چین کی تائیوان کو خود مختاری کی جانب بڑھنے سے باز رہنے کی دھمکی

30 دسمبر 2021
چین، تائیوان کو اپنا علاقہ قرار دیتا ہے — فائل فوٹو / رائٹرز
چین، تائیوان کو اپنا علاقہ قرار دیتا ہے — فائل فوٹو / رائٹرز

بیجنگ: چین نے تائیوان کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے خود مختاری کی جانب قدم بڑھایا تو بیجنگ انتہائی اقدامات اٹھانے پر مجبور ہو جائے گا، ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ تائیوان کی اشتعال انگیزیاں اور خارجی معاملات میں دخل اندازی اگلے سال بڑھ سکتی ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق چین، تائیوان کو اپنا علاقہ قرار دیتا ہے اور اس کے لیے چین نے پچھلے دو سالوں میں عسکری اور سفارتی دباؤ میں بھی اضافہ کیا ہے جس سے نہ صرف تائیوان میں غصہ پایا جاتا ہے بلکہ امریکا کو بھی تشویش لاحق ہوگئی ہے۔

چین میں تائیوان امور کے ترجمان ما شیاو گوانگ نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ چین تائیوان کے ساتھ اتحادِ نو کے لیے ماضی میں کئی مرتبہ کوششیں کر چکا ہے لیکن اگر تائپے نے خود مختاری کے لیے سرخ لائن کھینچنے کی کوشش کی تو چین ردِ عمل دے گا۔

یہ بھی پڑھیں: چینی صدر کا تائیوان میں صورتحال ’سنگین اور پیچیدہ‘ ہونے کا انتباہ

ما شیاو گوانگ نے مزید کہا کہ اگر تائیوان میں علیحدگی پسند فورسز خود مختاری پر اشتعال، فورسز میں اضافہ یا پھر اس کے لیے سرخ لائن کو عبور کرنا چاہتی ہے تو چین انتہائی اقدامات اٹھانے پر مجبور ہوگا۔

تائیوان چین اور امریکا کے مابین ناخوشگوار تعلقات میں کلیدی کردار بن کر اُبھرا ہے، تائیوان باضابطہ سفارتی تعلقات نہ ہونے کے باوجود بین الاقوامی تجارت میں معاونت اور اسلحہ مہیا کرنے والا ملک ہے۔

چین اکثر امریکا کے ساتھ اپنے تعلقات میں تائیوان کو ایک ’حساس نوعیت کا مسئلہ‘ کے طور پر پیش کرتا ہے۔

تائیوان امور کے ترجمان نے خبردار کیا کہ خود مختاری کی حامی علیحدگی پسند فورسز اور خارجی مداخلت سے آئندہ مہینوں میں کشیدگی بڑھ سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگلے سال تائیوان کی آبنائے کی صورتِ حال مزید پیچیدہ اور شدید ہو جائے گی۔

مزید پڑھیں: چین-تائیوان تنازع: چین کے آگے نہیں جھکیں گے، تائیوانی صدر

بیجنگ حالیہ مہینوں میں تائیوان پر دباؤ ڈالنے کے لیے آبنائے میں ائیر مشن روانہ کر چکا ہے، چین اس حوالے سے واضح کر چکا ہے کہ وہ اسے دھمکی کے طور پر استعمال نہیں کرے گا۔

دوسری جانب امریکا چین کو صرف واحد ملک کے طور پر تسلیم کرتا ہے جس کے لیے ضروری ہے کہ تائیوان اپنی آزادی کا دفاع اور اسٹریٹجک پیچیدگی سے متعلق طویل پالیسی پر آزادانہ عمل پیرا ہو، چاہے وہ چین کی جانب سے حالیہ حملے میں عسکری انداز میں اپنا دفاع کرے۔

تبصرے (0) بند ہیں