اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر کو ہلال پاکستان ایوارڈ سے نواز دیا گیا

اپ ڈیٹ 27 مئ 2021
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر وولکن بوزکیر کو ہلال پاکستان ایوارڈ پیش کررہے ہیں— فوٹو: ریڈیو پاکستان
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر وولکن بوزکیر کو ہلال پاکستان ایوارڈ پیش کررہے ہیں— فوٹو: ریڈیو پاکستان

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر وولکن بوزکیر کو ہلال پاکستان ایوارڈ سے نواز دیا۔

صدر مملکت عارف علوی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر کے اعزاز میں ایوان صدر میں عشائیہ دیا اور اس موقع پر پروقار تقریب میں انہیں ہلال پاکستان کے اعزاز سے نواز دیا گیا۔

مزید پڑھیں: فلسطین-اسرائیل کشیدگی سے بھڑکنے والی آگ ٹھنڈی نہیں ہوئی، شاہ محمود قریشی

صدر مملکت نے عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ سے اب بھی امیدیں وابستہ ہیں، فلسطین اور کشمیر جل رہے ہیں اور ہم اقوام متحدہ کی طرف دیکھ رہے کہ وہ کشمیریوں اور فلسطینیوں سے کیے گئے اپنے وعدے پورے کرے۔

انہوں نے کہا کہ اگر جبرواستبداد کا شکار ان لوگوں کے لیے کوئی انتخاب نہیں چھوڑا جائے گا وہ تشدد کی راہ اختیار کریں گے لہٰذا ہم سمجھتے ہیں کہ ان لوگوں کے لیے بھی امن کے راستے کھلنے چاہئیں جن کی زمین پر قبضہ کر لیا گیا ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ مسئلہ فلسطین کا دو ریاستی حل نکالنا چاہیے لیکن دو ریاستی حل کیا ہونا چاہیے، میرا ماننا ہے کہ دو ریاستی حل کے تحت اکثریت کو زمین اور انتظام کی ذمے داری سونپی جانی چاہیے ۔

انہوں نے کہا کہ فلسطین میں گزشتہ 40 سے 50 سال سے صورتحال ہر گزرتے دن کے ساتھ مزید ابتر ہو رہی ہے اور کشمیر میں بھی یہی ہو رہا ہے، صورتحال کبھی بھی بہتر نہیں ہوئی لہٰذا ہمیں اقوام متحدہ سے امید ہے کہ وہ قراردادوں کی روشنی میں ان دونوں مقبوضہ علاقوں میں عوام کی امنگوں کے مطابق مسئلے کو حل کرے گا۔

وزیر اعظم کی وولکن بوزکیر سے ملاقات

اس سے قبل وزیر اعظم عمران خان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر وولکن بوزکیر کا استقبال کیا اور ان سے تفصیلی ملاقات کی۔

ملاقات میں کووڈ-19 کے وبائی امراض کے تناظر میں علاقائی اور بین الاقوامی امن و سلامتی، پائیدار ترقی اور معاشی بحالی کی کوششوں سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: مسئلہ فلسطین کے مستقل حل کے بغیر مشرق وسطیٰ میں قیام امن ممکن نہیں، وزیر خارجہ

اقوام متحدہ کے ایجنڈے جیسے فلسطین، مسئلہ جموں و کشمیر، افغان امن عمل اور جرم، بدعنوانی اور رشوت ستانی کے ذریعے غیر قانونی طریقے سے مالی بہاؤ پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیر اعظم نے فلسطین کے بارے میں جنرل اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلانے میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ جنگ بندی کے اعلان کے بعد امن عمل کی بحالی اور اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق ایک منصفانہ اور پائیدار دو ریاستی حل یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے جانے چاہئیں۔

وزیر اعظم نے اقوام متحدہ کے زیراہتمام ماحولیاتی تبدیلیوں اور ماحولیاتی تنزلی دور کرنے کے لیے بین الاقوامی تعاون کی ضرورت پر روشنی ڈالنے کے ساتھ ساتھ ترقی پذیر ممالک کی معاشی بحالی کی کوششوں اور پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول کے لیے 2030 تک قرضوں سے بھی نجات کے حصول کے لیے مؤثر اقدامات پر زور دیا۔

وولکن بوزکیر نے وزیر اعظم کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ان کی زیر صدارت اہم بین الاقوامی سیاسی اور سماجی و معاشی امور کو حل کرنے کے لیے کیے گئے مختلف اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا۔

مزید پڑھیں: مسئلہ فلسطین کے مستقل حل کے بغیر مشرق وسطیٰ میں قیام امن ممکن نہیں، وزیر خارجہ

وولکن بوزکیر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی دعوت پر 26 سے 28 مئی تک پاکستان کے سرکاری دورے پر ہیں، وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی صدارت کرنے والے پہلے ترک شہری، سابق سفارتکار اور ایک سینئر سیاستدان ہیں، اس سے قبل انہوں نے اگست 2020 میں پاکستان کا دورہ کیا تھا اور اس موقع پر بھی وزیر اعظم سے ملاقات کی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں