ایک بار پھر ’زندگی تماشا‘ کی ریلیز ملتوی

فلم کی نمائش موخر کرنے کی وجوہات نہیں بتائی گئیں—اسکرین شاٹ
فلم کی نمائش موخر کرنے کی وجوہات نہیں بتائی گئیں—اسکرین شاٹ

عالمی ایوارڈ یافتہ اور سال 2020 میں پاکستان کی جانب سے ’آسکر‘ کے لیے نامزد کی گئی فلم ’زندگی تماشا‘ کی ریلیز ایک اور مرتبہ ملتوی کردی گئی۔

’زندگی تماشا‘ کا پہلا ٹریلر ابتدائی طور پر ستمبر 2019 میں جاری کرتے ہوئے اسے جنوری 2020 میں ریلیز کرنے کا اعلان کیا گیا تھا مگر بعض مذہبی حلقوں کی جانب سے اعتراض کے بعد اس کی نمائش مؤخر کردی گئی تھی۔

’زندگی تماشا‘ پر پابندی کی گونج پارلیامانی کمیٹی بھی سنائی دی تھی مگر اسی دوران فلم کو عالمی فلم فیسٹیولز میں پیش کیا جانے لگا اور بعد ازاں فلم کو پاکستان میں بھی پیش کرنے کی اجازت دے دی گئی تھی۔

’زندگی تماشا‘ پر مذہبی افراد کو غلط انداز میں پیش کرنے کا الزام لگایا گیا تھا جب کہ فلم ساز ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے دعویٰ کرتے ہیں کہ فلم کی کہانی ’ایک اچھے مولوی کے گرد گھومتی ہے اور فلم میں کسی بھی انفرادی شخص، کسی فرقے یا مذہب کی غلط ترجمانی نہیں کی گئی‘۔

یہ بھی پڑھیں: ’زندگی تماشا‘ کو مارچ 2022 میں ریلیز کرنے کا اعلان

فلم کا ٹریلر جاری کیے جانے کے بعد مذہبی حلقوں کے اعتراض اور دھمکیوں کے بعد اس کا ٹریلر بھی تمام سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے ڈیلیٹ کردیا گیا تھا، جس کے بعد فلم ساز نے اپنی حفاظت کے لیے عدالت سے رجوع بھی کیا تھا۔

سرمد کھوسٹ نے یہ دعویٰ بھی کیا تھا کہ ان پر نہ صرف فلم کو ریلیز نہ کرنے کا دباؤ ہے بلکہ انہوں نے خود کو دھمکیاں دیے جانے کا دعویٰ بھی کیا تھا۔

’زندگی تماشا‘ کی کہانی پر فلم سینسر بورڈ اور سینیٹ کی انسانی حقوق کی کمیٹی میں بھی معاملہ زیر بحث آیا، جس کے بعد سینیٹ کی کمیٹی نے فلم کو ریلیز کرنے کی اجازت دی تھی۔

ایمان سلیمان اہم کردار میں دکھائی دیں گی—اسکرین شاٹ
ایمان سلیمان اہم کردار میں دکھائی دیں گی—اسکرین شاٹ

تاہم بعد ازاں کورونا کی وبا کے باعث سینما بند ہونے کی وجہ سے اس کی نمائش کا اعلان نہیں کیا گیا لیکن بعد ازاں دسمبر 2019 میں فلم کا ٹریلر دوبارہ جاری کرتے ہوئے اسے 18 مارچ مارچ 2022 کو سینماؤں میں دکھانے کا اعلان کیا گیا تھا۔

لیکن اب ایک بار پھر فلم کی نمائش کو ملتوی کردیا گیا اور فلم کے ہدایت کار سرمد کھوسٹ نے بھی اس کی تصدیق کردی۔

مزید پڑھیں: 'زندگی تماشا' پر پابندی کی درخواست پر بحث کیلئے فلم کی ٹیم عدالت طلب

سرمد کھوسٹ نے ڈان امیجز سے بات کرتے ہوئے تصدیق کی کہ فلم کو 18 مارچ سے سینماؤں میں پیش نہیں کیا جا رہا ہے اور جلد ہی اس کی دوبارہ نماش کی تاریخ کا اعلان کردیا جائے گا۔

فلم ساز نے نمائش ملتوی کیے جانے کا سبب واضح نہیں کیا اور کہا کہ اس حوالے سے فلم کی ٹیم جلد ہی واضح حکمت عملی پیش کرے گی، تاہم تصدیق کی کہ فلم کو 18 مارچ کو ریلیز نہیں کیا جائے گا۔

سرمد کھوسٹ نے جہاں فلم کی ہدایات دی ہیں، وہیں انہوں نے کنول کھوسٹ کے ہمراہ اسے پروڈیوس بھی کیا ہے، اس کی کاسٹ میں عارف حسن، سامعیہ ممتاز، ایمان سلیمان اور عارف قریشی سمیت دیگر اداکار شامل ہیں۔

’زندگی تماشا‘ کے جاری کیے گئے ٹریلر سے اگرچہ فلم کی کہانی کا اندازہ لگانا مشکل ہے تاہم اندازہ ہوتا ہے کہ فلم کی کہانی انتہائی حساس اور اہم موضوع کے گرد گھومتی ہے۔

ٹریلر سے معلوم ہوتا ہے کہ فلم میں مذہب اور سیاست کا لبادہ اوڑھے لوگ کس طرح اپنے مقاصد حاصل کرتے ہیں جب کہ اس میں کچھ کرداروں کو بظاہر اچھے مگر چھپے ہوئے خراب کرداروں میں بھی دکھایا گیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں