امریکا نے وزیراعظم عمران خان کے حکومت گرانے کی سازش کے الزامات مسترد کردیے

09 اپريل 2022
پریس کانفرنس کے دوران امریکی محکمہ خارجہ کی  نائب ترجمان جالینا پورٹر نے کہا کہ ہم ان حالیہ پیش رفتوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں—— فائل فوٹو: اے ایف پی
پریس کانفرنس کے دوران امریکی محکمہ خارجہ کی نائب ترجمان جالینا پورٹر نے کہا کہ ہم ان حالیہ پیش رفتوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں—— فائل فوٹو: اے ایف پی

امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے ان کی حکومت کے خلاف عدم اعتماد میں امریکا کے ملوث ہونے کے دعوے محض الزامات ہیں جن میں کوئی صداقت نہیں ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کی نائب ترجمان جالینا پورٹر نے گزشتہ روز ایک پریس بریفنگ کے دوران بتایا کہ ہم حالیہ پیش رفت پر نظر رکھے ہوئے ہیں، ہم پاکستان کے آئینی عمل اور قانون کی حکمرانی کا احترام کرتے ہیں اور اس کی حمایت کرتے ہیں۔

ایک سوال کہ پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے اپنی قوم سے خطاب کے دوران الزامات لگائے ہیں کہ ان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کی امریکا نے حوصلہ افزائی کی، اور ان کے پاس اس الزام کو ثابت کرنے کے لیے ایک کیبل موجود ہے۔

یہ بھی پڑھیں:کسی حکومتی ادارے یا عہدیدار نے پاکستان کو خط نہیں بھیجا، امریکا

اس سوال کا جواب دیتے ہوئے امریکی محکمہ خارجہ کی نائب ترجمان جالینا پورٹر کا کہنا تھا کہ میں دو ٹوک اور واضح الفاظ میں کہتی ہوں کہ ان الزامات میں قطعی کوئی صداقت نہیں ہے، یقیناً، ہم ان حالیہ پیش رفتوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان کے آئینی عمل اور قانون کی حکمرانی کا احترام کرتے ہیں اور اس کی حمایت کرتے ہیں، لیکن ہم ایک بار پھر کہتے ہیں کہ یہ الزامات بالکل درست نہیں ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز قوم سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے ایک بار پھر کہا تھا کہ امریکا میں ہمارے سفیر کے ساتھ ایک امریکی عہدیدار سے ملاقات ہوئی، اس نے کہا کہ عمران خان کو روس نہیں جانا چاہیے تھا۔

عمران خان نے بتایا تھا کہ ابھی پاکستان میں عدم اعتماد نہیں آئی تھی اس سے پہلے وہ کہہ رہا تھا یعنی اس کو پتا تھا کہ عدم اعتماد آنے والی ہے اور وہ کہتا ہے کہ اگر عمران خان عدم اعتماد سے بچ جاتا ہے تو پاکستان کو بڑے مشکل نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا، اگر موجودہ وزیراعظم نہیں ہٹتا ہے تو نقصان ہوگا۔

انہوں نے اپنے خطاب میں بتایا تھا کہ امریکی عہدیدار نے کہا تھا اگر ہارجاتا ہے تو پاکستان کو معاف کردیا جائے گا، جو بھی آئے گا اس کو معاف کردیں گے، اس کو سب پتہ تھا کہ کس نے اچکن سلائی ہوئی ہے۔

مزید پڑھیں:دھمکی آمیز مراسلہ: الزامات میں کوئی صداقت نہیں، امریکا

ان کا کہنا تھا کہ پھر ہمیں آہستہ آہستہ پتہ چلنا شروع ہوتا ہے کہ امریکا کے سفارت کار چند مہینے پہلے ہمارے لوگوں سے مل رہے ہیں، میرے اپنے دو لوگ خیبرپختونخوا کا ہمارا وزیر عاطف خان اور ایک رکن قومی اسمبلی شاندانہ نے مجھے بتایا کہ ہمیں امریکی سفارت خانے میں بلا کر انہوں نے باقاعدہ کہا کہ عمران خان کے خلاف عدم اعتماد آرہی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ آہستہ آہستہ پتہ چلا کہ یہ پورا منصوبہ بنا تھا اور پورا اسکرپٹ چل رہا تھا، ہمیں فیصلہ کرنا ہے کہ کیا ہمیں ایک آزاد اور خود دار یا غلام قوم بننا چاہتے ہیں۔

خیال رہے کہ اس سے قبل بھی امریکا کی جانب سے اس طرح کے الزامات کی تردید کی جا چکی ہے، یکم اپریل کو بھی امریکی محکمہ خارجہ نے کہا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے ان کی حکومت کے خلاف عدم اعتماد کے اقدام میں امریکا کے ملوث ہونے کے دعوے محض الزامات ہیں جن میں کوئی صداقت نہیں ہے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل 31 مارچ کو بھی امریکی محکمہ خارجہ نے کہا تھا کہ کسی بھی امریکی حکومتی ادارے یا عہدیدار نے ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر پاکستان کو خط نہیں بھیجا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں