ہر دور کے مقبول گلوکاروں میں نصرت فتح علی خان اور لتا شامل

اپ ڈیٹ 04 جنوری 2023
نصرت فتح علی خان 1996 میں انتقال کر گئے تھے—اسکرین شاٹ
نصرت فتح علی خان 1996 میں انتقال کر گئے تھے—اسکرین شاٹ

امریکا کے لائف اینڈ اسٹائل، میوزک اور کلچر کے معروف جریدے نے ہر دور کے 200 مقبول فنکاروں کی فہرست میں پاکستان کے مایہ ناز گلوکار استاد نصرت فتح علی خان اور بھارت کی مقبول گلوکارہ لتا منگیشکر کو بھی شامل کیا ہے۔

امریکی میگزین ’رولنگ اسٹون‘ نے سال 2023 کے آغاز میں ہر دور کے 200 مقبول گلوکاروں، موسیقاروں و نغمہ نگاروں کی فہرست شائع کی، جس میں دنیا کے تمام خطوں کے فنکاروں اور گلوکاروں کو شامل کیا گیا۔

ہر دور کے مقبول 200 فنکاروں اور گلوکاروں میں اگرچہ زیادہ تر گلوکار امریکا، برطانیہ، کینیڈا، آسٹریلیا اور یورپ و امریکا کے دیگر ممالک سے تعلق رکھتے ہیں، تاہم مذکورہ فہرست میں پاکستان، بھارت اور مصر سمیت دیگر ممالک کے فنکاروں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

ہر دور کے 200 مقبول فنکاروں کی فہرست میں مصر کی مایہ ناز گلوکار ام کلثوم کو بھی شامل کیا گیا ہے جب کہ جدید دور کی گلوکارائیں لیڈی گاگا، ٹیلر سوئفٹ، آریانا گرانڈے اور بلی آئلش جیسی نئی گلوکارائیں بھی شامل ہیں۔

فہرست میں پاکستان کے شہرہ آفاق موسیقار، گلوکار و نغمہ نگار استاد نصرت فتح علی خان کو 91 ویں نمبر پر رکھا گیا ہے اور انہیں 1980 کے مقبول ترین گلوکاروں میں شمار کیا گیا ہے۔

میگزین نے استاد نصرت فتح علی خان کی موسیقی کی دنیا میں دی گئی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے لکھا کہ امریکا سمیت دیگر خطوں کے مقبول فنکار و گلوکار بھی استاد نصرت فتح علی خان کے مداح رہے ہیں۔

میگزین کے مطابق استاد نصرت فتح علی خان کو مغربی دنیا میں 1980 کے بعد مقبولیت ملی لیکن وہ آج بھی اپنے ملک اور خطے میں سب سے زیادہ مقبول ہیں۔

میگزین نے لکھا کہ استاد نصرت فتح علی خان کے خاندان کی موسیقی کئی سالوں پر محیط ہے، ان کے آباؤ و اجداد بھی موسیقار تھے اور وہ صوفی گائیکی میں ایک منفرد مقام رکھتے تھے۔

میگزین نے اپنی فہرست میں بلبل ہند کہلائی جانے والی بر صغیر کی مقبول گلوکارہ لتا منگیشکر کو بھی اپنی فہرست کا حصہ بنایا اور انہیں 84 ویں نمبر پر رکھا گیا۔

پاک و ہند کے دو بڑے فنکاروں کو ہر دور کے 200 مقبول گلوکاروں میں شامل کرنے پر پاکستان اور بھارت کی متعدد شخصیات نے بھی گلوکاروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ان کی خدمات کا اعتراف کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں