بھارت: کانگریس کا لانگ مارچ جاری، راہول گاندھی پارٹی امیج کی بحالی کیلئے پُرامید

اپ ڈیٹ 09 جنوری 2023
55 سالہ کسان نے کہا کہ راہول گاندھی اب سڑکوں پر ہیں، لوگ دیکھ سکتے ہیں کہ وہ کون ہیں — فوٹو: رائٹرز
55 سالہ کسان نے کہا کہ راہول گاندھی اب سڑکوں پر ہیں، لوگ دیکھ سکتے ہیں کہ وہ کون ہیں — فوٹو: رائٹرز

بھارت کے اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کانگریس کا امیج بحال کرنے کے لیے لانگ مارچ کر رہے ہیں، جو گزشتہ ہفتے شہر پانی پت سے دوبارہ شروع ہوا، جس میں سیکڑوں افراد شامل ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق راہول گاندھی بھارت کے جنوب میں گزشتہ 100 دنوں سے مارچ کر رہے ہیں، وہ پرامید ہیں کہ وہ کھوئی ہوئی مقبولیت کسی حد تک حاصل کرلیں گے، جو ہندو قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت کے دور میں خاصی حد تک کم ہوئی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ شرکا کا استقبال اور عوامی جلسوں کا انعقاد کرتے ہوئے راہول گاندھی جنوری کے آخر تک شمالی مقبوضہ کشمیر میں اپنے مارچ کو ختم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ کانگریس کے سپورٹرز ’راہول گاندھی زندہ باد‘ کے نعرے لگاتے ہیں۔

52 سال کے صحت مند رہنما کنٹینر کے ذریعے روزانہ تقریباً 25 کلومیٹر کا راستہ طے کرتے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ماضی کے رہنماؤں کے نقش قدم پر چلتے ہوئے راہول گاندھی کا مارچ تقریباً 3 ہزار 500 کلومیٹر کی مسافت طے کرے گا، ماضی میں مختلف رہنماؤں نے پیدل مارچ کیا تھا جس میں آزادی کے ہیرو مہاتما گاندھی بھی شامل ہیں، جنہوں نے تقریباً 100 سال قبل پیدل مارچ کیا تھا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ جدید مارچ میں ہزاروں افراد کے پاس یہ موقع ہے کہ وہ رہنما کو دیکھ سکیں، ماضی میں انہیں بہت کم ہی ایسا موقع ملا ہے، راہول گاندھی کو امید ہے کہ مارچ میں وہ لوگوں کو اس جانب راغب کرسکیں گے کہ وہ انہیں انتخابات میں ووٹ دیں۔

55 سالہ کسان دھرمور آریا، جو پانی پت میں راہول گاندھی کو دیکھنے آئے ہیں، نے کہا کہ راہول گاندھی اب سڑکوں پر ہیں، لوگ دیکھ سکتے ہیں کہ وہ کون ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر وہ اپنے بنگلے میں چھپے رہتے، تو لوگوں کو کیسے پتا چلتا کہ وہ کیسے ہیں۔

پولنگ ایجنسی ’سی وٹر‘ نے ملک بھر میں 30 ہزار سے زائد لوگوں کا سروے کیا، جس سے پتا چلتا ہے کہ جن علاقوں سے کانگریس کا لانگ مارچ گزرا ہے، وہاں پر راہول گاندھی کی مقبولیت میں نمایاں طور پر اضافہ ہوا ہے۔

رپورٹ کے مطابق کرناٹکا کی ریاست جہاں رواں برس گرمیوں میں انتخابات ہونا ہیں، وہاں سے مارچ گزرنے کے فوری بعد راہول گاندھی کی مقبولیت 58 فیصد تک پہنچ گئی ہے جو جنوری 2022 میں صرف 39 فیصد تھی۔

پہلے پارلیمان میں غلبہ رکھنے والی کانگریس کی ایوان زیریں میں اس وقت 10 فیصد سے بھی کم نشستیں ہیں، جسے بی جے پی نے لگاتار 2 عام انتخابات میں شکست دی ہے۔

رپورٹ کے مطابق نریندر مودی بھارت میں واضح فرق کے ساتھ انتہائی مقبول سیاست دان ہیں، اور اس بات کی توقع کی جارہی ہے کہ وہ 2024 میں تیسری بار انتخابات میں کامیابی حاصل کریں گے۔

سی وٹر کے مطابق بھارت کے 60 فیصد لوگ نریندر مودی کو وزیر اعظم کے طور پر دیکھتے ہیں جبکہ 30 فیصد راہول گاندھی کے حامی ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں