یورپ میں پہلی بار تھری ڈی پرنٹر سے مکمل گھر تیار کیا گیا ہے جس میں ایک جوڑے نے رہائش اختیار کی ہے۔

ڈچ جوڑے ایلائز لیوٹز اور ہیری ڈیکر اس تھری ڈی پرنٹر سے تیار کردہ گھر میں منتقل ہوئے ہیں۔

یہ گھر دیکھنے میں کسی گلیشیئر کی طرح کا ہے جو یورپ کی پہلی قانونی رہائش پذیر تھری ڈی پرنٹڈ جائیداد ہے۔

اس کی بوجھ اٹھانے والی دیواریں تھری ڈی پرنٹنگ ٹیکنالوجی سے تیار کی گئی ہیں اور پورا گھر ہی جدید ترین ٹیکنالوجی سے لیس ہے۔

مگر اس میں داخلی دروازے کو چابی سے کھولنے کا آپشن موجود نہیں بلکہ دروازے کو ایک ایپ سے کھولا جاتا ہے۔

ایلائز لیوٹز نے بتایا کہ اس گھر میں کسی بنکر جیسا احساس ہوتا ہے، یعنی محفوظ ہونے کا جبکہ یہ خوبصورت بھی ہے۔

اس طرح کی ساخت کا گھر روایتی طریقہ کار سے تعمیر کرنا بہت مشکل اور مہنگا ہوتا ہے مگر تھری ڈی پرنٹنگ سے لاگت کافی کم ہوجاتی ہے۔

اسے ایک تعمیراتی کمپنی سینٹ گوبن ویبر بی میکس نے تعمیر کیا ہے جو 94 اسکوائر میٹر رقبے پر پھیلا ہوا ہے۔

اس گھر کی تھری ڈی پرنٹنگ کے لیے ایک بڑے روبوٹک آرم اور نوزل کو استعمال کیا گیا، جن میں ایک مخصوص سیمنٹ شامل کیا گیا۔

بعد ازاں اسٹرکچر کو آرکیٹیکٹ ڈیزائن کے بعد پرنٹ کردیا گیا اور ایک کے بعد ایک لیئر کا اضافہ کرکے دیواروں کو مضبوط بنایا گیا۔

اس سے قبل دنیا کی پہلی تھری ڈی پرنٹڈ اپارٹمنٹ بلڈنگ چین میں 2016 میں تعمیر کی گئی تھی جس کے لیے 45 دن کا عرصہ لگا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں