وزیراعظم نے اقتصادی مشاورتی کونسل کی تشکیل نو کی منظوری دے دی

04 اپريل 2021
وزیر اعظم کی غیر موجودگی میں وزیر خزانہ کونسل کے اجلاس کی صدارت کریں گے — فائل فوٹو / عمران خان انسٹاگرام
وزیر اعظم کی غیر موجودگی میں وزیر خزانہ کونسل کے اجلاس کی صدارت کریں گے — فائل فوٹو / عمران خان انسٹاگرام

وزیراعظم عمران خان نے اقتصادی مشاورتی کونسل (ای اے سی) کی تشکیل نو کی منظوری دے دی۔

خزانہ ڈویژن سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم عمران خان، کونسل کے چیئرمین اور وزیر خزانہ و محصولات نائب چیئرمین ہوں گے۔

وزیر اعظم کی غیر موجودگی میں وزیر خزانہ کونسل کے اجلاس کی صدارت کریں گے، جبکہ کونسل میں سرکاری اور نجی شعبے کے اراکین شامل ہوں گے۔

اقتصادی مشاورتی کونسل، حکومت پاکستان کے ساتھ مشاورتی و استعداد کار میں اضافے پر مبنی تعلقات کار کے لیے کام کرے گی اور کُلی معیشت کے استحکام کے لیے اقدامات کی سفارش کرے گی تاکہ پائیدار اور مضبوط اقتصادی ترقی کو یقینی بنانے کے لیے اصلاحات کے ایجنڈے کو آگے بڑھایا جاسکے۔

بیان میں کہا گیا کہ کونسل، اقتصادی اداروں کے ساتھ مل کر اور ہم آہنگ انداز میں کام کرے گی، اقتصادی مشاورتی کونسل مشاورتی عمل کی پیروی کرتے ہوئے مالیاتی اور اقتصادی پالیسیوں کے شہریوں پر فلاحی اثرات میں اضافے کے لیے پالیسی اقدامات کی سفارش کرے گی، جبکہ اس کا بنیادی و حتمی ہدف تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے مضبوط تجزیاتی اور شواہد پر مبنی اصلاحات و اقدامات کو فروغ دینا ہے۔

وزارت خزانہ کونسل کے لیے مرکزی ایجنسی کے طور پر کام کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں: شوکت ترین کو اقتصادی مشاورتی بورڈ کے سربراہ تعینات کیے جانے کا امکان

خزانہ ڈویژن نے کہا کہ کونسل کی تشکیل نو کا مقصد پائیدار ادارہ جاتی اصلاحات اور سرکاری شعبے کی جدت کے ضمن میں قیادت کے ویژن کے مطابق غیر جانبدارانہ انداز میں فعال اور معلومات پر مبنی بحث و مباحثے کے بعد مضبوط پالیسی سازی، تجزیاتی موزونیت و نگرانی پر مبنی اقتصادی اصلاحات کی تدوین ہے۔

واضح رہے کہ چند روز قبل یہ رپورٹس سامنے آئی تھیں کہ وفاقی کابینہ میں غیر متوقع طور پر تبدیلیوں میں وزیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی حالیہ برطرفی کے بعد حکومت نے سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

حکومتی ذرائع نے بتایا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان اقتصادی مشاورتی کونسل تشکیل دینے جارہے ہیں جس کی سربراہی شوکت ترین کریں گے۔

حکومت نے شوکت ترین کو وزیر اعظم کے معاون یا مشیر کی حیثیت سے وفاقی کابینہ میں شامل ہونے کی پیش کش بھی کی تھی لیکن انہوں نے وفاقی کابینہ میں شمولیت کو احتساب کے اس ریفرنس کے فیصلے کے ساتھ جوڑ دیا جس کا انہیں ایک دہائی سے سامنا ہے۔

شوکت ترین نے تصدیق کی تھی کہ وہ اگلے دو سے تین دن میں اقتصادی مشاورتی کونسل کی سربراہی کرنے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا میں کونسل کا کنوینر بنوں گا۔

تبصرے (0) بند ہیں