ایمن الظواہری کے بعد القاعدہ کی جانشینی واضح نہیں ہے، امریکی حکام

اپ ڈیٹ 11 جنوری 2023
ایمن الظواہری کئی برسوں تک روپوش تھا، تاہم القاعدہ نے تاحال ان کے جانشین کا اعلان نہیں کیا — فائل فوٹو: اے ایف پی
ایمن الظواہری کئی برسوں تک روپوش تھا، تاہم القاعدہ نے تاحال ان کے جانشین کا اعلان نہیں کیا — فائل فوٹو: اے ایف پی

امریکی حکام نے کہا ہے کہ القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری کی ہلاکت کے بعد ان کی جانشینی ابھی تک واضح نہیں ہوئی۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق واشنگٹن میں ایک تقریب کے دوران القاعدہ کی موجودہ قیادت کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر امریکی نیشنل انسداد دہشت گردی سینٹر کی ڈائریکٹر کرسٹین ابی زید نے کہا کہ القاعدہ کے لیے یہ سوال ہے جس کا اس نے ابھی تک جواب نہیں دیا کہ ایمن الظواہری کا جانشین اب کون ہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ برس 2022 میں امریکا نے افغانستان میں القاعدہ کے رہنما ایمن الظواہری کو ایک ڈرون حملے میں ہلاک کرنے کا اعلان کیا تھا۔

کرسٹین ابی زید نے امریکا کو درپیش خطرے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ملک نے غیر متوقع حالات کا سامنا کیا ہے اس لیے امریکیوں کو داعش اور القاعدہ جیسی سمندر پار انتہا پسند تنظیموں سے چوکس رہنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ مسئلہ یہ ہے کہ زیادہ تر ’بنیاد پرستی‘ کہاں رونما ہو رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کچھ محرکات امریکا کے لیے ایک اہم خطرہ بنے رہے ہیں جو کہ سمندر پار انتہا پسند گروہوں سے متاثر ہو سکتے ہیں یا پھر لسانی بنیادوں پر گھریلو پرتشدد انتہا پسندی کے لیے استعمال ہو سکتے ہیں۔

کرسٹین ابی زید کا بیان محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی کے حالیہ جائزے کی عکاسی ہیں جہاں نومبر میں کہا گیا تھا کہ آنے والے مہینوں میں امریکا کو خطرے کا ماحول مزید بڑھے گا کیونکہ کچھ اشتہاری مجرم اور مختلف نظریات سے متاثر گروہ خطرے کا باعث ہیں۔

واضح رہے کہ ایمن الظواہری کو امریکا نے ڈرون کے ذریعے افغانستان میں ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا جو کہ 2011 میں کالعدم تنظیم کے بانی رکن اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد انتہا پسند گروہ کے لیے سب سے بڑا دھچکا تھا۔

ایمن الظواہری کئی برسوں تک روپوش تھا، تاہم القاعدہ نے تاحال ان کے جانشین کا اعلان نہیں کیا۔

تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ مصری اسپیشل فورسز کے سابق افسر اور القاعدہ کے اعلیٰ سطح کے رکن سیف العدل تنظیم کے سربراہ کے لیے نامزد ہیں، امریکا نے سیف العدل کی گرفتاری کے لیے ایک کروڑ ڈالر انعام دینے کا اعلان بھی کر رکھا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں