روزانہ مناسب مقدار میں پانی پینے کا یہ فائدہ جانتے ہیں؟

24 اگست 2021
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو

پانی زندگی کے لیے بہت اہم ہے مگر اس کو کم پینے کی عادت جان لیوا ہارٹ فیلیئر کا باعث بھی بن سکتی ہے۔

یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

نیشنل ہارٹ، لنگ اینڈ بلڈ انسٹیٹوٹ کی تحقیق میں بتایا گیا کہ زندگی بھر روزانہ مناسب مقدار میں پانی پینا ہارٹ فیلیئر کے خطرے کو کم کرسکتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ مناسب مقدار میں پانی پینا ہارٹ فیلئر کاخطرہ بڑھانے والی تبدیلیوں کی روک تھام یا ان کی رفتار سست کرسکتا ہے۔

تحقیق میں کہا گیا کہ لوگوں کو روزانہ کی بنیاد پر پانی کی مقدار پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے اور کم پینے پر اقدامات کرنے چاہیے۔

طبی ماہرین کی جانب سے خواتین کو روزانہ 1.6 سے 2.1 لیٹر اور مردوں کو 2 سے 3 لیٹر پانی پینے کا مشورہ دیا جاتا ہے مگر بیشتر افراد اس سے کم مقدار میں پانی پیتے ہیں۔

جب لوگ پانی کم پیتے ہیں تو جسم میں نمکیاتجمع ہونے کی مقدار بڑھتی ہے جس سے ہارٹ فیلئر کا باعث بننے والا عمل متحرک ہوتا ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ کم مقدار میں نمکیات کا اجتماع طویل عرصے تک ہونا پانی کم پینے کا نتیجہ ہوتا ہے۔

اس تحقیق میں درمیانی عمر کے افراد میں جسم میں نمکیات کے اجتماع کی جانچ پڑتال کرتے ہوئے آئندہ 25 برسوں میں ہارٹ فیلیئر کے خطرے کی پیشگوئی کی گئی۔

محققین نے مناسب مقدار میں پانی پینے اور دل کی بائیں شریان کی دیوار کی موٹائی کے درمیان تعلق کی بھی جانچ پڑتال کی۔

تحقیق میں 44 سے 66 سال کی عمر کے 15 ہزار سے زیادہ افراد کو شامل کیا گیا تھا اور 5 بار ان کی جانچ پڑتال اس وقت تک کی گئی جب ان کی عمریں 70 سے 90 سال تک نہیں ہوگئیں۔

ان افراد کو نمکیات کے اجتماع کے مطابق 4 گروپس میں تقسیم کیا گیا تھا۔

محققین نے دریافت کیا کہ درمیانی عمر میں نمکیات کا زیادہ اجتماع 25 سال بعد ہارٹ فیلئر اور دل کی بائیں شریان بڑھ جانے کا باعث بن سکتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ درمیانی عمر میں نمکیات کی مقدار میں ہر ایک ایم ایم او ایل اضافہ آئندہ 25 برسوں میں ہارٹ فیلیئر اور بائیں شریان کے بڑھنے کا خطرہ بڑھاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مناسب مقدار میں پانی پینا جان لیوا امراض سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔

اس تحقیق کے نتائج یورپی سوسائٹی آف کارڈیالوجی کی کانفرنس کے دوران پیش کیے گئے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں