میری زندگی کو اب بھی خطرات ہیں، عمران خان

17 نومبر 2022
— فوٹو: اسکرین شاٹ / فرانس 24
— فوٹو: اسکرین شاٹ / فرانس 24

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ان کی زندگی کو اب بھی خطرات لاحق ہیں۔

فرانس 24 ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے خطرے سے متعلق سوال پر عمران خان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے میں سمجھتا ہوں کہ وہ دوبارہ کوشش کریں گے، میری زندگی کو اب بھی خطرات ہیں، جو لوگ مجھے ختم کرنا چاہتے تھے، وہ لوگ مجھے اس لیے مارنا چاہتے ہیں کہ میری پارٹی پاکستان کی سب سے مقبول جماعت ہے۔

یاد رہے کہ 3 نومبر کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے لانگ مارچ کے دوران پنجاب کے علاقے وزیر آباد میں نامعلوم مسلح شخص کی فائرنگ سے سابق وزیر اعظم عمران خان اور سینیٹر فیصل جاوید سمیت متعدد رہنما زخمی اور ایک کارکن جاں بحق ہوگیا تھا، وقوعے کے فوری بعد پولیس نے مشتبہ شخص کو گرفتار کیا تھا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے حالیہ ضمنی انتخابات میں 75 فیصد سیٹوں میں کامیابی حاصل کی حالانکہ اسٹیبلشمنٹ کی حمایت کے ساتھ دیگر جماعتیں مل کر ہمارے خلاف کھڑی تھیں، ہم ضمنی انتخابات میں اس لیے فتح یاب ہوئے ہیں کیونکہ عوام ان مجرموں کو نہیں چاہتے جو اس وقت حکمراں ہیں۔

پی ٹی آئی سربراہ نے دعویٰ کیا کہ انہیں عوام کی بھرپور حمایت حاصل ہے، اور مجھے راستے سے ہٹانے کا ایک ہی راستہ ہے کہ مجھے ختم کر دیا جائے لہٰذا میرا خیال ہے کہ خطرہ اب بھی موجود ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ اسلام آباد میں لانگ مارچ میں شرکت کرتے وقت مزید احتیاط کریں گے، موت کا خوف انہیں اس مشن سے نہیں روک سکتا، ہماری لڑائی کا مقصد ملک میں قانون کی حکمرانی ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ سیاسی مافیاز اور ادارے جو قانون سے اوپر ہیں جس کی وجہ سے ملک ترقی نہیں کرپاتا۔

انہوں نے کہا کہ قتل ہونے کا خوف مجھے اس مقصد کے مشن سے نہیں روک سکتا۔

غیر ملکی سازش کے بیانیے سے پیچھے ہٹنے پر ردعمل

غیر ملکی سازش کے بیانیے سے پیچھے ہٹنے سے متعلق سوال کیا گیا، جس کے حوالے سے انہوں نے کہا تھا کہ اپنی حکومت کو ہٹانے کے لیے امریکا پر مزید الزام نہیں لگاتے، اس کے جواب میں پی ٹی آئی کے چیئرمین نے سائفر کے حوالے سے اپنے دعوے کو دہرایا کہ ان کی حکومت کے خاتمے میں اس کا مبینہ کردار ہے۔

عمران خان نے کہا کہ میں نے کہا تھا وہ (سازش) پیچھے رہ گئی ہے، کیونکہ میری حکومت امریکی سازش کے نتیجے میں گری، میں اسے پاکستان کے عوام کے مفادات کے راستے میں نہیں آنے دینا چاہتا، پاکستان کے تمام ممالک اور بالخصوص امریکا کے ساتھ اچھے تعلقات ہونے چاہئیں کیونکہ امریکا سپر پاور ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ میں کبھی سائفر والے معاملے سے پیچھے نہیں ہٹا کیونکہ سائفر موجود ہے، جسے میں نے کابینہ میں پیش کیا، قومی سلامتی کمیٹی اور چیف جسٹس آف پاکستان کو بھیجا، لہٰذا پیچھے ہٹنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا لیکن اب بات آگے بڑھنے کی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں