ایران کا امریکی آبدوز کی پیش قدمی ناکام بنانے کا دعویٰ، امریکا کی تردید

21 اپريل 2023
امریکا نے آبدوز سے متعلق ایران کا دعویٰ مسترد کردیا—فائل/فوٹو: رائٹرز
امریکا نے آبدوز سے متعلق ایران کا دعویٰ مسترد کردیا—فائل/فوٹو: رائٹرز

ایران کی بحریہ کے کمانڈڑ شہرام ایرانی نے دعویٰ کیا کہ خلیج میں داخل ہونے والی امریکی آبدوز کی پیش قدمی ناکام بنا دی گئی جبکہ امریکی بحریہ نے اس طرح واقعے کی تردید کردی ہے۔

ڈان اخبار میں شائع غیرملکی خبرایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق ایران کی جانب سے بیان میں کہا گیا کہ ’امریکی آبدوز پانی کے اندر خاموشی سے آگے بڑھ رہی تھی لیکن ایرانی آبدوز فتح نے اس کا سراغ لگایا اور اس کو آبنائے ہرمز کی طرف پیش قدمی روکنے پر مجبور کیا۔

بیان میں کہا گیا کہ امریکی آبدوز ہماری سمندری حدود میں داخل ہوگئی تھی لیکن تنبیہ پر اس نے اپنا راستہ درست کرلیا۔

ایران کا کہنا تھا کہ ’یہ آبدوز اپنی تمام صلاحیتوں کا استعمال کرتے ہوئے مکمل خاموشی کے ساتھ نظر آئے بغیر گزرنے کی اپنی طرف سے بہترین کوشش کر رہی تھی‘۔

حکام کا کہنا تھا کہ ’ہم عالمی تنظیموں کو اس کی حقیقی تصویر دکھائیں گے کہ اس نے ہماری سرحد کی خلاف ورزی کی ہے‘۔

بحرین میں موجود امریکی ففتھ فلیٹ نے بیان میں اس خبر کی تردید کرتے ہوئے اس سے ایرانی ’ڈس انفارمیشن‘ قرار دے دیا۔

کمانڈر ٹموتھی ہاؤکنز نے کہا کہ ’امریکی آبدوز آج یا حال میں آبنائے ہرمز کی طرف نہیں بھیجی گئی‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’دعوے ایران کی ڈس انفارمیشن کا اظہار ہیں جو خطے کی بحری سلامتی اور استحکام کے مفاد میں نہیں ہے‘۔

امریکی بحریہ نے کہا کہ رواں ماہ کے شروع میں جوہری طاقت، میزائل سے لیس آبدوز فلوریڈا ففتھ فلیٹ کے تعاون میں مشرق وسطیٰ میں فعال تھی۔

ایرانی اور امریکی فورسز کے درمیان ماضی میں کئی مرتبہ کشیدگی ہوئی ہے، اپریل کے شروع میں ایرانی بحریہ نے کہا تھا کہ خلیج سے باہر امریکی جاسوس جہازوں کی موجودگی کا سراغ لگا کر تنبیہ کردی گئی ہے۔

اس سے قبل 2019 میں ایران نے امریکی ڈرون مار گرایا تھا، جس کے بارے میں اس نے کہا تھا کہ وہ جنوبی ایران میں اڑ رہا تھا۔

اسٹریٹجک ڈرونز

ایران کے سرکاری میڈیا نے رپورٹ کیا کہ وزارت دفاع نے فوج کو میزائل اور الیکٹرونک جنگی نظام سے لیس 200 سے زائد نئے ڈرونز فراہم کردیا ہے۔

سرکاری خبرایجنسی ارنا نے بتایا کہ ٹی وی پر نشر کی گئی ایک تقریب میں وزیر دفاع محمد رضا ایشتیانی نے ’200 سے زائد طویل رینج کے اسٹریٹجک ڈرونز‘ آرمی چیف عبدالرحیم موسوی کے حوالے کردیے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایرانی وزارت دفاع کے تیار کردہ ڈرونز جاسوسی اور کارروائی کے مشن کے لیے بنایا گیا ہے اور یہ ڈرونز فضا سے فضا اور فضا سے زمین تک میزائل بھی لے جاسکتے ہیں۔

امریکا اور یورپین یونین نے ایران پر اسی ڈرون پروگرام کی وجہ سے پابندیا بھی عائد کردی تھیں اور الزام عائد کیا تھا کہ یہ ڈرون یوکرین میں جنگ کے لیے بغیر نام کی گاڑیوں میں روس کو فراہم کیے جارہے ہیں۔

دوسری جانب تہران کی اس طرح کے الزامات کی تردید کردی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں