بیرونِ ملک دولت کا الزام: اسد عمر نے سراج الحق کو قانونی نوٹس بھجوا دیا

اپ ڈیٹ 03 مئ 2023
اسد عمر نے کہا کہ سراج الحق یہ بھی بتائیں کہ انہیں یہ غلط معلومات کس نے فراہم کیں — فائل فوٹو: ڈان نیوز
اسد عمر نے کہا کہ سراج الحق یہ بھی بتائیں کہ انہیں یہ غلط معلومات کس نے فراہم کیں — فائل فوٹو: ڈان نیوز

سیکریٹری جنرل پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اسد عمر نے پاکستان سے باہر بینکوں میں دولت رکھنے کا الزام عائد کرنے پر امیر جماعت اسلامی پاکستان (جے آئی) سراج الحق کو قانونی نوٹس بھجوا دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نوٹس میں اسد عمر نے استدعا کی کہ امیر جماعت اسلامی کو 14 روز کے اندر بالکل اسی طرح باقاعدہ ایک پریس کانفرنس میں غیر مشروط معافی مانگنی چاہیے جیسے انہوں نے پریس کانفرنس کے دوران یہ الزام عائد کیا تھا۔

نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ’بصورت دیگر مؤکل (اسد عمر) آپ کے خلاف سول اور فوجداری دائرہ اختیار میں مناسب فورمز پر قانونی کارروائی کرنے پر مجبور ہوگا‘۔

اس حوالے سے پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے کہا کہ ’میرے وکلا نے سراج الحق کو یہ جھوٹا الزام لگانے پر قانونی نوٹس بھیجا ہے کہ میری بیرون ملک دولت ہے، وہ اعلانیہ معافی مانگیں گے یا پھر یہ معاملہ عدالت میں لے جایا جائے گا‘۔

انہوں نے کہا کہ سراج الحق اعلانیہ طور پر یہ بھی بتائیں کہ انہیں یہ غلط معلومات کس نے فراہم کیں۔

اسد عمر کی جانب سے بھجوائے گئے قانونی نوٹس میں کہا گیا کہ ’آپ (سراج الحق) نے یہ دعویٰ کیا کہ مؤکل (اسد عمر) سمیت کچھ لوگ ایسے ہیں جنہوں نے 170 ارب اپنے ذاتی اکاؤنٹ میں جمع کرائے ہیں اور یہ دعویٰ بھی کیا کہ 18 ایسے لوگ ہیں جن کے بینک اکاؤنٹس میں 4 ہزار ارب روپے سے زیادہ سرمایہ پڑا ہے‘۔

نوٹس میں کہا گیا کہ ’آپ نے یہ جھوٹا دعویٰ بھی کیا کہ اسد عمر ان لوگوں میں شامل ہے جنہوں نے آپ کو حیرت میں ڈال دیا کہ وہ اتنے پیسے کیسے کما لیتے ہیں اور کوئی حساب کتاب بھی نہیں ہے، آپ نے اس رقم کا الزام عائد کرتے ہوئے اسے ناجائز بھی قرار دے دیا‘۔

نوٹس میں واضح کیا گیا کہ ’اسد عمر 85-1984 سے ٹیکس دہندہ ہیں جنہوں نے 1985 سے 1989 تک ایکسن کیمیکل پاکستان، 1989 سے 1991 تک کینیڈا میں ایکسن موبل، 1984 سے 1985 تک ہانگ کانگ-شنگھائی بینک اور 1991 سے 2012 تک اینگرو کارپوریشن کے لیے کام کیا‘۔

نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ’جب اسد عمر 1991 میں پاکستان واپس آئے تو وہ اپنے ساتھ ایک ایک ڈالر مادر وطن میں واپس لے آئے تھے اور اس کے بعد سے آج تک ان کا پاکستان سے باہر کوئی اکاؤنٹ یا محض ایک ڈالر مالیت کا بھی اثاثہ نہیں ہے‘۔

تبصرے (0) بند ہیں