اداکارہ فضا علی متعدد افراد کے ساتھ 'نام جوڑے جانے' پر برہم

اپ ڈیٹ 11 اگست 2021
اداکارہ نے لوگوں سے اپیل کی کہ افواہیں نہ پھیلائی جائیں—فائل فوٹو: انسٹاگرام
اداکارہ نے لوگوں سے اپیل کی کہ افواہیں نہ پھیلائی جائیں—فائل فوٹو: انسٹاگرام

اداکارہ و میزبان فضا علی نے سوشل میڈیا پیجز اور یوٹیوب چینلز کی جانب سے متعدد افراد سے ان کی شادی کی جھوٹی خبریں پھیلانے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ایسے لوگوں کو خدا کا خوف کرنے کی تجویز دے دی۔

فضا علی نے انسٹاگرام پر تین منٹ سے زائد دورانیے کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے افواہیں پھیلانے والے افراد سے سوال کیا کہ انہیں دوسروں کی عزت اور زندگی خراب کرنے سے کیا ملتا ہے؟

اداکارہ مذکورہ ویڈیو میں یوٹیوب چینلز اور سوشل میڈیا پیجز کی جانب سے اپنی شادیوں کی جھوٹی خبروں پر بات کرتی دکھائی دیں۔

فضا علی کا کہنا تھا کہ افواہیں پھیلانے والے کبھی ان کی شادی زرداری صاحب سے کرا دیتے ہیں تو کبھی وزیر اعظم عمران خان کو ان کا شوہر بنا دیتے ہیں؟

یہ بھی پڑھیں: اداکارہ فضا علی کی عمران خان سے ملاقات کی خواہش پوری

اداکارہ کے مطابق ان سے متعلق افواہیں پھیلانے والے کبھی ان کی شادی عامر لیاقت سے کرا دیتے ہیں تو کبھی افواہیں پھیلائی جاتی ہیں کہ اداکارہ نے نکاح پر نکاح کرلیا۔

فضا علی نے کہا کہ یہ خبریں بھی پھیلائی جاتی ہیں کہ انہوں نے طوبیٰ عامر کے سامنے عامر لیاقت سے شادی کرلی تو کبھی انہیں ذیشان روکھڑی کی دلہن بنا دیا جاتا ہے۔

ویڈیو میں ان کا کہنا تھا کہ کبھی ان کی شادی گلوکار سجاد علی کے ساتھ کرائی جاتی ہے اور دعویٰ کیا جاتا ہے کہ گلوکار کی پہلی اہلیہ نے اداکارہ کو شوہر کی دوسری بیوی کے طور پر قبول کرلیا۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ ایسے بیانات بھی چلائے جاتے ہیں کہ فضا علی نے کہا ہے کہ ان کے شوہر سجاد علی اچھے والد بھی ہیں۔

فضا علی نے سوال کیا کہ انہوں نے ایسے بیانات کب دیے اور وہ کیوں ایسا کہیں گی؟

اداکارہ نے جھوٹی خبریں پھیلانے والوں پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ شادی شدہ ہیں یا نہیں؟ وہ ان کا ذاتی مسئلہ ہے، دوسرے لوگ ان سے متعلق ایسی باتیں کرنا بند کریں اور وہ رشتے کرانے والی آنٹیوں کا کردار بھی ادا نہ کریں۔

انہوں نے ویڈیو کے کیپشن میں بھی افواہیں پھیلانے والوں سے سوال کیا کہ انہیں ایسا کرنے سے کیا ملتا ہے؟

فضا علی نے سب کو اپیل کی کہ وہ دوسروں سے متعلق کوئی بھی بات یا دعویٰ کرنے سے پہلے سوچا کریں اور تحقیق کرنے کے بعد کوئی بات کہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں