خیبرپختونخوا میں قومی اسمبلی کی نشستوں پر ضمنی انتخابات کے حکم امتناع میں توسیع

اپ ڈیٹ 08 مارچ 2023
عدالت عالیہ نے حکم دیا کہ گزشتہ سماعت پر جاری حکم امتناع آئندہ سماعت تک برقرار رہے گا — تصویر: ڈان آرکائیو
عدالت عالیہ نے حکم دیا کہ گزشتہ سماعت پر جاری حکم امتناع آئندہ سماعت تک برقرار رہے گا — تصویر: ڈان آرکائیو

پشاور ہائی کورٹ نے خیبرپختونخوا سے قومی اسمبلی کے 24 حلقوں میں ضمنی انتخابات کے خلاف حکم امتناع میں توسیع کرتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی اور الیکشن کمیشن آف پاکستان کو اس معاملے پر سات روز میں جواب داخل کرنے کی ہدایت کردی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق چیف جسٹس قیصر رشید خان اور جسٹس اعجاز انور پر مشتمل بینچ نے پاکستان تحریک انصاف کے خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والے 24 سابق ایم این ایز کی جانب سے اپنے استعفوں کی منظوری اور الیکشن کمیشن کے نوٹی فکیشن کے خلاف دائر 2 درخواستوں کی آئندہ سماعت 15 مارچ تک ملتوی کردی۔

عدالت عالیہ نے حکم دیا کہ گزشتہ سماعت پر جاری حکم امتناع آئندہ سماعت تک برقرار رہے گا۔

بینچ نے خبردار کیا کہ اگر جواب دہندگان درخواستوں پر اپنا جواب جمع کرنے میں ناکام رہے تو وہ ان کی غیر موجودگی میں معاملے کا فیصلہ کردیا جائے گا۔

خیال رہے کہ خیبرپختونخوا سے قومی اسمبلی کی 24 نشستوں پر 16 اور 19 مارچ کو ضمنی انتخابات ہونے تھے۔

قومی اسمبلی کے سیکشن افسر بینچ کے روبرو پیش ہوئے اور مؤقف اپنایا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کے وکیل بیرون ملک ہیں اور انہیں جواب جمع کرانے کے لیے مزید وقت دیا جا نا چاہیے۔

جب بینچ نے ان سے استفسار کیا کہ کتنا وقت درکار ہے تو انہوں نے جواب دیا کہ اسپیکر نے جواب جمع کرانے کے لیے کم از کم 15 روز کی مہلت طلب کی ہے۔

بینچ نے ریمارکس دیے کہ وہ 7 روز کا وقت دے گا، اگر وکیل بیرون ملک ہو تو اسپیکر کسی اور وکیل کی خدمات حاصل کر سکتے ہیں۔

درخواست گزاروں نے عدالت عالیہ سے استدعا کی کہ معاملے پر اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف اور الیکشن کمیشن پاکستان کی جانب سے جاری کیے گئے چاروں نوٹی فکیشنز کو کالعدم قرار دیا جائے۔

انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ اسپیکر کے استعفوں کو قبول کرنے کے اقدام کو سپریم کورٹ کے فیصلوں کے مطابق قانون کی خلاف ورزی قرار دیا جائے۔

یہ درخواست ان 8 سابق ایم این ایز کی جانب سے دائر کی گئی تھی جن کے استعفے اسپیکر نے 17 جنوری کو منظور کیے تھے اور اسی روز الیکشن کمیشن نے انہیں ڈی نوٹیفائی کردیا تھا۔

ان درخواست گزاروں میں سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، 6 سابق وفاقی وزرا پرویز خٹک، مراد سعید، عمر ایوب خان، علی امین خان، نورالحق قادری، شہریار آفریدی اور سابق ایم این اے عمران خٹک شامل ہیں۔

دوسری درخواست ان 16 سابق ایم این ایز نے دائر کی جن کے استعفے اسپیکر نے 20 جنوری کو منظور کیے اور اسی روز الیکشن کمیشن نے نوٹیفکیشن کے ذریعے انہیں ڈی نوٹیفائی کر دیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں