پی سی بی کی نئی مینجمنٹ کمیٹی کا اعلان، ذکا اشرف چیئرمین مقرر

06 جولائ 2023
ذکا اشرف کی زیر سربراہی کام کرنے والی یہ نئی مینجمنٹ کمیٹی اگلے چار ماہ تک بورڈ کے امور انجام دے گی—  فائل فوٹو: اے ایف پی
ذکا اشرف کی زیر سربراہی کام کرنے والی یہ نئی مینجمنٹ کمیٹی اگلے چار ماہ تک بورڈ کے امور انجام دے گی— فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) کی نئی مینجمنٹ کمیٹی کا اعلان کردیا گیا ہے اور اس نئی کمیٹی کا چیئرمین ذکا اشرف کو تعینات کیا گیا ہے۔

ذکا اشرف کی زیر سربراہی کام کرنے والی یہ نئی مینجمنٹ کمیٹی اگلے چار ماہ تک عبوری بنیادوں پر بورڈ کے امور انجام دے گی۔

نئی مینجمنٹ بورڈ کے پیٹرن ان چیف اور وزیر اعظم شریف کی منظوری سے پاکستان کرکٹ بورڈ کے امور کی نگرانی کرے گی اور جلد ہی آنے والے دنوں میں اس سلسلے میں چند اہم تبدیلیاں بھی کی جا سکتی ہیں۔

مینجمنٹ کمیٹی 10 اراکین پر مشتمل ہے جس میں کلیم اللہ خان، اشفاق اختر، مصدق اسلام، عظمت پرویز، ظہیر عباس، خرم سومرو، خواجہ ندیم، مصطفیٰ رمدے اور ذوالفقار ملک شامل ہیں۔

نئی مینجمنٹ کمیٹی کے اعلان کے ساتھ ساتھ بورڈ کے چیف الیکشن کمشنر کو بھی تبدیل کردیا گیا ہے اور احمد شہزاد فاروق رانا کی جگہ محمود اقبال اب نئے چیف الیکشن کمشنر کی ذمے داریاں نبھائیں گے۔

نئی مینجمنٹ آج جمعرات کو لاہور میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے ہیڈکوارٹر میں پہلی میٹنگ بھی کرے گی۔

یاد رہے کہ اس سے قبل تین جولائی کو چیئرمین پی سی بی کے الیکشن کے حوالے سے حکم امتناع کو ختم کردیا تھا۔

نئے پی سی بی چیئرمین کے انتخاب کے لیے الیکشن 27 جون کو ہونا تھا لیکن بلوچستان ہائی کورٹ سمیت مختلف عدالتوں کے حکم امتناع کے سبب الیکشن کو ملتوی کردیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ لاہور ہائی کورٹ کے دو الگ بینچوں نے دو ایک جیسی درخواستوں پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین کے انتخاب کو روکتے ہوئے وفاقی حکومت اور دیگر جواب دہندگان سے جواب طلب کر لیا تھا، جبکہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے اس معاملے پر وزارت بین الصوبائی رابطہ سے رپورٹ طلب کر لی تھی، اس کے علاوہ بلوچستان ہائی کورٹ نے بھی چیئرمین پی سی بی کے انتخابات 17 جولائی تک روکنے کا حکم دیا تھا۔

گزشتہ سال دسمبر میں نجم سیٹھی کے تقرر کے بعد یہ کمیٹی تحلیل ہوگئی تھی اور اب پی سی بی کے الیکشن کمشنر احمد شہزاد فاروق رانا نے انتخابات کے انعقاد تک بورڈ کے قائم مقام چیئرمین کا چارج سنبھال لیا ہے۔

نجم سیٹھی کی زیر سربراہی 14 رکنی انتظامی کمیٹی دسمبر میں تشکیل دی گئی تھی تاکہ وہ اپنے مینڈیٹ کو چار ماہ کے عرصے میں پورا کر سکے لیکن اپریل میں دو ماہ کی توسیع دینے کے باوجود یہ انتخابی عمل مکمل نہ کرا سکی، پری پول دھاندلی کے الزامات کے سبب قانونی چارہ جوئی کی وجہ سے وفاقی علاقوں بشمول ایبٹ آباد، سیالکوٹ اور ملتان سمیت ریجنز میں پولنگ ابھی تک زیر التوا ہے۔

قبل ازیں پی سی بی کی عبوری مینجمنٹ کمیٹی کی سربراہی کرنے والے نجم سیٹھی چیئرمین بورڈ کی دوڑ سے باہر ہوگئے تھے جس کے بعد ذکا اشرف چیئرمین کے عہدے کے لیے مضبوط ترین امیدوار کے طور پر ابھر کر سامنے آئے تھے جنہیں وزیر اعظم نے بورڈ آف رکن کی حیثیت سے نامزد کردیا تھا جس کے بعد ان کی بورڈ آف گورنرز میں شمولیت کی منظوری پی سی بی بورڈ مینجمنٹ کمیٹی نے دے دی تھی۔

پیپلزپارٹی نے چند روز پہلے ذکا اشرف کو چیئرمین پی سی بی بنانے کا مطالبہ کیا تھا، وزیر اعظم نے بورڈ کے 2014 کے آئین کے آرٹیکل 10 (1) (ڈی) کے تحت پیٹرن اِن چیف کی حیثیت سے پی سی بی کے بورڈ آف گورنرز کے لیے سابق چیئرمین ذکا اشرف اور سینئر وکیل مصطفیٰ رمدے کو نامزد کیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں