مقدس مقام پر 10 سال کی عمر میں جنسی استحصال کیا گیا، گلوکارہ نیہا بھاسن

اپ ڈیٹ 23 نومبر 2020
گلوکارہ نے بولی وڈ میں ہراسانی کا نشانہ بنائے جانے کا ذکر نہیں کیا—فائل فوٹو: انسٹاگرام
گلوکارہ نے بولی وڈ میں ہراسانی کا نشانہ بنائے جانے کا ذکر نہیں کیا—فائل فوٹو: انسٹاگرام

معروف پاکستانی گلوکاروں راحت فتح علی خان، عاطف اسلم اور فریحہ پرویز کے گانوں کو گاکر شہرت حاصل کرنے والی بھارتی گلوکارہ 38 سالہ نیہا بھاسن نے انکشاف کیا ہے کہ ان کا زندگی میں متعدد بار جنسی استحصال کیا گیا۔

عاطف اسلم کے گانے 'دل دیاں گلاں' راحت فتح علی خان کے 'جگ گھومیا' اور فریحہ پرویز کے پنجابی گانے 'لونگ گواچہ' سمیت متعدد گانوں میں اپنی آواز کا جادو جگانے والی گلوکارہ نے حال ہی میں ایک انٹرویو میں خود کو ملنے والی قتل اور 'ریپ' کی دھمکیوں پر بھی کھل کر بات کی۔

بھارتی اخبار ڈی این اے انڈیا کے مطابق خبر رساں ادارے کو دیے گئے انٹرویو میں نیہا بھاسن نے اپنے ساتھ ہونے والے خطرناک جنسی استحصال کے واقعات کو بیان کیا تاہم انہوں نے کسی بولی وڈ شخصیت کی جانب سے جنسی ہراسانی کا ذکر نہیں کیا۔

گلوکارہ نیہا بھاسن نے اپنے ساتھ ہونے والے جنسی استحصال کے واقعات پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ جب وہ محض 10 سال کی تھیں تو انہیں ہندوؤں کے لیے مقدس شہر کی اہمیت رکھنے والے شہر ہردوار میں مذہبی عبادات کے دوران استحصال کا نشانہ بنایا گیا۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

گلوکارہ نے واقعے کو یاد کرتے ہوئے بتایا کہ وہ اپنی والدہ کے ہمراہ عبادات میں مصروف تھیں تاہم ان کی والدہ ان سے کچھ فاصلے پر تھیں کہ ایک شخص نے انہیں بری طرح چھوا۔

گلوکارہ نے بتایا کہ مذکورہ واقعے نے ان کی ذہنی صحت پر اثر کیا اور وہ کافی عرصے تک صدمے سے نہ نکل سکیں۔

یہ بھی پڑھیں:جھوٹ نہیں بول رہی، جنسی ہراساں کیا گیا تھا، معروف گلوکارہ

نیہا بھاسن اپنے ساتھ ہونے والے جنسی استحصال کے واقعات کے حوالے سے مزید بتایا کہ انہیں ایک بار بھرے ہال میں ایک شخص نے استحصال کا نشانہ بنایا۔

گلوکارہ کے مطابق ہال میں ایک شخص نے ان کے سینے پر ہاتھ لگایا اور وہ واقعہ آج بھی انہیں یاد ہے۔

نیہا بھاسن کے مطابق انہیں استحصال کا نشانہ بنائے جانے کا سلسلہ یہیں ختم نہیں ہوتا بلکہ انہیں متعدد بار آن لائن ہراسانی کا سامنا بھی کرنا پڑا، یہاں تک کہ انہیں قتل اور ریپ کی دھمکیاں بھی دی گئیں۔

بولڈ لباس اور پرفارمنس کی وجہ سے سوشل میڈیا پر ہر وقت ٹرولنگ کا نشانہ بننے والی گلوکارہ کے مطابق انہوں نے ایک بار کسی گلوکار کی تعریف کی تو کورین میوزیکل بینڈ کے مداحوں نے انہیں سرعام ریپ کرنے اور قتل کی دھمکیاں دیں۔

نیہا بھاسن نے اگرچہ انٹرویو میں اپنے جنسی استحصال پر کھل کر بات کی تاہم انہوں نے کسی ایسے واقعے کا ذکر نہیں کیا، جس سے ظاہر ہو کہ انہیں پروفیشنل کیریئر کے دوران بھی ہراسانی کا نشانہ بنایا گیا ہو۔

نیہا بھاسن نے 2007 میں تامل اور تیلگو فلموں میں گیت گانے سے کیریئر کا آغاز کیا تاہم 2008 میں ہی انہوں نے بولی وڈ میں بھی انٹری دی اور پریانکا چوپڑا کی فلم فیشن کے لیے گانا گایا۔

نیہا بھاسن نے فلم فیئر کا بہترین پنجابی گلوکارہ سمیت متعدد میوزیکل ایوارڈز بھی جیت رکھے ہیں تاہم انہیں کسی بھی بولی وڈ گانے کے لیے تاحال کوئی بڑا ایوارڈ نہیں مل سکا۔

نیہا بھاسن کو زیادہ تر سلمان خان کی فلموں میں ان کی ہیروئنز کے گیت گانے کی وجہ سے جانا جاتا ہے اور وہ زیادہ تر پاکستانی گلوکاروں کے گائے گئے گانوں کے فی میل ورژن گانے گاتی رہی ہیں۔

نیہا بھاسن نے متعدد سولو گانے بھی ریلیز کیے، جن میں وہ خود ہی ماڈلنگ کرتی دکھائی دیں اور وہ اپنے ان گانوں میں انتہائی بولڈ انداز میں دکھائی دیتی ہیں، جس وجہ سے انہیں سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔

نیہا بھاسن کو ان کی بولڈ تصاویر کی وجہ سے بھی سوشل میڈیا پر ٹرولنگ کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے اور خود پر ہونے والی ٹرولنگ میں انہوں نے حال ہی میں پنجابی اسٹائل کا ایک گانا بھی ریلیز کیا، تاہم مذکورہ گانے میں بھی بولڈ اور نیم عریاں انداز اپنانے پر انہیں مزید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں