شانگلہ: مفت آٹے کے حصول کی کوشش کے دوران جھڑپ، پولیس اہلکار سمیت 4 افراد زخمی

30 مارچ 2023
گزشتہ ہفتے چارسدہ، کوہاٹ میں مفت آٹے کی تقسیم کے دوران بھگدڑ سے ایک شخص جاں بحق اور 7 زخمی ہوگئے تھے— فوٹو: عمر باچا
گزشتہ ہفتے چارسدہ، کوہاٹ میں مفت آٹے کی تقسیم کے دوران بھگدڑ سے ایک شخص جاں بحق اور 7 زخمی ہوگئے تھے— فوٹو: عمر باچا

خیبر پختونخوا کے ضلع شانگلہ کی تحصیل بشام کے علاقے مائرا میں شاہراہ قراقرم پر مفت آٹے کے حصول کی کوشش کے دوران مظاہرین اور پولیس کے درمیان تصادم میں 3 شہری اور ایک پولیس اہلکار زخمی ہوگیا۔

تحصیل بشام کے علاقے مائرا میں شاہراہ قراقرم پر مظاہرین اور پولیس کے درمیان تصادم اس وقت شروع ہوا جب مظاہرین نے حکومت کی جانب سے مفت فراہم کیے جانے والے آٹے کے ٹرکس کو مبینہ طور پر لوٹنےکی کوشش کی۔

پولیس اور مظاہرین کے درمیان ہونے والے تصادم میں زخمی ہونے والوں میں تین شہری اور ایک پولیس کانسٹیبل شامل ہیں جب کہ اس دوران مشتعل مظاہرین کی جانب سے کیے جانے والے پتھراؤ کے باعث پولیس کی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔

اسسٹنٹ کمشنر بشام محمد جواد آصف نے بتایا کہ مائرا کے مکینوں نے مائرا شور کے مقام پر شاہراہ قراقرم کو بند کر دیا تھا اور پولیس کسی بھی ممکنہ حادثے سے نمٹنے کے لیے وہاں موجود تھی تاہم اس دوران مشتعل مظاہرین نے بشام جانے والے آٹے کے ٹرکوں کو لوٹنے کی کوشش کی جو احتجاج کے باعث اس مقام پر پھنسا ہوا تھا۔

اسسٹنٹ کمشنر بشام نے مزید بتایا کہ پولیس پارٹی نے مظاہرین کو آٹا لوٹنے سے روکنے کی کوشش کی لیکن مشتعل مظاہرین نے ان اہلکاروں پر پتھراؤ شروع کردیا جس کے نتیجے میں ایک پولیس کانسٹیبل زخمی ہوگیا اور ان کی گاڑی کو نقصان پہنچا جب کہ اس دوران پولیس کے لاٹھی چارج سے تین مظاہرین زخمی ہوگئے۔

احتجاجی مظاہرے کی قیادت کرنے والے ویلج کونسل مائرا کے چیئرمین شاہ زینت نے بتایا کہ وہ سرکاری آٹے کی غیر منصفانہ تقسیم کے خلاف احتجاج کر رہے تھے اور مفت آٹے کی تقسیم کے لیے مزید پوائنٹس قائم کیے جانے کا مطالبہ کر رہے تھے لیکن پولیس اہلکاروں نے ان کے ساتھ تصادم کیا اور لاٹھی چارج کرنا شروع کر دیا جس کے نتیجے میں مظاہرین زخمی ہوئے۔

اسسٹنٹ کمشنر بشام نے بتایا کہ مظاہرین نے مائرا کے مقام پر شاہراہ قراقرم کو بند کر دیا تھا اور پولیس کے ساتھ جھڑپ اور ان کے کچھ مسلح مظاہرین کی گرفتاری کے بعد مظاہرین ڈنڈائی گئے اور وہاں شاہراہ قراقرم کو بلاک کر دیا جہاں انہوں نے پولیس اسٹیشن پر پتھراؤ کیا اور پولیس کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں جب کہ پولیس کی ہوائی فائرنگ کے بعد مظاہرین فرار ہو گئے تاہم سڑک کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند رکھا گیا۔

اسسٹنٹ کمشنر نے بتایا کہ سڑک 4 گھنٹے تک بلاک رہی، مظاہرین اور مقامی انتظامیہ سے مذاکرات کے بعد آٹے کے پوائنٹس کا مسئلہ حل کر لیا گیا تاہم مشتعل مظاہرین اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او ) فضل الٰہی کے تبادلے کا مطالبہ کر رہے تھے جو پورا نہیں ہو سکا۔

انہوں نے کہا کہ پولیس نے کچھ مظاہرین جن کی شناخت ہوگئی تھی ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے جنہوں نے پولیس وین، پولیس اسٹیشن پر حملہ کیا اور پولیس اہلکاروں کو زخمی کیا جب کہ پولیس نے کچھ مظاہرین کو گرفتار بھی کرلیا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے بھی خیبرپختونخوا کے اضلاع چارسدہ اور کوہاٹ میں مفت آٹے کی تقسیم کے دوران بھگدڑ مچنے سے ایک شخص جاں بحق اور دیگر 7 زخمی ہوگئے تھے جب کہ بنوں ضلع میں فلور مل کی دیوار گرنے سے ایک شخص شدید زخمی ہونے کے بعد جاں بحق ہوگیا تھا۔

خیبرپختونخوا میں آٹے کی تقسیم جاری ہے، نگران حکومت نے اعلان کیا تھا کہ رمضان کے مہینے میں 19 ارب 77 کروڑ روپے سے 57 لاکھ مستحق خاندانوں کو مفت آٹا فراہم کیا جائے گا۔

چارسدہ کے مرکزی بازار میں سیکڑوں افراد مفت آٹا لینے کے لیے موجود تھے جہاں بھگدڑ مچنے سے شیر افضل جاں بحق اور جمال، شیر عالم اور ایک خاتون زخمی ہو گئیں، عینی شاہدین کے مطابق یہ واقعہ زمین پر کچھ لوگوں کے گرنے کے بعد پیش آیا، بعد ازاں مجمع نے مظاہرہ کیا۔

واضح رہے کہ 2 روز قبل بھی پنجاب کے اضلاع ساہیوال، بہاولپور، مظفرگڑھ اور اوکاڑہ میں مفت آٹے کی تقیسم کے مراکز میں بھگدڑ مچنے سے ایک عمر رسیدہ خاتون اور ایک شخص جاں بحق جبکہ دیگر 56 افراد بشمول 45 خواتین زخمی ہو گئے تھے۔

حکومت نے جب سے یہ عمل شروع کیا ہے اس قت سے آٹے کی تقسیم کے دوران بدانتظامی دیکھی جارہی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں