بلوچستان: سیکیورٹی فورسز کا دہشت گردوں سے فائرنگ کا تبادلہ، کیپٹن شہید

21 فروری 2022
آئی ایس پی آر کے مطابق 20 فروری کو کارروائی کی گئی—فائل/فوٹو: ڈان
آئی ایس پی آر کے مطابق 20 فروری کو کارروائی کی گئی—فائل/فوٹو: ڈان

بلوچستان کے علاقے کوہلو میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران دہشت گردوں کےساتھ فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کے کیپٹن حیدر عباس شہید ہوگئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ‘سیکیورٹی فورسز نے 20 فروری 2022 کو بلوچستان کے ضلع کوہلو کے قریب ٹھکانوں میں دہشت گردوں کی موجودگی کی خفیہ اطلاع کی بنیاد پر علاقے میں کارروائی کی’۔

مزید پڑھیں: بلوچستان: سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، 6 دہشت گرد ہلاک

بیان میں کہا گیا کہ ‘جیسے سپاہیوں نے علاقے میں کارروائی شروع کی، دہشت گرد ٹھکانے سے فرار ہوئے اور اس دوران بلاتفریق فائرنگ کی’۔

آئی ایس پی آر نے بتایا کہ ‘شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران کیپٹن حیدر عباس دہشت گردوں کی فائر سے شہید ہوگئے’۔

مزید بتایا گیا کہ ‘مجرمان سے علاقہ خالی کرانے کے لیے کارروائی جاری رہی جو زخمی تھے لیکن قریبی پہاڑوں کی طرف جا کر بچ نکلنے میں کامیاب ہوئے’۔

بیان میں کہا گیا کہ ‘دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے سیکیورٹی فورسز کا کی کارروائیاں جاری رہیں گی اور انہیں بلوچستان میں سخت محنت کے بعد حاصل کیا گیا امن سبوتاژ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی’۔

آئی ایس پی آر نے بتایا کہ ‘شہید کیپٹن حیدر عباس کی نماز جنازہ کراچی میں ادا کی گئی جہاں کور کمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل محمد سعید نے شرکت کی’۔

یہ بھی پڑھیں: سیکیورٹی فورسز نے بلوچستان میں کلیئرنس آپریشن مکمل کرلیا، آئی ایس پی آر

بیان میں کہا گیا کہ ‘حاضر سروس افسران، سپاہیوں، شہید کے رشتہ داروں اور شہریوں کی بڑی تعداد نمازہ جنازہ میں شریک تھی اور شہید کو فوجی اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کردیا گیا’۔

قبل ازیں 16 فروری کو سیکیورٹی فورسز نے بلوچستان کے علاقے بلیدا میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر کارروائی کی تھی جہاں شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران 6 دہشت گرد مارے گئے تھے۔

یاد رہے کہ 2 فروری کو دہشت گردوں کی جانب سے نوشکی اور پنجگور میں واقع سیکیورٹی فورسز کے کیمپ پر دو علیحدہ علیحدہ حملے کیے گئے تھے۔

تاہم سیکیورٹی فورسز کی جانب سے دونوں حملوں کو ناکام کردیا گیا تھا جس میں 20 دہشت گرد ہلاک ہوئے تھے جبکہ اس سلسلے میں سیکیورٹی کلیئرنس آپریشن بھی کیا گیا تھا۔

آئی ایس پی آر کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا تھا کہ پنجگور میں دہشت گردوں نے دو مقامات سے فوجیوں کے کیمپ میں داخل ہونے کی کوشش کی، نتیجے میں فورسز نے کوشش ناکام بنادی، فائرنگ کے تبادلے میں ایک سپاہی شہید ہوا تھا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق نوشکی میں دہشت گردوں نے فرنٹیئر کور (ایف سی) کے کیمپ میں داخل ہونے کی کوشش کی جوابی کارروائی میں 4 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ فائرنگ کے دوران ایک افسر زخمی بھی ہوا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پنجگور اور نوشکی میں 15 دہشت گرد مارے گئے، مزید 5 گھیرے میں ہیں، وزیر داخلہ

اگلے روز ہی بلوچستان میں آئی ایس پی آر کی جانب سے ایک کلیئرنس آپریشن کیا گیا تھا۔

مذکورہ حملوں کے بعد آپریشن میں 20دہشت گرد ہوئے، مسلح افواج کے میڈیا وِنگ نے بتایا تھا کہ آپریشن کے دوران 9 اہلکاروں نے جام شہادت نوش کیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں