پاکستان کی معروف ٹی وی میزبان ندا یاسر نے 1992 میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے ورلڈکپ جیتنے کے حوالے سے سابق فاسٹ باؤلر شعیب اختر کے سوال کا غلط جواب دینے پر ٹرولنگ کرنے والوں کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔

انہوں نے انسٹاگرام اسٹوری پر لکھا کہ ’ایسا میں نے کیا کردیا؟ لوگ اپنی تاریخ پیدائش اور شادی کی تاریخ اوربہت کچھ بھول جاتے ہیں‘۔

انہوں نے لکھا کہ ’مجھے معلوم ہے کہ حالات کی وجہ سے بہت ڈپریشن ہے، اگر میری کسی غلطی سے آپ کے چہرے پر مسکراہٹ آرہی ہے تو کھل کر ہنسیں لیکن جس کو اللہ رکھے اس کو کون چکھے‘۔

ندا یاسر نے کہا کہ جو مجھ سے واقعی پیار کرتے ہیں وہ کرتے رہیں گے، اس لیے میرا نعرہ ہے پیچھے ہٹ!۔

ندا کو سی ایس ایس کا امتحان دینا چاہیے، یاسر حسین کا تبصرہ

اس کے علاوہ یاسر حسین نے اسی حوالے سے انسٹاگرام پر اسٹوری پوسٹ کی، انہوں نے ندا یاسر کو مینشن کرتے ہوئے لکھا ’کوئی بھی شخص اگر صبح صبح 2 گھنٹے کا لائیو شو کرے گا تو اس کا بھی دماغ اتنا ہی چلے گا‘۔

انہوں نے لکھا کہ ’میرے خیال میں ندا کیوٹ ہیں اور میرے خیال سے انہیں سی ایس ایس (مقابلے) کا امتحان دینا چاہیے‘۔

یاد رہے کہ ڈیجیٹل پلیٹ فارم ’اردو فلکس‘ کی جانب سے ایک ویڈیو شیئر کی گئی جس میں سابق فاسٹ باؤلر شعیب اختر کے سوال پر ندا یاسر جواب دیتے ہوئے پریشان ہوگئی تھیں۔

شعیب اختر نے ندا یاسر سے سوال کیا کہ پاکستان 1992 کا ورلڈ کپ کب یعنی کس سال جیتا تھا؟ سوال کے جواب پر ندا یاسر پہلے کنفیوز ہوئیں اور شائستہ لودھی کو دیکھتے ہوئے جواب دیا ’2006 میں جیتا تھا؟‘ جس پر شائستہ نے نفی میں سر ہلایا اور پھر ندا یاسر نے دوبارہ جواب دیا ’1996 میں جیتا تھا؟‘

ندا یاسر نے شائستہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’ایک منٹ میں اپنی ذہین دوست سے پوچھتی ہوں‘ جس پرشائستہ نے جواب دیا ’1992 میں جیتا تھا‘۔

ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ شعیب اختر شائستہ کو جواب دینے سے بار بار روک رہے ہیں۔

بعدازاں ندا یاسر نے شعیب اختر کو دوبارہ سوال کرنے کا کہا جس پر شعیب اختر نے سوال تبدیل کرتے ہوئے کہا کہ ’پاکستان نے ٹی ٹوئنٹی کا 2009 کا ورلڈ کپ کب جیتا تھا؟‘ جس پر ندا یاسر نے فوراً جواب دیا ’1992 میں جیتا تھا۔

جس پر شائستہ لودھی نے کہا کہ ’غور سے سوال تو سن لو‘۔

یہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے ندا یاسر پر کافی میمز شیئر کیے اور ٹرول کیا تھا۔

یاد رہے کہ 2021 میں مارننگ شو میزبان ندا یاسر کی تقریباً 5 سال پرانی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی، جس میں وہ ’فارمولا ریسنگ کار‘ اور انگریزی کے لفظ ’فارمولا‘ میں فرق کو سمجھ نہیں پارہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں