آمدن سے زائد اثاثہ جات کا الزام، عثمان بزدار کی عبوری ضمانت میں 3 مئی تک توسیع

اپ ڈیٹ 26 اپريل 2023
احتساب عدالت نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کی عبوری ضمانت میں 3 مئی تک توسیع کردی — فائل فوٹو: اے پی پی
احتساب عدالت نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کی عبوری ضمانت میں 3 مئی تک توسیع کردی — فائل فوٹو: اے پی پی

آمدن سے زائد اثاثہ جات کی انکوائری میں عثمان بزدار کی درخواست ضمانت پر احتساب عدالت نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کی عبوری ضمانت میں 3 مئی تک توسیع کردی۔

احتساب عدالت کے جج شیخ سجاد احمد نے درخواست ضمانت پر سماعت کی جس میں عثمان بزدار کی جانب سے بیرسٹر مومن ملک پیش ہوئے۔

جج شیخ سجاد احمد نے عثمان بزادر کے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا یہ ضمانت ہومیوپیتھک طریقے سے چلانی ہے۔

عثمان بزدار کے وکیل نے کہا کہ ہم نے سوال نامے کا جواب تیار کرلیا ہے جو آج نیب آفس میں جمع ہوگا۔

جج نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بزادر صاحب عدالت کو عدالت سمجھیں، میں اس معاملے پر بڑا سخت ہوں، فیصلہ میرٹ پر ہوگا اور اگر آپ کا حق بنتا ہوا تو آپ کو ملے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر میرٹ پر پورا نہیں اترتے تو ضمانت نہیں ملے گی، اگر عثمان بزدار نے اپنے آفس کو صاف شفاف طریقے استعمال کیا ہے تو ٹھیک ہے، اگر اس میں کوئی غلط یا غیر قانونی کام ہوا تو نیب تفتیشی رپورٹ میں ضرور لکھے۔

اس موقع پر جج نے ہدایت کی کہ تفتیشی افسر صاحب آپ نے ان کو قانون کے مطابق ڈیل کرنا ہے اور سماعت 3 مئی تک ملتوی کردی۔

درخواست میں عثمان بزدار نے مؤقف اپنایا ہے کہ 20 اگست 2018 سے 16 اپریل 2022 تک وزیر اعلیٰ پنجاب کے عہدے پر رہا اور کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا۔

نیب نے سابق وزیر اعلیٰ اور ان کے رشتے داروں کے اثاثوں بالخصوص پرتعیش لگژری گاڑیوں کی تفصیلات طلب کی تھیں جہاں یہ الزامات عائد کیے گئے تھے کہ عثمان بزدار جب وزیر اعلیٰ تھے تو ان کے اور ان کے رشتے داروں کے اثاثوں میں بہت تیزی سے اضافہ ہوا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں