کیچ پکڑنے سے روکنے کا تنازع: انگلش کپتان نے میتھو ویڈ کے خلاف اپیل کیوں نہیں کی ؟

اپ ڈیٹ 10 اکتوبر 2022
میچ کے دوران  میتھو ویڈ نے بظاہر مارک ووڈ کو کیچ پکڑنے سے روکا —فوٹو: ٹوئٹر
میچ کے دوران میتھو ویڈ نے بظاہر مارک ووڈ کو کیچ پکڑنے سے روکا —فوٹو: ٹوئٹر

انگلینڈ کے کپتان جوز بٹلر نے گزشتہ روز پرتھ میں سیریز کے افتتاحی ٹی ٹوئنٹی میچ میں ہدف کے تعاقب میں 17ویں اوور میں میتھو ویڈ کی جانب سے بظاہر مارک ووڈ کو کیچ پکڑنے سے روکنے پر ان کے خلاف شکایت درج کرانے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ رواں ماہ شروع ہونے والے ورلڈ کپ کے دوران شاید وہ اتنے مہربان نہ رہیں۔

تین ٹی 20 میچوں کی سیریز کے پہلے میچ میں انگلینڈ نے دلچسپ مقابلے کے بعد آسٹریلیا کو 8 رنز سے شکست دے دی تھی، ہدف کے تعاقب کے دوران 17ویں اوور میں جب میچ نازک اور دلچسپ مرحلے میں تھا، اس وقت میتھو ویڈ نے بظاہر مارک ووڈ کو کیچ پکڑنے سے اس وقت روکا جب گیند ہوا میں تھی، انگلینڈ کی جانب سے اپیل نہیں کی گئی اور میتھو ویڈ کو آؤٹ قرار نہیں دیا گیا تھا۔

آسٹریلوی کھلاڑی میتھو ویڈ کی جانب سے انگلینڈ کے کھلاڑی کو مبینہ طور پر روکنے کے حوالے سے ٹوئٹر پر صارفین نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور ان کے اقدام کو اسپورٹس مین اسپرٹ کے خلاف قرار دیا تھا۔

جوز بٹلر نے بتایا کہ ان سے آن فیلڈ امپائرز نے پوچھا تھا کہ کیا وہ اپیل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جس پر انہوں نے معاملے پر درگزر سے کام لیا۔

یہ بھی پڑھیں: ’گیم اسپرٹ کے چیمپئن کیوں خاموش ہیں؟‘، میتھو ویڈ کے ووڈ کو روکنے پر ٹوئٹر پر تنازع

انگلش کپتان نے صحافیوں کو بتایا کہ فیلڈ امپائرز نے مجھ سے پوچھا تھا کہ کیا میں اس حرکت کے خلاف اپیل کرنا چاہتا ہوں جس پر میں نے کہا 'نہیں'، جوز بٹلر نے مزید کہا کہ میں ابھی آسٹریلیا پہنچا ہوں، اس لیے میں نے سوچا کہ کھیل پر توجہ رکھوں۔

انہوں نے کہا کہ یہ مشکل تھا جب کہ میں نہیں جانتا تھا کہ میں کس چیز کے لیے اپیل کر رہا ہوں، میں دوسرے کھلاڑیوں سے پوچھ سکتا تھا کہ کیا انہوں نے ٹھیک سے دیکھا کہ کیا ہوا لیکن میں نے کھیل کو آگے بڑھانے کا فیصلہ کیا۔

یہ پوچھے جانے پر کہ اگر ورلڈ کپ کے دوران اسی طرح کا کوئی واقعہ پیش آتا ہے تو کیا وہ اپیل کریں گے تو جوز بٹلر نے کہا 'شاید'۔

مارک ووڈ کو کیچ پکڑنے سے روکنے پر سوشل میڈیا پر میتھو ویڈ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

اس معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے ان کے سابق ٹیسٹ ٹیم کے ساتھی عثمان خواجہ نے ٹوئٹر پر کہا کہ یقین نہیں آتا کہ انگلینڈ نے اپیل نہیں کی جب کہ آسٹریلوی آل راؤنڈر مارکس اسٹوئنس نے میتھیو ویڈ کا دفاع کیا۔

انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میدان میں بہت کچھ چل رہا ہوتا ہے، بعض اوقات اتنی افراتفری ہوتی ہے کہ آپ نہیں جانتے کہ گیند کہاں ہے۔

کرکٹ میچز کے دوران رکاوٹ ڈالنے کی وجہ سے آؤٹ قرار دیا جانا شاذونادر ہی ہوتا ہے لیکن انگلینڈ کے آل راؤنڈر بین اسٹوکس نے لارڈز میں آسٹریلیا کے خلاف 2015 کے ون ڈے میں بولر مچل اسٹارک کے اسٹمپ پر تھرو روکا جس پر انہیں آؤٹ قرار دیا گیا تھا جب کہ میتھیو ویڈ نے ان کے خلاف اپیل کی۔

مزید پڑھیں: چیئرمین صاحب کی یوٹیوب واپسی تک ٹیم کی حمایت جاری رہے گی

خیال رہے کہ اس میچ میں انگلینڈ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے کپتان بٹلر اور ہیلز نے پہلی وکٹ کے دوران 132 رنز کی شراکت قائم کی تھی اور آسٹریلیا کو جیتنے کے لیے 208 رنز کا بڑا ہدف دیا۔

انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے کپتان بٹلر نے 32 گیندوں پر 68 رنز کی شاندار اننگز کھیلی، الیکس ہیلز نے 51 گیندوں پر 84 رنز بنائے۔

ہدف کے تعاقب میں ڈیوڈ وارنر نے جارحانہ بیٹنگ کی اور 44 گیندوں پر 73 رنز کی اننگز کھیلی، دوسری جانب مارش نے 36 اور اسٹوئنس نے 35 رنز بنائے تاہم آسٹریلیا مقررہ 20 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 200 رنز بنا سکا، اور انگلینڈ 8 رنز سے یہ میچ جیت گیا۔

دونوں ٹیموں کے دوران سیریز کا دوسرا میچ بدھ کے روز کینبرا میں کھیلا جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں