بجلی کی فراہمی رات تک مکمل بحال کردیں گے، خرم دستگیر

اپ ڈیٹ 13 اکتوبر 2022
خرم دستگیر نے کہا کہ اس وقت ہماری ترجیح کوئٹہ اور کراچی شہر میں بجلی کی فراہمی بحال کرنا ہے — فوٹو: ڈان نیوز
خرم دستگیر نے کہا کہ اس وقت ہماری ترجیح کوئٹہ اور کراچی شہر میں بجلی کی فراہمی بحال کرنا ہے — فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر نے کہا ہے کہ آج صبح بجلی کے نظام میں آنے والا خلل تیزی سے بحالی کی جانب گامزن ہے، ان شا اللہ تمام صارفین کو آج رات تک بجلی کی فراہمی بحال کردی جائے گی۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خرم دستگیر نے کہا کہ کراچی سمیت اندرون سندھ کے علاوہ کوئٹہ اور جزوی طور پر ملتان اور فیصل آباد میں بھی بجلی کا بریک ڈاؤن ہوا ہے۔

مزید پڑھیں: گڈو پاور ہاؤس میں فنی خرابی، کراچی سمیت اندرون سندھ بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن

وفاقی وزیر توانائی نے کہا کہ بریک ڈاؤن کے فوری بعد سیکریٹری توانائی اور این ٹی ڈی سی یہاں آگئے تھے اور انہوں نے صورتحال کا جائزہ لیا، میں بھی یہاں آکر اس کی ذاتی نگرانی کر رہا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ اس بریک ڈاؤن کے نتیجے میں ہمارے سسٹم میں سے پاور پلانٹس کی بڑی تعداد اس وقت غیر فعال ہوگئی ہے، اس کے سبب تقریباً 8 ہزار میگاواٹ کی سپلائی متاثر ہوئی تھی، اب تک ہم نے 4 ہزار 700 میگاواٹ کی سپلائی بحال کرلی ہے۔

خرم دستگیر نے کہا کہ اس کے نتیجے میں اب تک ملتان اور فیصل آباد میں بجلی کی فراہمی مکمل طور پر بحال ہوگئی ہے، حیدر آباد میں بجلی کی فراہمی میں تاحال رکاوٹ ہے لیکن سکھر سے دادو اور شکارپور تک ہم نے بجلی کی فراہمی جزوی طور پر بحال کردی ہے، جس کی وجہ سے کوئٹہ الیکٹرک کمپنی کی سپلائی بھی اب سبی تک بحال ہوگئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم پوری تندہی سے کوشش میں لگے ہوئے ہیں، 3 قسم کی ٹیمیں اس وقت میدان میں ہیں، ری کنکشن ٹیم، ریپیئرنگ ٹیم کے علاوہ ہم نے انکوائری ٹیم کو بھی ہدایت دے دی ہے جو 4 روز میں وزارت توانائی کو رپورٹ دے گی کہ یہ واقعہ کیسے پیش آیا۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں بڑے بریک ڈاؤن کے بعد بجلی کی فراہمی بحال

ان کا کہنا تھا کہ ہماری سب سے بڑی کامیابی یہ ہوئی کہ ہم نے ملک کے شمال کو اس بریک ڈاؤن سے محفوظ رکھا، ہماری پوری کوشش ہے کہ مغرب سے عشا کے درمیان سسٹم کو مکمل طور پر بحال کردیں، بند ہونے والے پاور پلانٹس کو دوبارہ اسٹارٹ کرنے میں کئی گھنٹے درکار ہیں، چند گھنٹوں میں ان پلانٹس کو فعال کر دیں گے اور ان شا اللہ شام 7 سے 8 بجے تک سسٹم مکمل طور پر بحال ہوجائے گا۔

وفاقی وزیر توانائی نے کہا کہ اس وقت ہماری ترجیح کوئٹہ اور کراچی شہر میں بجلی کی فراہمی بحال کرنا ہے، ان شا اللہ آج شام تک یہ معاملہ حل ہوجائے گا، ابھی اس کی اصل وجہ معلوم ہونی ہے کہ یہ حادثہ تھا یا کوئی اور مسئلہ تھا، انکوائری ٹیم کی رپورٹ کے مطابق تادیبی کارروائی کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ آج صبح بجلی کے نظام میں آنے والا خلل تیزی سے بحالی کی جانب گامزن ہے، وزارت توانائی اور این ٹی ڈی سی کے سربراہان اور عملے کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے اس معاملے کو سنجیدگی سے لیا اور اس معاملے کے حل میں اپنا پورا کردار ادا کیا، ان شا اللہ تمام صارفین کے لیے آج رات تک بجلی کی فراہمی بحال کردی جائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ کراچی کے جنوب میں 2 لائنیں ہیں، ایک ’این کے ون‘ کے نام سے لائن ہے اور دوسری جامشورو کی لائن ہے، دونوں میں بیک وقت خرابی آئی جو اچھنبے کی بات ہے، انکوائری کے بعد اصل وجہ معلوم ہوگی۔

واضح رہے کہ جمعرات کی صبح مُلک کے جنوبی ٹرانسمیشن سسٹم میں حادثاتی خرابی کے باعث کراچی سمیت ملک کے دیگر حصوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی تھی۔

پاور ڈویژن کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ مُلک کے جنوبی ٹرانسمیشن سسٹم میں حادثاتی خرابی کے باعث متعدد جنوبی پاور پلانٹس مرحلہ وار ٹرِپ ہو رہے ہیں جس سے مُلک کے جنوبی حصے میں بجلی کی ترسیل میں رکاوٹ آرہی ہے۔

اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ وزارتِ توانائی پوری تندہی سے خرابی کی وجہ کی تفتیش کر رہی ہے اور جلد از جلد بجلی کے نظام کو مکمل بحال کرلیا جائے گا۔

ادھر ترجمان ’کے-الیکٹرک‘ نے بتایا کہ شہر کے مختلف مقامات پر بجلی بند ہونے کی اطلاعات ہیں جس کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ کراچی میں بجلی بحالی کا عمل جاری ہے، عملہ صورت حال کا مستقل جائزہ لے رہا ہے اور متحرک ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسٹریٹجک تنصیبات بشمول ایئرپورٹ اور ہسپتالوں کی بجلی بحال کی جا چکی ہے، رہائشی علاقوں میں بجلی بحالی کا عمل بتدریج جاری ہے۔

ترجمان کے-الیکٹرک کا کہنا تھا کہ کراچی میں نارتھ ناظم آباد، بفر زون، بلوچ کالونی، نرسری، کے ڈی اے اسکیم، ڈیفنس کے علاقوں میں بجلی بحال کی جا چکی ہے-

ان کا کہنا تھا کہ کے-الیکٹرک کا نظام محفوظ اور فعال ہونے کے باعث بحالی کے عمل میں تیزی آرہی ہے، کمپنی کی اعلیٰ قیادت بحالی کے امور کی براہ راست نگرانی کر رہی ہے اور متعلقہ حکام سے مستقل رابطے میں ہے-

تبصرے (0) بند ہیں