا گوین ایفل ایوارڈ پاکستانی صحافی ظفر عباس کو دیا گیا اور اب یہی ایوارڈ امل کلونی کو دیا جائے گا۔

لبنانی نژاد امل ہولی وڈ اداکارہ جارج کلونی کی اہلیہ ہیں—فائل فوٹو: اے ایف پی
لبنانی نژاد امل ہولی وڈ اداکارہ جارج کلونی کی اہلیہ ہیں—فائل فوٹو: اے ایف پی

گوین ایفل کے نام سے قبل یہی ایوارڈ برٹن بنجمانی میموریل کے نام سے متعدد صحافیوں کو دیا جا چکا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ڈان کے ایڈیٹر ظفر عباس کو پریس فریڈم ایوارڈ سے نواز دیا گیا

یہ ایوارڈ بھی ان صحافیوں، انسانی حقوق کے علمبرداروں اور قانون دانوں کو دیا جاتا ہے جو معلومات کو درست انداز میں عوام تک پہنچانے کے لیے کوشاں رہتے ہیں۔

امل کلونی پہلی انسانی حقوق کی علمبردار ہوں گی جو یہ ایوارڈ حاصل کریں گی، امل کلونی کا تعلق براہ راست صحافت سے نہیں ہے۔

لبنانی نژاد برطانوی 42 سالہ امل کلونی کا اصل نام امل علم الدین ہے اور انہوں نے 2014 میں ہولی وڈ سپر اسٹار 59 سالہ جارج کلونی سے شادی کی اور جوڑے کے ہاں 2017 میں جڑواں بچوں کی پیدائش ہوئی تھی۔

امل کلونی کو گوین ایفل اور بنگلہ دیش، ایران، نائیجیریا اور روس کی خاتون صحافی کو پریس فریڈم ایوارڈ رواں برس نومبر میں سی پی جے کی سالگرہ کے موقع پر دیے جائیں گے۔

اس سال کورونا کے باعث ایوارڈ تقریب ورچوئل ہونے کا امکان ہے، عام طور پر ہر سال امریکا میں ایوارڈز دینے کی تقریب منعقد ہوتی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں