لندن: نقاب پوش ملزمان کی نواز شریف کے بیٹےکے دفترمیں داخلے کی کوشش

22 مئ 2021
نقاب پوش ملزمان نے حسن نواز کے دفتر میں داخلے کی کوشش کی—فوٹو: ٹوئٹر
نقاب پوش ملزمان نے حسن نواز کے دفتر میں داخلے کی کوشش کی—فوٹو: ٹوئٹر

برطانوی دارالحکومت لندن میں نامعلوم نقاب پوش ملزمان نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے بیٹے حسن نواز کے دفتر میں زبردستی داخل ہو کر مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف پر مبینہ طور پر حملے کی کوشش کی۔

ڈان نیوز کے مطابق وسطی لندن میں نواز شریف کے بیٹے حسن نواز کے دفتر پر نامعلوم نقاب پوش افراد نے حملہ کر کے آفس کے اندر داخل ہونے کی کوشش کی، اس موقع پر دفتر میں مسلم لیگ(ن) کے قائد نواز شریف بھی موجود تھے۔

مزید پڑھیں: مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کے ساتھ بدسلوکی کی مکمل تحقیقات کروائی جائے گی، اسپیکر قومی اسمبلی

سینٹرل لندن میں ماربل آرچ کے علاقے میں واقع حسن نواز کے دفتر میں چار نقاب پوش افراد نے داخل ہونے کی کوشش کی۔

اس موقع پر نواز شریف کے محافظوں اور مسلم لیگ(ن) کے رہنماؤں اسحٰق ڈار، عابد شیر علی اور ناصر بٹ نے دفتر سے باہر آ کر حملہ آوروں کو روکا۔

حملہ آوروں نے اس موقع پر مبینہ طور پر حسن نواز کو دھمکیاں دیں اور دفتر میں داخل ہونے کی کوشش کی، پولیس کو طلب کرنے پر چاروں افراد فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے جبکہ لندن پولیس نے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ لندن میں حسن نواز کے دفتر میں حملے کی نیت سے زبردستی غنڈوں کا گھس آنا شرم ناک او ر تشویش ناک امر ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مسلم لیگ(ن) کے رہنما طلال چوہدری مبینہ حملے میں زخمی

ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں شہباز شریف نے مزید کہا کہ 'اللہ تعالی کا شکر ہے کہ قائد محمد نوازشریف اس حملے میں محفوظ رہے، ان نقاب پوش حملہ آوروں کا مسلح ہوکر محمد نوازشریف پر مذموم حملے کی نیت سے دفتر میں گھس آنا لمحہ فکریہ ہے'۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ لندن پولیس اور متعلقہ حکام اس واقعے کی مکمل تحقیقات کرائیں اور ملوث عناصر کو قانون کے مطابق سخت سزا دی جائے جبکہ مسلم لیگ (ن) کے لندن دفتر کو بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس معاملے کی مکمل چھان بین کرائیں۔

مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر اور نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف پر حملے کی کوشش کی گئی۔

انہوں نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ نواز شریف کی زندگی کے ساتھ دوران حراست کھلواڑ کرنے والے اب تک باز نہیں آئے، خدا کسی کو کم ظرف اور بزدل دشمن نہ دے۔

ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کا مقابلہ اس سوچ سے ہے جس نے میری بیمار والدہ کی تصویریں بنانے کی کوشش کی، ہوٹل میں میرے کمرے کا دروازہ توڑا اور آج پھر نواز شریف پر حملہ آور ہونے کی کوشش کی۔

مسلم لیگ(ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا کہ 'قائد محمد نوازشریف پرلندن میں مسلح نقاب پوش غنڈوں کا حملہ کرنے کی کوشش شرم ناک، چھوٹی اور گھٹیا مجرمانہ ذہنیت ہے'۔

انہوں نے سوال کیا کہ ان اوچھی اور قابل مذمت حرکتوں سے کس کو ڈرانے کی کوشش کی جارہی ہے اور ان حملوں کو برطانوی حکومت کے لیے کھلا چیلنج قرار دیا۔

پارٹی ترجمان نے مزید کہا کہ 'یہ انہی افسوس ناک اور گھٹیا واقعات کا تسلسل ہے جس کے تحت قائد محمد نوازشریف کی رہائش گاہ پر حملہ ہوا، ان کے گھر کے دروازے توڑے گئے اور آخری سانسیں گنتی بیگم کلثوم کے ہسپتال کے کمرے میں گھسنے کی مذموم کوشش کی گئی تھی'۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام اور دنیا بھر میں نواز شریف سے محبت کرنے والے اس مجرمانہ ذہنیت کی نہ صرف مذمت کریں گے بلکہ اسے بے نقاب کرکے رہیں گے۔

مریم اورنگزیب نے مطالبہ کیا کہ لندن میں حکام اس خطرناک واقعے کی مکمل تحقیقات کرائیں تاکہ اصل حقائق پوری دنیا کے سامنے بے نقاب ہوں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں