گلستانِ جوہر میں انسداد تجاوزات آپریشن، علاقہ مکینوں کی مزاحمت سے صورتحال کشیدہ

اپ ڈیٹ 14 مارچ 2023
ایس ایس پی نے کہا کہ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے معمولی سی کارروائی کی تھی — تصویر: ڈان نیوز
ایس ایس پی نے کہا کہ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے معمولی سی کارروائی کی تھی — تصویر: ڈان نیوز

کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں انسداد تجاوزات مہم کے دوران مزاحمت کرنے والے افراد کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے کارروائی کی جس کے نتیجے میں صورتحال کشیدہ ہوگئی۔

عینی شاہدین اور ریسکیو سروسز نے بتایا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے لوگوں پر لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کی شیلنگ کی جبکہ پولیس شیلنگ یا ہوائی فائرنگ سے انکار کرتی رہی۔

دوسری جانب ٹی وی رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا کہ مظاہرین نے تجاوزات ختم کرانے کے لیے آنے والوں پر پتھر برسائے۔

مظاہرین نے منور چورنگی کے قریب مرکزی سڑک پروفیسر غفور احمد روڈ بلاک کر دی جس کے نتیجے میں ٹریفک کو متبادل راستوں پر موڑ دیا گیا۔

ضلع شرقی کے سینیئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) زبیر نذیر شیخ نے ڈان کو بتایا کہ کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی (کے ڈی اے) نے عدالت کی ہدایت پر گلستان جوہر کے بلاک 10 اور 11 میں تجاوزات کے خلاف آپریشن شروع کیا تھا۔

انہوں نے یاد دلایا کہ سندھ ہائی کورٹ نے 2 مارچ کو جاری کردہ حکم میں کے ڈی اے کو غیر قانونی قبضے سے 30 ایکڑ اراضی واگزار کرانے کی ہدایت کی تھی۔

عدالت نے امن و امان کے خدشے کے پیش نظر پولیس اور رینجرز سے شہری انتظامیہ کی مدد کرنے کو بھی کہا تھا۔

پولیس افسر نے بتایا کہ جیسے ہی 30 ایکڑ اراضی واگزار کرانے کے لیے آپریشن شروع ہوا، مبینہ طور پر تجاوزات کرنے والوں نے مزاحمت کی، جس پر پولیس کارروائی کرنے پر مجبور ہوگئی۔

ایس ایس پی نے کہا کہ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے معمولی سی کارروائی کی تھی، جنہوں نے بعد میں سڑک بلاک کردی۔

تاہم پولیس افسر نے ہوائی فائرنگ اور آنسو گیس کی شیلنگ کی تردید کی۔

دریں اثنا ٹریفک پولیس نے کہا کہ منور چورنگی کے قریب سڑک کی دونوں لائنز علاقے میں تجاوزات کے خلاف مہم کے خلاف احتجاج کی وجہ سے بند ہیں۔

گلستان جوہر پولیس تھانے سے جاری بیان میں کہا گیا کہ زکریا گوٹھ، گلستان جوہر میں تجاوزات ہٹانے کے دوران مشتعل افراد نے انسداد تجاوزات ٹیم پر حملہ کیا۔

بیان میں کہا گیا کہ احتجاج کرنے والے عوام نے سڑک بلاک کر دی ہے اور صورتحال پر قابو پانے کے لیے پولیس موقع پر موجود ہے، جب کہ کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں