روس: کریمیا کے کیرچ پُل پر آئل ٹینکر میں خوفناک آتشزدگی

08 اکتوبر 2022
روسی صدر ولادیمیر یوٹن نے سنہ 2014 میں کریمیا پر قبضے کے بعد کیرچ پُل کا افتتاح سنہ 2018 میں کیا تھا—فوٹو: ٹوئٹر
روسی صدر ولادیمیر یوٹن نے سنہ 2014 میں کریمیا پر قبضے کے بعد کیرچ پُل کا افتتاح سنہ 2018 میں کیا تھا—فوٹو: ٹوئٹر
یوکرین ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ مقامی وقت صبح 6 بجے کے قریب پُل پر دھماکہ ہوا—فوٹو: رائٹرز
یوکرین ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ مقامی وقت صبح 6 بجے کے قریب پُل پر دھماکہ ہوا—فوٹو: رائٹرز
روسی حکام نے آگ لگنے کی وجوہات نہیں بتائی—فوٹو: رائٹرز
روسی حکام نے آگ لگنے کی وجوہات نہیں بتائی—فوٹو: رائٹرز

روس کے زیر کنٹرول کریمیا کے کیرچ پُل پر آئل ٹینکر میں آگ لگ گئی جبکہ یوکرین میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ پُل میں دھماکے کی وجہ آگ لگی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق روسی سرکاری خبر ایجنسی آر آئی اے نے بتایا کہ ریل روڈ پُل پرآگ لگنے سے ٹریفک معطل ہوگئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کریمیا: بحیرہ اسود میں بحری جہاز میں دھماکے سے 14 افراد ہلاک

روسی ایجینسی کے مطابق حکام کا کہنا تھا کہ ’کریمیا پُل پر آئل ٹینکر میں آگ لگی ہے‘، تاہم حکام نے آگ لگنے کی وجوہات نہیں بتائیں۔

دوسری جانب یوکرین ذرائع ابلاغ کا کہنا تھا کہ مقامی وقت کے مطابق صبح 6 بجے کے قریب پُل پر دھماکا ہوا۔

غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز نے بتایا کہ مذکورہ خبروں کی تصدیق نہیں کی۔

البتہ سوشل میڈیا میں زیر گردش فوٹیجز میں آگ دیکھی جاسکتی ہے۔

واضح رہے کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے 2014 میں یوکرین کے علاقے کریمیا پر قبضے کے بعد 2018 میں کیرچ پُل کا افتتاح کیا تھا۔

روس کو کریمیا پر قبضے کے بعد عالمی سطح پر پابندیوں کا سامنا کرنا پڑا تھا اور اس کے ساتھ مغربی ممالک کے ساتھ روس کے تعلقات بھی خراب ہوگئے تھے۔

رواں برس فروری میں روس نے یوکرین پر حملہ کردیا اور مزید کئی خطے قبضے میں لیے تھے اور دونوں ممالک کے درمیان جنگ تاحال جاری ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ (رواں سال ستمبر) میں ریفرنڈم کے بعد روس نے کھیرسن، زپوریزہیا، ڈونیٹسک اور لوہانسک کے علاقے کو الحاق کرنے کا اعلان کیا تھا۔

روس کے ان علاقوں کے الحاق کے بعد یوکرین کے مغربی اتحادیوں نے کہا تھا کہ روس یوکرین کی زمین پر جھوٹا دعویٰ کر رہا ہے، روسی قبضے کو کبھی تسلیم نہیں کریں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں