روس: وال اسٹریٹ جرنل سے وابستہ صحافی امریکا کے لیے جاسوسی کے الزام میں گرفتار

30 مارچ 2023
آر ایس ایف نے کہا کہ صحافی فوجی کمپنی ویگنر پر تفتیشی رپورٹنگ کر رہا تھا—فوٹو: رائٹرز
آر ایس ایف نے کہا کہ صحافی فوجی کمپنی ویگنر پر تفتیشی رپورٹنگ کر رہا تھا—فوٹو: رائٹرز

روس میں عالمی نشریاتی ادارے وال اسٹریٹ جرنل کے لیے رپورٹنگ کرنے والے صحافی کو امریکا کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا۔

غیرملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق روس کی خفیہ ایجنسی ایف ایس بی سیکیورٹی سروسز نے کہا کہ روس میں نشریاتی ادارے وال اسٹریٹ جرنل کے لیے کام کرنے والے امریکی صحافی کو جاسوسی کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔

روسی خفیہ ایجنسی ایف ایس بی نے کہا کہ انہوں نے امریکی شہری ایوان گرشکووچ کو غیرقانونی سرگرمیوں پر گرفتار کیا ہے جس پر امریکی حکومت کے مفادات میں جاسوسی کا شبہ تھا۔

وال اسٹریٹ جرنل نے کہا کہ صحافی کی حفاظت پر وہ گہری تشویش میں ہے جبکہ رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز (آر ایس ایف) نے کہا کہ وہ ایسی جوابی کارروائی پر تشیوش کا شکار ہے۔

آر ایس ایف نے کہا کہ اس کا صحافی فوجی کمپنی ویگنر پر تفتیشی رپورٹنگ کر رہا تھا۔

ادھر ایف ایس بی نے تصدیق کی کہ 31 سالہ امریکی صحافی روسی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کیے گئے ایکریڈیشن کارڈ کے تحت کام کر رہا تھا۔

خفیہ ایجنسی نے کہا کہ صحافی کو روس کے ملٹری انڈسٹریل کمپلیکس کے بارے میں معلومات اکٹھا کرنے کے جرم میں تحویل میں لیا گیا ہے۔

ایف ایس بی نے کہا کہ غیرملکی شہری کو ماسکو کے مشرق میں خفیہ معلومات حاصل کرنے کی کوشش میں گرفتار کیا گیا ہے۔

روسی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ صحافی کو رنگے ہاتھوں پکڑا گیا ہے۔

وال اسٹریٹ جرنل میں جانے سے قبل امریکی صحافی ماسکو میں عالمی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے لیے کام کرتے تھے۔

روانگی کے ساتھ روسی زبان میں بات کرنے والا امریکی شہری اس سے قبل انگریزی زبان کی نیوز ویب سائٹ دی ماسکو ٹائمز کے لیے کام کر رہے تھے۔

میڈیا کریک ڈاؤن

روسی سیاسی تجزیہ کار تاتیانا سٹانووایا نے حراست کے ردعمل میں سوشل میڈیا پر کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ ایف ایس بی آج جس طرح جاسوسی کی تشریح کرتا ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ جو بھی صرف فوجی معاملات میں مداخلت کرے گا اسے 20 سال تک قید ہو سکتی ہے

اس وقت بہت سے امریکی شہری روس میں زیر حراست ہیں اور واشنگٹن اور ماسکو دونوں نے ایک دوسرے پر سیاسی طور پر محرک گرفتاریاں کرنے کا الزام عائد کرتے ہیں۔

ایف ایس بی نے جنوری میں ایک امریکی شہری کے خلاف فوجداری مقدمہ شروع کیا جس کے بارے میں کہا گیا تھا کہ اس پر جاسوسی کا شبہ ہے لیکن اس فرد کا نام نہیں لیا۔

اسی طرح سابق امریکی میرین پال وہیلن کو روس میں 2018 میں گرفتار کیا گیا تھا اور جاسوسی کے الزام میں 16 سال کی سزا سنائی گئی تھی۔

امریکا نے اپنے شہری کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ شخص ذاتی طور پر اپنے امور سے ماسکو گیا ہوا تھا۔

گزشتہ ایک سال کے دوران ماسکو اور واشنگٹن کے درمیان کئی ہائی پروفائل قیدیوں کے تبادلے ہوئے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں