لاڑکانہ کے علاقے نوڈیرو میں بڑھتے ہوئے جرائم کے سبب کمیونٹی پولیس کے طور پر شہریوں کو اسلحہ اور دیگر سامان فراہم کر دیا گیا۔

ڈان کی رپورٹ کے مطابق ’پیپلز چوکیداری سسٹم‘ کے تحت تقریبا 2 درجن کے قریب چوکیداروں کو گولیاں اور ٹارچ وغیرہ فراہم کی گئی ہیں جبکہ نظام کی نگرانی کرنے کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی لاڑکانہ کے سینئر نائب صدر نثار مراد بھٹو، نوڈیرو شہر کے صدر سید ارشد راشدی، جنرل سیکریٹری انور اور اے ڈی بھٹو پر مشتمل 4 رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق 24 چوکیداروں میں سے 20 نے اپنی تعنیاتی کی جگہوں پر رپورٹ کر دیا جبکہ 4 چوکیدار پیر کو رپورٹ کریں گے، ان لوگوں کو شناخت کے کارڈ اور یونیفارم کے علاوہ ہر مہینے 15 ہزار روپے بھی دیے جائیں گے۔

رپورٹ کے مطابق ٹاؤن کو2 سرکل میں تقسیم کیا گیا ہے، جبکہ ہر سرکل میں 6 علاقے شامل ہیں، دو چوکیدار ہر پوائنٹ پر تعینات کیے جائیں گے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس نظام کو جلد ہی رتوڈیرو میں متعارف کروایا جائے گا۔

یہ نظام 2000 میں ختم ہونے سے قبل ضلع نوڈیرو میں موجود تھا۔

یہ اقدام اس وقت سامنے آیا جب ایک دن قبل کافی تعداد میں شہری سڑکوں پر نکل آئے تھے اور اسٹریٹ کرائمز میں اضافے کے خلاف مظاہرہ کیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق مظاہرین کا کہنا تھا کہ حالیہ دنوں میں مسلح ڈاکو پروفیسر ڈاکٹر سلیم اللہ کے گھر سے نقدی، سونے کے زیورات، پرائز پانڈ اور دیگر قیمتی اشیا لوٹ کر لے گئے تھے، جن کی مالیت ایک کروڑ 50 لاکھ روپے ہے۔

اسی طرح اسی رات ڈاکو پیر جو گوٹھ میں کامران شیخ کے گھر گھس گئے تھے اور انہیں قتل کر دیا تھا، ایک اور واقعے میں ڈاکوؤں نے اسلحے کے زور پر سعید کورجیو کی موبائل فون کی دکان سے تقریبا 3 لاکھ روپے چھین لیے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں