وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ عمران خان کو سارے سوالات کے جوابات دینے پڑیں گے، پاکستان میں آئین و قانون کی حکمرانی ہے، حکمراں اتحاد کی طرف سے اظہار کیا جارہا ہے، ہم قانون و قاعدے کے تحت اس معاملے کے انجام تک پہنچیں گے۔

اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز عمران خان کا گھڑی بیچنے کا اسکینڈل سامنے آیا، انہوں نے اپنے مخالفین پر الزامات کی بھرمار کی، نیب اور ایف آئی اے کے کیسز بنائے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان (عمران خان) کی کرپشن اور بے ضابطگیوں یا بدیانتیوں کا سلسلہ نیا نہیں ہے، جب وہ حکمراں تھے یہ اس وقت سے چلی آرہی ہیں، انہوں نے اتنا شور مچایا کہ ساری چیزیں اس شور میں دب جائیں۔

انہوں نے کہا کہ جب سے ان کی حکمرانی گئی ہے، بدیانتیوں کا سلسلہ جاری و ساری رہا، ایک سائفر کی کہانی گھڑی گئی، انہوں (عمران خان) نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت ہے، حقیقی آزادی کی ضرورت ہے، ہم امریکا کے غلام بنے ہوئے ہیں، بیرونی سازش کا الزام لگایا وہ اس الزام سے بھی پیچھے ہٹ گئے ہیں، اور کہتے ہیں کہ یہ سارا کچھ ختم ہوگیا ہے، اور یہ سب ماضی میں رہ گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی عزت اور قار کو خراب کیا گیا، پاکستان کی معاشی صورتحال زیادہ بہتر نہیں ہے، ہمارے اندورنی طور پر بھی حالات خراب ہیں لیکن اس شخص نے پوری کوشش کی کہ پاکستان تباہ ہو جائے، پاکستان دیوالیہ ہو جائے تاکہ اس کی حکمرانی واپس آسکے یا کم از کم جو حکمرانی اس سے چھن گئی ہے، کسی اور کے پاس نہ رہے۔

وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ اسی طرح یہ (عمران خان) فوج کے اعلیٰ افسران کے خلاف جس قسم کی یہ ہرزہ سرائی کرتا رہا، ان کو مختلف ناموں سے پکارتا رہا، اور ساتھ ساتھ پیشکش کرتا رہا کہ تاحیات توسیع دے دی جائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز جو اسکینڈل سامنے آیا ہے اس میں دو، تین چیزیں بڑی اہم ہیں، ایک یہ انہوں نے دبئی میں جاکر گھڑی بیچی، جو سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان نے تحفے میں دی تھی، دوست ملک کے سربراہ نے تحفہ دیا ہے، بندہ اس کو ساری عمر سنبھال کر رکھتا ہے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ توشہ خانہ کے قواعد و ضوابط بھی تبدیل کیے، جب 20 فیصد کردیا، کبھی 50 فیصد کردیا۔

انہوں نے کہا کہ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جہاں سے انہوں نے پیسے لیے، اور جب انہوں نے حکومت کے خزانے میں جمع کروائے، ان کی تاریخیں کیا ہیں؟ یعنی جو پیسے عمر فاروق سے جس تاریخ کو پیسے لیے اور کونسی تاریخ کو رقم جمع کروائی؟

ان کا کہنا تھا کہ اب وہ (عمران خان) کہتے ہیں کہ مقدمہ کروں گا، بڑی اچھی بات ہے، مقدمہ کریں تاکہ سارا ریکارڈ سامنے آئے، اور فرح گوگی اور ان کے خاوند کے پنجاب حکومت سے این آر او دلوایا ہے، ان کے کیسز ختم کروائے ہیں، یہ سارے معاملات عدالت میں آئیں گے، عدالت کے سامنے عیاں ہوجائے گا کہ ان کی بددیانتیاں کیا ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ توشہ خان کے قوانین میں ترامیم کرکے اپنے فیور میں کرنا، اور باہر سے پیسے جاکر لانا، وہ پیسے کہاں سے آئے، وہ پیسے بینکاری نظام کے ذریعے آئے یا منی لانڈرنگ ہوئی، کس طرح پاکستان میں پیسہ آیا۔

انہوں نے کہا کہ اب پتا لگا ہے کہ اصل رقم انہوں نے کیا وصول کی تھی، پاکستان میں کس طرح پیسہ آیا، جو لوگ گھڑی بیچنے کے عمل میں شامل تھے، ان کو پاکستان آکر جواب دہ ہونا چاہیے کہ انہوں نے عمران خان کے نام پر کتنے پیسے وصول کیے، عمران خان نے کتنے پیسے وصول کیے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک ایسا شخص جو ساری دنیا کو بدیانت کہتا ہے، جو الیکشن کمیشن کے فیصلے میں خود نااہل ہوچکا ہے، میرا خیال ہے کہ قوم کا یہ مقروض ہے اور عمران خان کو یہ قرض اتارنا پڑے گا، گالی گلوچ کرنے سے سلسلہ ختم نہیں ہوگا، حکومت اس سلسلے کو دیکھے گی۔

خواجہ آصف نے کہا کہ جو قانون و آئین کہتا ہے، اس پیمانے پر ان (عمران خان) کو جانچا جائے، 10 ہزار درہم تنخواہ نہ لینے پر تین بار کا وزیراعظم رہنے والا نااہل ہوسکتا ہے، تو اس نے لاکھوں ڈالر وصول کیے ہیں، اور ایک خاتون کے ساتھ وصول کیے ہیں، ان خاتون کے ساتھ اس (عمران خان) کا کیا تعلق ہے؟ وہ کیوں القادر ٹرسٹ میں بھی رکن ہیں؟

ان کا کہنا تھا کہ ہم ایسے موڑ پر آکر کھڑے ہوگئے ہیں کہ اس (عمران خان) کے خلاف صاف، شفاف عدالتی عمل کے ذریعے ہونی چاہیے، واضح طور پر منی لانڈرنگ ثابت ہو رہی ہے کہ وہاں پر کتنے پیسے وصول کیے، اور کتنے پیسے یہاں پر آئے؟ انہوں نے گواشورں میں جو اثاثے ظاہر کیے ہیں، ان سے کئی گنا زیادہ ان کے اثاثوں میں اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سارے سوالات کے جوابات عمران خان کو دینے پڑیں گے، پاکستان میں آئین و قانون کی حکمرانی ہے، جس طرح ہم لوگوں نے درجنوں تحقیقات کا سامنا کیا ہے، اب عمران خان کو اسی قانون کا سامنا کرنا چاہیے، حکمراں اتحاد کی طرف سے اس کا اظہار کیا جارہا ہے، ہم قانون و قاعدے کے تحت اس معاملے کے انجام تک پہنچیں گے۔

ادھر ادھر کی باتیں مت کریں، رسیدیں نکالیں، مریم نواز

عمران خان کے اعلان پر نائب صدر مسلم لیگ (ن) مریم نواز نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ’ادھر ادھر کی باتیں مت کریں، رسیدیں نکالیں، گھڑی کس کو بیچی، نام بتائیں؟ پیسہ پاکستان کیسے منگوایا، وہ بتائیں‘۔

اپنی ٹوئٹ میں انہوں نے مزید کہا کہ ’دوسروں کو چور کہنے والا پاکستان کا سب سے بڑا چور نکلا، توبہ‘۔

دوسری جانب جیو نیوز کے اینکر پرسن شاہزیب خانزادہ نے کہا ہے کہ عمران خان جہاں مقدمہ کرنا چاہیں کردیں، یہ عمران خان کا قانونی حق ہے، ہم سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تحفے کس کو بیچے گئے یہ بتانے کی ذمہ داری ہماری نہیں عمران خان کی ہے، ہم نے مکمل تحقیق اور وکلا سے مشاورت کے بعد یہ اسٹوری کی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں