جوکووچ کا سحر ٹوٹ گیا، عالمی نمبر ایک الکاراز پہلی مرتبہ ومبلڈن اوپن جیتنے میں کامیاب

17 جولائ 2023
عالمی نمبر ایک کارلوس الکاراز اور سربیا کے نوواک جوکووچ کا اپنی اپنی ٹرافیوں کے ہمراہ گروپ فوٹو— فوٹو: اے ایف پی
عالمی نمبر ایک کارلوس الکاراز اور سربیا کے نوواک جوکووچ کا اپنی اپنی ٹرافیوں کے ہمراہ گروپ فوٹو— فوٹو: اے ایف پی

سال کے سب سے بڑے ٹینس ٹورنامنٹ ومبلڈن اوپن کے فائنل میں عالمی نمبر ایک نوجوان کارلوس الکاراز نے 23مرتبہ کے گرینڈ سلیم چیمپیئن نوواک جوکووچ کو اعصاب شکن مقابلے کے بعد شکست دے کر پہلی مرتبہ ومبلڈن جیتنے کا اعزاز حاصل کر لیا۔

اتوار کو آل انگلینڈ کلب میں کھیلے گئے فائنل میچ میں الکاراز کا سامنا اک عرصے سے ومبلڈن میں ناقابل شکست نوواک جوکووچ سے ہوا جو اس ایونٹ کو لگاتار چوتھی مرتبہ جیتنے کے لیے پرعزم تھے۔

جوکووچ نے بہترین انداز میں میچ کا آغاز کرتے ہوئے پہلے سیٹ میں شاندار کھیل پیش کیا اور یکطرفہ مقابلے کے بعد 1-6 سے کامیابی حاصل کر کے میچ میں 0-1 سے برتری حاصل کر لی۔

تاہم اپنا آٹھواں ومبلڈن ٹورنامنٹ جیتنے کے لیے پرعزم جوکووچ کو میچ میں پہلا دھچکا اس وقت لگا جب الکاراز نے دوسرے سیٹ میں بہترین انداز میں واپسی کرتے ہوئے سنسنی خیز مقابلے کے بعد 6-7 سے سیٹ اپنے نام کر لیا جس کو اس وقت رائل باکس میں موجود کنگ فلپ6 سمیت آل انگلینڈ کلب میں موجود تمام شائقین نے بھرپور سراہا۔

الکاراز نے اپنی بہترین فارم کا سلسلہ تیسرے راؤنڈ میں بھی برقرار رکھا اور پہلے سیٹ میں 1-6 کی ناکامی کا بدلہ چکاتے ہوئے سیٹ 1-6 سے اپنے نام کرنے کے ساتھ ساتھ میچ میں پہلی مرتبہ ایک کے مقابلے میں دو سیٹ کی برتری بھی حاصل کر لی۔

عالمی نمبر ایک اور ومبلڈن چیمپیئن کارلوس الکاراز— فوٹو: اے ایف پی
عالمی نمبر ایک اور ومبلڈن چیمپیئن کارلوس الکاراز— فوٹو: اے ایف پی

تاہم 36سالہ تجربہ کار سربیئن اسٹار نے ہمت نہ ہاری اور اگلے سیٹ میں بریک سروس بریک کرنے میں کامیاب رہے اور 3-6 سے سیٹ جیت کر مقابلہ دو، دو سیٹ سے برابر کردیا۔

پانچ گھنٹے تک جاری رہنے والے اس شاندار مقابلے کا پانچواں سیٹ بھی انتہائی سنسنی خیز رہا لیکن اس مرتبہ قسمت کی دیوی الکاراز پر مہربان رہی جنہوں نے 4-6 سے سیٹ جیت کر پہلی مرتبہ ومبلڈن اوپن جیتنے کا اعزاز حاصل کر لیا۔

یہ الکاراز کے کیریئر کا دوسرا گرینڈ سلیم ٹائٹل ہے جہاں وہ اس سے قبل 2022 کا یو ایس اوپن ٹائٹل بھی اپنے نام کر چکے ہیں۔

یاد رہے کہ یہ 2017 کے ومبلڈن کے بعد جوکووچ کی اس ایونٹ میں پہلی شکست ہے۔

یہ 2002 کے ومبلڈن کے بعد پہلا موقع ہے کہ راجر فریڈرر، نوواک جوکووچ، رافیل نڈال یا اینڈی مرے کے سوا کسی اور کھلاڑی نے یہ ٹائٹل اپنے نام کیا ہے ورنہ 20سال تک ٹائٹل انہی چار کھلاڑیوں کے نام رہا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں