وہ غذائیں جو ہارٹ اٹیک یا فالج کا خطرہ بڑھائیں

08 دسمبر 2021
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو

روزانہ کی بنیاد پر غذا میں ایک عام احتیاط کے ذریعے جان لیوا ہارٹ اٹیک کا خطرہ نمایاں حد تک کم کیا جاسکتا ہے۔

یہ انتباہ ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آیا جس کے مطابق الٹرا پراسیس غذاؤں کھانے کی عادت ہارٹ اٹیک یا فالج کا باعث بن سکتی ہے، بالخصوص دل کی شریانوں سے جڑے امراض کے شکار افراد میں یہ دورے جان لیوا ثابت ہوسکتے ہیں۔

الٹرا پراسیس غذاؤں کی اصطلاح متعدد مصنوعات کے لیے استعمال ہوتی ہے جیسے ڈبل روٹی، فاسٹ فوڈز، مٹھائیاں، ٹافیاں، کیک، نمکین اشیا اور بریک فاسٹ سیرلز، چکن اور فش نگٹس، انسٹنٹ نوڈلز، میٹھے مشروبات اور سوڈا وغیرہ۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ الٹرا پراسیس غذائیں کھانے کے عادی افراد میں دوسرے ہارٹ اٹیک یا فالج کے دورے کا خطرہ دو تہائی حد تک بڑھ جاتا ہے اور اس بار وہ جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے۔

اٹلی میں ہونے والی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ یہ غذائیں اکثر ایسے اجزا سے بھرپور ہوتی ہیں جو پاتھلیٹس اور بائی فینولز سے بھرپور ہوتے ہیں، یہ ایسے کیمیکلز ہیں جن کو پلاسٹک کو لچکدار اور دیرپا بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

محققین کے مطابق ان غذاؤں میں اکثر مختلف فوڈ ایڈیٹیوز اور نیو فارمڈ مرکبات بھی شامل ہوتے ہیں جو ممکنہ طور پر انسانی صحت کے لیے نقسان دہ ہوتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بظاہر ان غذاؤں سے دل کی شریانوں پر مخصوص اثرات مرتب نہیں ہوتے بلکہ یہ پہلے سے موجود مسائل کی رفتار کو بڑھا دیتی ہیں۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے یورپین ہارٹ جرنل میں شائع ہوئے۔

اس سے قبل اگست 2021 میں یونان کی ہاروکوپیو یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ غذا میں الٹرا پراسیس غذاؤں کا استعمال امراض قلب کا خطرہ بہت زیادہ بڑھا دیتا ہے۔

اس تحقیق میں الٹرا پراسیس غذاؤں اور دل کی شریانوں سے جڑے امراض کے درمیان تعلق کی جانچ پڑتال 10 سال تک کی گئی۔

تحقیق کے لیے ایک سروے کے ڈیٹا کو استعمال کیا گیا جو 2001 سے 2012 تک ہوا تھا اور اس میں ایسے افراد کو شامل کیا گیا تھا تھا جو امراض قلب سے محفوظ تھے۔

ان افراد سے گزشتہ 7 دن کے دوران کھائی جانے والی غذاؤں اور مشروبات کی تفصیلات حاصل کی گئیں جبکہ دل کی صحت کے لیے مفید غذائی رجحانات کو جاننے کے لیے سوالات کے جوابات حاصل کیے گئے۔

ان افراد کا جائزہ 10 سال تک لیا گیا اور دیکھا گیا کہ ان میں امراض قلب بشمول ہارٹ اٹیک، انجائنا، فالج، ہارٹ فیلیئر اور دل کی دھڑکن کی بے ترتیبی کے کیسز کو دیکھا۔

تحقیق میں شامل 2020 افراد اوسطا ہر ہفتے 15 بار الٹرا پراسیس غذاؤں کا استعمال کرتے تھے اور ان میں دل کی شریانوں سے جڑے 317 واقعات رپورٹ ہوئے۔

محققین نے بتایا کہ جتنی زیادہ مقدار میں الٹرا پراسیس غذاؤں کا استعمال ہوگا جان لیوا امراض کا خطرہ اتنا زیادہ بڑھ جائے گا۔

اس کے مقابلے میں گریوں، مچھلی، زیتون کے تیل، پھلوں، سبزیوں اور اناج کا زیادہ استعمال جبکہ سرخ گوشت کا کم استعمال اس خطرے کو کم کرتا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں