اے پی فوٹو --.
اے پی فوٹو --.

بینکاک: جمعرات کو تھائی عدالت نے دو ایرانی مردوں کو ایک ناکام بم سازش میں حصہ لینے کی سزا سنا دی- یہ سازش اس وقت سامنے آئی تھی جب بینکاک کے ایک ولا میں پچھلے سال حادثاتی دھماکہ ہو گیا تھا جس میں وہ مقیم تھے-

اسرائیلی اور تھائی حکام کا کہنا ہے کہ ملزمان مذکورہ بم حملہ سازش میں تھائی لینڈ کے دارلحکومت بینکاک کے اسرائیلی سفارتی عملے کو نشانہ بنانا چاہتے تھے- ایران ان الزامات کی تردید کرتا ہے اور ملزمان پر نہ تو دہشت گردی کا اور نہ ہی اسرائیلیوں کو قتل کرنے کا چارج لگایا گیا-

عدالت نے 29 سالہ سعید مرادی پر ایک پولیس افسر کو قتل کرنے کی کوشش کرنے اور دھماکہ خیز مواد رکھنے کے جرم میں عمر قید کی سزا سنائی- اس دھماکے کے نتیجے میں املاک تباہ جبکہ کئی عام شہری زخمی ہوئے تھے- 43 سالہ محمد خرزئی کو دھماکہ خیز مواد رکھنے کے جرم میں پندرہ سال قید کی سزا سنائی گئی-.

مذکورہ جوڑے کو فروری 2012 میں اس دھماکے کے تھوڑی دیر بعد گرفتار کیا گیا تھا- یہ دھماکا اس وقت ہوا جب ان کا گھریلو ساختہ بم حادثاتی طور پر پھٹ گیا جس کے نتیجے میں ان کا ولا مکمل طور پر تباہ ہو گیا تھا- دونوں افراد اپنی بے گناہی کا دعویٰ کرتے آئے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ وہ گھر میں دھماکہ خیز مواد کی موجودگی سے لاعلم تھے-

دفاع کے وکیل کٹیپونگ نے کہا کہ وہ دونوں افراد اور ان کی فیملی سے مشورہ کریں گے کہ آیا وہ فیصلے کے خلاف اپیل کریں گے یا نہیں-

تہران سے تعلق رکھنے والے ایک فیکٹری ٹیکنیشن اور سابقہ فوجی مرادی کو موت کی سزا کا سامنا تھا-

14 فروری 2012 کو ہونے والے دھماکوں کے نتیجے میں پانچ افراد شدید زخمی ہوئے تھے- خود مرادی کی دونوں ٹانگیں بھی بم دھماکے میں اسوقت ضائع ہو گئی تھیں جسے وہ پولیس پر پھینکنے کے لئے لے جارہے تھے مگر وہ پھٹ گیا تھا۔

مرادی کا کہنا ہے کہ وہ دھماکہ خیز مواد گھر سے باہر پھیکنے کے لئے جا رہے تھے-

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ انہیں علم نہیں کہ مذکورہ دھماکہ خیز مواد ان 'اسٹکی' بموں سے مماثلت رکھتا تھا جو کہ ہندوستان اور سابقہ سوویت ریاست جمہوریہ جارجیا میں اسرائیلی سفارتکاروں پر حملے کے لئے مذکورہ واقعے سے ایک روز قبل استعمال ہوا تھا-

تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ بینکاک کے گھر میں پائے جانے بموں میں سکوں کی مانند گول مقناطیس لگا ہوا تھا- خرزئی نے گواہی دی تھی کہ وہ دہشت گرد نہیں اور اس کا دھماکہ خیز مواد سے کوئی لینا دینا نہیں-

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ مرادی کو پہلے سے نہیں جانتے تھے اور ان کی پہلی ملاقات تھائی لینڈ آنے سے پہلے تہران ائیرپورٹ پر ہوئی تھی-

اسرائیل یہ سمجھتا ہے کہ مذکورہ سازش بیرون ممالک میں اسرائیلی مفادات کے خلاف ایک خفیہ جنگ کا حصہ تھی-

تھائی لینڈ میں اسرائیل کے سفیر سائمن روڈڈ کے مطابق دونوں دہشت گرد ہیں اور کہا 'یہ سزا ایک بار پھر یہ بات ثابت کرتی ہے کہ ایران دنیا بھر میں دہشت پھیلا رہا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں