ماضی کی مقبول اداکارہ، ماڈل و گلوکارہ کومل رضوی نے انکشاف کیا ہے کہ شادی کے بعد وہ چار سال تک نہ چاہتے ہوئے بھی ذہنی طور پر بیمار شخص کا تشدد برداشت کرتی رہیں، جس پر انہیں افسوس ہے۔

کومل رضوی نے حال ہی میں نادر علی پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے شوبز سمیت پہلی بار اپنی ماضی کی ازدواجی زندگی پر بھی کھل کر بات کی۔

کومل رضوی نے بتایا کہ ان کی شادی انتہائی کم عمری میں ہوئی تھی اور اس وقت وہ بمشکل 21 برس کی تھیں، جب کہ شادی کے بعد وہ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) اور بعد ازاں عمان منتقل ہوگئی تھیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے واضح کیا کہ انہوں نے پسند کی شادی نہیں کی تھی بلکہ خاندان کی مرضی سے ایک کاروباری شخص سے شادی کی تھی جو ذہنی طور پر بیمار شخص تھے اور انہیں خود مختار خواتین کو مٹھی میں بند کرنے یا غلام رکھنے کا شوق تھا۔

اداکارہ نے بتایا کہ شادی کے وقت وہ اتنی کم عمر تھیں کہ انہیں اپنے ساتھ ہونے والے معاملات ہی سمجھ نہیں آ رہے تھے اور ان کے شوہر اس وقت ان کے ساتھ دماغی جنگ لڑ رہے تھے۔

کومل رضوی کے مطابق ان کے شوہر ان پر غصہ یا تشدد کرنے سے قبل انہیں بتاتے کہ انہوں نے فلاں غلطی کی، جس وجہ سے انہوں نے ان پر تشدد کیا۔

ماڈل و اداکارہ کا کہنا تھا کہ شوہر کی جانب سے بار بار غلطی کا احساس دلائے جانے پر وہ بھی سمجھتی رہیں کہ شاید ان کی ہی غلطی ہے لیکن درحقیقت ایسا نہیں تھا بلکہ ان کے شوہر دماغی طور پر بیمار شخص تھے۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ اگر وہ شوہر کو کبھی ٹھنڈا کھانا پیش کرتیں تو انہیں وہ فرائی پان دے مارتے اور شوہر کی جانب سے جسمانی تشدد کیے جانے کے بعد ہی انہوں نے طلاق لینے کا فیصلہ کیا۔

انہوں نے بتایا کہ وہ شوہر کے جسمانی تشدد سے اتنا تنگ آگئی تھیں کہ ایک بار انہوں نے وہاں مدد کے لیے پولیس کو بلایا مگر پولیس والوں نے معاملہ دریافت کرنے کے بعد ان کے مسئلے کو گھریلو قرار دے کر اپنی جان چھڑائی اور انہیں تشدد کے لیے وہیں چھوڑ دیا۔

کومل رضوی کے مطابق اگر شوہروں کی جانب سے تشدد کے حوالے سے مناسب تربیت دی جاتی تو وہ شادی کے 6 ماہ کے اندر ہی طلاق لے لیتیں اور مزید ساڑھے تین سال تک تشدد برداشتت نہ کرتیں مگر افسوس انہیں اس طرح کی کوئی سمجھ نہیں تھی اور نہ ہی انہیں کسی نے سمجھایا تھا کہ شوہر جب تشدد کرے تو اس کے خلاف اٹھ کھڑی ہوں۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ ان کی جوانی کے اہم ترین سال دماغی طور پر بیمار شخص کے ساتھ گزرے اور انہوں نے ساڑھے تین سال تک تشدد برداشت کیا لیکن اب وہ بہت خوش ہیں کہ ان کی اس وقت ہی طلاق ہوگئی تھی۔

کومل رضوی نے کہا کہ جدید دور میں والدین اپنی لڑکیوں کو سمجھائیں کہ شوہروں کا تشدد برداشت نہیں کرنا چاہئیے اور لڑکیوں کو شادی کے بعد ہونے والے مسائل سے متعلق تربیت دی جانی چاہئیے۔

کومل رضوی نے 1996 کے مقبول گانے ’باؤجی باؤجی‘ سے شہرت حاصل کی، ساتھ ہی ان کے اس وقت کے مقبول ڈرامے ’ہوائیں‘ میں ان کے کردار کو کافی سراہا گیا، جس وجہ سے ان کی مقبولیت میں اور اضافہ ہوا۔

کومل رضوی نے انتہائی کم عمری میں کیریئر کا آغاز کیا اور اب تک وہ متعدد ڈراموں میں کام کر چکی ہیں جب کہ وہ ٹی وی پر میزبانی بھی کر چکی ہیں۔

کومل رضوی کوک اسٹوڈیو میں بھی اپنی آواز کا جادو جگا چکی ہیں، انہوں نے 2012 کے بعد شادی کی تھی، جس کے بعد وہ عمان منتقل ہوگئی تھیں، تاہم 2019 میں ان کی شادی طلاق پر ختم ہوئی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں