پاک۔بھارت کشیدہ سیاسی تعلقات: کرکٹ ورلڈ کپ پر بے یقینی کے سیاہ بادل برقرار

06 اپريل 2023
کرکٹ ورلڈ کپ کے ممکنہ آغاز میں چھ ماہ باقی ہیں لیکن  ٹورنامنٹ کے میچوں کا شیڈول اب تک جاری نہیں کیا گیا ہے— فائل فوٹو: اے ایف پی
کرکٹ ورلڈ کپ کے ممکنہ آغاز میں چھ ماہ باقی ہیں لیکن ٹورنامنٹ کے میچوں کا شیڈول اب تک جاری نہیں کیا گیا ہے— فائل فوٹو: اے ایف پی

بھارت میں شیڈول کرکٹ ورلڈ کپ کے ممکنہ آغاز میں اب صرف چھ ماہ باقی رہ گئے لیکن جغرافیائی سیاست کے باعث شو پیس ایونٹ پربے یقینی کے سیاہ بادل منڈلا رہے ہیں اور ٹورنامنٹ کے میچوں کا شیڈول اب تک جاری نہیں کیا گیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز ’ کی خبر کے مطابق رواں سال ہونے میگا ایونٹ کے شیڈول میں یہ تاخیر 2019 کے عالمی کپ کے بالکل برعکس ہے جب کہ انگلینڈ اور ویلز میں ہونے والے ٹورنامنٹ کی تاریخوں اور مقامات کا اعلان کرکٹ کے سب سے بڑے مقابلوں کا شیڈول جاری کرنے کے معمول کے مطابق ایک سال سے قبل ہی جاری کردیا گیا تھا۔

بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) اس سے قبل تین ون ڈے ورلڈ کپ کی مشترکہ میزبانی کر چکا ہے اور رواں سال اکتوبر-نومبر میں 10 ٹیموں کے ایونٹ کا انعقاد دنیا کے امیر ترین بورڈ کے لیے بڑی مشکلات کا باعث نہیں بنے گا۔

تاہم بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدہ سیاسی تعلقات نے معاملات کو کافی پیچیدہ بنا دیا ہے اور جغرافیائی سیاسی تنازعات میں آمنے سامنے موجود پڑوسیوں کے درمیان کرکٹ جیسا مقبول کھیل بھی پس رہا ہے جب کہ کرکٹ دنیا کی دونوں سب سے بڑی دونوں حریف ٹیمیں صرف بڑے ایونٹس میں ہی ایک دوسرے کے مد مقابل ہوتی ہیں۔

بھارت نے ستمبر میں ایشیا کپ کے لیے پاکستان جانے کو مسترد کر دیا ہے اور منتظمین کی جانب سے ’ہائبرڈ‘ ماڈل کے تحت باہمی رضامندی کے بعد ممکنہ طور پر میچز کسی ’نیوٹرل وینیو‘ پر کھیلے جائیں گے جب کہ اس اقدام کے جواب میں ممکنہ طور پر پاکستان بھی جیسے کو تیسا رد عمل دیتے ہوئے میگا ایونٹ کے لیے بھارت نہیں جائےگا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے ان میڈیا رپورٹس کی تردید کی جن میں کہا گیا تھا کہ اس نے گزشتہ ماہ دبئی میں آئی سی سی بورڈ کے اجلاس میں بھی ایسا مطالبہ کیا جب کہ پی سی بی نے گزشتہ ہفتے جاری بیان میں کہا کہ وہ صحیح وقت پر آئی سی سی کے مناسب فورم پر ’ہائبرڈ ماڈل‘ سے متعلق معاملہ سامنے رکھ سکتا ہے۔

اگر پاکستان بھارت جانے پر راضی ہوتا ہے تو اس کے لیے بی سی سی آئی کو بھارتی حکومت سے ویزا کلیئرنس حاصل کرنا ہوگی۔

اس حوالے سے ہونے والی بات چیت براہ راست با خبر ذرائع نے رائٹرز کو بتایا کہ میچز کو بھارت سے باہر منتقل کرنے پر بات نہیں کی گئی اور شیڈول کا اعلان ’مقررہ وقت‘ میں کیا جائے گا۔

کرکٹ نیوز ویب سائٹ ’کرک انفو ’ نے رپورٹ کیا کہ بی سی سی آئی نے تاحال بھارتی حکومت سے ٹورنامنٹ کے لیے ٹیکس سے استثنیٰ حاصل نہیں کیا جو کہ یہ معاملہ آئی سی سی کے ساتھ دستخط کیے گئے میزبانی کے معاہدے کا حصہ ہے۔

بی سی سی آئی نے کہا کہ اگر وہ یہ ٹیکس استثنیٰ حاصل کرنے میں ناکام رہا تو اس رقم کو آئی سی سی سینٹرل ریونیو پول کے اس کے حصے سے کاٹا جاسکتا ہے۔

میگا ایونٹ کے شیڈول سے متعلق معاملات پر رد عمل جاننے کے لیے سکریٹری بی سی سی آئی جے شاہ دستیاب نہیں تھے لیکن ہفتہ کو آئی سی سی نےایک بیان میں عالمی کپ کو ’یادگار ایونٹ‘ بنانے کا عزم کیا۔

جے شاہ نے اپنے بیان میں کہا ہم عالمی معیار کی ون ڈے کرکٹ کے اہم ایونٹ کو دیکھنے کے لیے اکتوبر تک انتظار نہیں کرسکتے اور بھارت ایک ناقابل یقین ایونٹ کی میزبانی کرے گا۔

کرک انفو نے رپورٹ کیا کہ ورلڈ کپ 5 اکتوبر کو شروع ہوگا جس کا فائنل 19 نومبر کو احمد آباد کے دنیا کے سب سے بڑے کرکٹ اسٹیڈیم میں شیڈول ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں