اچانک کھڑے ہونے پر سر چکرانے لگتا ہے تو روک تھام کا آسان طریقہ جان لیں

11 فروری 2022
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو

کیا آپ کچھ دیر بیٹھ کر اٹھتے ہیں اور پھر سر چکرانے لگتا ہے؟ تو اس کی مختلف وجوہات ہوسکتی ہیں جیسے بلڈ پریشر کی سطح میں کمی یا دھڑکن کی رفتار بہت زیادہ بڑھ جانا۔

یہ ایک عام مسئلہ ہے مگر اس کے بارے میں زیادہ معلومات موجود نہیں مگر اب ماہرین نے اس کی روک تھام کے لیے 2 آسان طریقے بتائے ہیں۔

طبی جریدے ہارٹ ردہم میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ اچانک کھڑے ہونے کے کچھ دیر بعد سر چکرانا یا حواس گم ہونا دنیا بھر میں ہر عمر کی 40 فیصد آبادی کو متاثر کرنے والا مسئلہ ہے۔

مگر اس حوالے سے معلومات نہ ہونے کے برابر دستیاب ہے جیسے اس کے پیچھے وجہ کیا ہے، علامات اور علاج کیا ہے۔

اس وقت ایسے مریضوں کے لیے بہت کم آپشنز دستیاب ہیں اور سب سے عام ہدایت یہی کی جاتی ہے کہ آہستگی سے اٹھنا معمول بنائیں۔

محققین نے بتایا کہ کچھ افراد کو اکثر اس کا سامنا ہوتا ہے بلکہ دن میں کئی بار ہوسکتا ہے، جو بہت خوفزدہ کردینے والا اور معیار زندگی کو متاثر کرنے والا تجربہ ہوتا ہے۔

اس تحقیق میں 24 جوان خواتین کو شامل کیا گیا تھا جن میں اچانک کھڑے ہونے پر بے ہوش کی تاریخ موجود تھی اور ہر مہینے کم از کم 4 بار اس کا تجربہ ہوتا تھا۔

تحقیق میں شامل خواتین کو عام طریقے سے اٹھنے کے ساتھ ساتھ مزید 2 طریقوں کی آزمائش بھی کی گئی جس کی تصویر آپ نیچے دیکھ سکتے ہیں۔

پری ایکٹ طریقہ کار میں کھڑے ہونے سے قبل گھٹنوں کو کئی بار اوپر اٹھایا جاتا ہے جبکہ دوسرے طریقہ کار میں کھڑے ہوتے ہی ٹانگوں کو کراس کرلیا جاتا ہے۔

فوٹو بشکریہ جرنل ہارٹ ردہم
فوٹو بشکریہ جرنل ہارٹ ردہم

انہوں نے دریافت کیا کہ پری ایکٹ اور ٹینس نامی یہ دونوں طریقے گھٹ جانے والے بلڈ پریشر کو مؤثر طریقے سے بہتر کرتے ہیں جس سے کھڑے ہونے پر علامات کا سامنا بھی کم ہوتا ہے۔

محققین نے بتایا کہ نتائج سے ایک نیا اور مفت تیکنیک سامنے آئی ہے جو اس مسئلے کے دوچار افراد اپنی علامات کی روک تھام کے لیے استعمال کرسکتے ہیں۔

چونکہ یہ جسمانی طریقے ہیں جن کے لیے زیریں جسم کے مسلز کی ضرورت ہوتی ہے تو مریض ان کو کسی بھی وقت اور کسی بھی جگہ اپنی علامات کی روک تھام کے لیے استعمال کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ ہمارا جسم اس مسئلے کی علامات کی روک تھام میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں