جہلم میں گیس سلنڈر دھماکا، ہوٹل اور سلنڈر کی دکان کے مالک کے خلاف مقدمہ درج

اپ ڈیٹ 10 جولائ 2023
دن بھر جاری ریسکیو آپریشن کے بعد ملبے سے 10 افراد کو زندہ نکال کر ہسپتال منتقل کر دیا گیا تھا — فائل فوٹو: عامر کیانی/ ڈان نیوز
دن بھر جاری ریسکیو آپریشن کے بعد ملبے سے 10 افراد کو زندہ نکال کر ہسپتال منتقل کر دیا گیا تھا — فائل فوٹو: عامر کیانی/ ڈان نیوز

صوبہ پنجاب میں جہلم کے علاقے میں گیس سلنڈر دھماکے سے ہوٹل تباہ اور 7 افراد کی ہلاکت کے ایک دن بعد پنجاب پولیس نے پیر کو ہوٹل کے مالک اور ایک دوسرے مزید ایک شخص کے خلاف عمارت کے تہہ خانے میں غیر قانونی ایل پی جی سلنڈر کی دکان چلانے کے الزام میں فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کر لی۔

جہلم کے قریب گرینڈ ٹرنک روڈ پر واقع تین منزلہ نجی ہوٹل گزشتہ روز منہدم ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں متعدد افراد ملبے تلے دب گئے تھے۔

واقعے میں 7 افراد ہلاک ہوئے اور دن بھر جاری ریسکیو آپریشن کے بعد ملبے سے 10 افراد کو زندہ نکال کر ہسپتال منتقل کر دیا گیا تھا۔

اس سے قبل آج جہلم کے کالا گجراں تھانے میں سب انسپکٹر اشعر سلیم کی جانب سے واقعے کی ایف آئی آر درج کرائی گئی۔

ایف آئی آر سیکشن 337 ایچ، 285، 286 اور پاکستان تعزیرات پاکستان کی دفعہ 109 کے تحت درج کی گئی۔

سب انسپکٹر اشعر سلیم کے مطابق وہ علاقے میں دیگر افسران کے ساتھ معمول کی ڈیوٹی پر تھے کہ انہوں نے اتوار کی صبح 9 بج کر 45 منٹ پر ایک دھماکے کی آواز سنی، جب وہ جائے وقوع پر پہنچے تو میاں سکندر ہوٹل منہدم ہو چکا تھا اور ملبے کے نیچے پھنسے ہوئے لوگوں کو مدد کے لیے پکارتے ہوئے سنا جا سکتا تھا۔

شکایت کنندہ نے بتایا کہ ریسکیو 1122 کی ٹیمیں فوری طور پر جائے وقوع پر پہنچیں اور ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں پتا چلا کہ ایک شخص، جس کی شناخت قیصر محمود کے نام سے ہوئی، وہ ہوٹل کے تہہ خانے میں گیس سلنڈر بھرنے کی دکان غیر قانونی طور پر چلا رہا تھا اور دعویٰ کیا کہ دھماکا اس وقت ہوا جب ایک گیس سلنڈر پھٹ گیا۔

ایف آئی آر میں کہا گیا کہ قیصر محمود کی لاپروائی سے کئی جانیں ضائع ہوئیں اور ہوٹل کے مالک میاں سکندر نے بھی قیصر کو تہہ خانے میں سلنڈر کی دکان چلانے کی اجازت دے کر جرم کا ارتکاب کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ واقعے میں لوگوں کے ہلاک اور زخمی ہونے کا امکان ہے، پولیس نے جائے وقوع سے شواہد کے طور پر دو سلنڈر قبضے میں لے کر انہیں مزید تفتیش کے لیے راولپنڈی میں بم ڈسپوزل اسکواڈ کے حوالے کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ ایف آئی آر میں نامزد قیصر محمود بھی دھماکے اور اس کے بعد عمارت گرنے سے جاں بحق ہونے والوں میں شامل ہے۔

اتوار کو ہونے والا دھماکا گزشتہ کچھ عرصے کے دوران گیس سلنڈر پھٹنے سے ہونے والا دوسرا قابل ذکر واقعہ ہے۔

اس سے قبل ہفتہ کو پنجاب کے ضلع سرگودھا میں بھلوال کامرس کالج کے قریب ایک وین میں گیس سلنڈر پھٹنے کے نتیجے میں آگ لگنے سے 7 مسافر زندہ جل گئے تھے جبکہ 14 زخمی بھی ہوئے تھے۔

پولیس کے مطابق اوورلوڈ ہائی ایس وین بھلوال سے کوٹ مومن جا رہی تھی کہ بھلوال کامرس کالج کے قریب اس میں نصب گیس سلنڈر پھٹ گیا۔

گزشتہ ماہ ملک بھر میں گیس سلنڈر کے تین الگ الگ دھماکوں میں تین بچوں سمیت کم از کم 5 افراد ہلاک اور 7 زخمی ہو گئے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں