روسی صدر نے کیرچ پُل پر دھماکے کا ذمہ دار یوکرین کو ٹھہرا دیا

10 اکتوبر 2022
روسی صدر کا مزید کہنا تھا کہ وہ آج سیکیورٹی کونسل کے اجلاس کی صدارت کریں گے— فائل فوٹو: اے پی
روسی صدر کا مزید کہنا تھا کہ وہ آج سیکیورٹی کونسل کے اجلاس کی صدارت کریں گے— فائل فوٹو: اے پی

روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کریمیا کو روس سے ملانے والے کیرچ پُل پر دھماکے کو دہشت گردی قرار دیتے ہوئے واقعہ کا ذمہ دار یوکرین کو ٹھہرا دیا۔

خبررساں ادارے’رائٹرز‘ کے مطابق روسی صدر نے ایک بیان میں کہا کہ کریمیا کو روس سے ملانے والے پُل پر دھماکے کی منصوبہ سازی اور معاونت یوکرین کی خفیہ ایجنسیوں نے کی ہے۔

روس کی تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ الیگزینڈر باسٹریکن سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ ایک دہشت گردی کی کارروائی تھی، یوکرین کی خفیہ ایجنسیوں کا مقصد روس کے سول انفرااسٹرکچر کے اہم حصے کو تباہ کرنا تھا۔

روسی صدر کا مزید کہنا تھا کہ وہ آج (پیر کو) سیکیورٹی کونسل کے اجلاس کی صدارت کریں گے جس میں واقعے کے حوالے سے خصوصی مشاورت کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: روس: کریمیا کے کیرچ پُل پر آئل ٹینکر میں خوفناک آتشزدگی

دریں اثنا روسی سیکیورٹی کونسل کے ڈپٹی چیئرمین دمتری میڈویف نے کہا کہ پیر کو ہونے والے اجلاس سے قبل ہی دہشت گردی کی اس کارروائی کے ذمہ داروں کو مار دیا جانا چاہیے۔

سرکاری نیوز ایجنسی ’ٹاس‘ کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ ’روس اس جرم کا جواب دہشت گردوں کو براہ راست مار کر ہی دے سکتا ہے، بالکل اسی طرح جیسے دنیا بھر میں ہوتا ہے اور روسی شہری بھی یہی توقع رکھتے ہیں‘۔

دوسری جانب یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی کے مشیر میخائیلو پوڈولیاک نے ولادیمیر پیوٹن کے الزامات کی تردید کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہاں صرف ایک دہشت گرد ریاست ہے اور پوری دنیا جانتی ہے کہ وہ کون ہے۔

مزید پڑھیں: کریمیا: بحیرہ اسود میں بحری جہاز میں دھماکے سے 14 افراد ہلاک

خیال رہے کہ 2 روز قبل روس کے زیر کنٹرول کریمیا کے کیرچ پُل پر زوردار دھماکہ ہوا تھا جس کے باعث قریب سے گزرنے والے آئل ٹینکرز کو آگ لگ گئی تھی اور پل کا ایک حصہ زمین بوس ہوگیا تھا۔

حکام کا کہنا ہے کہ کیرچ پُل پر ہونے والے اس دھماکے میں 3 افراد ہلاک ہوئے۔

واضح رہے کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے 2014 میں یوکرین کے علاقے کریمیا پر قبضے کے بعد 2018 میں کیرچ پُل کا افتتاح کیا تھا۔

روس کی جانب سے اس پُل کا استعمال یوکرین میں سرگرم روسی فوجیوں کو فوجی سازوسامان اور گولہ بارود بھیجنے کے لیے کیا جاتا رہا ہے جبکہ فوجی دستے بھی یہیں سے گزرتے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں