پاکستان، روس اور یوکرین کے مابین بات چیت کو فروغ دینے کیلئے تیار ہے، دفتر خارجہ

اپ ڈیٹ 22 جولائ 2023
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان افغان حکام کے ساتھ تشویش کے مسائل اٹھاتا رہے گا—فائل فوٹو: رائٹرز
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان افغان حکام کے ساتھ تشویش کے مسائل اٹھاتا رہے گا—فائل فوٹو: رائٹرز

پاکستان کا کہنا ہے کہ وہ روس اور یوکرین کے درمیان مذاکرات کو فروغ دینے کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے تاکہ دونوں ممالک کے درمیان جاری تنازع کو ختم کیا جا سکے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ تنازع کے خاتمے کے لیے بات چیت ضروری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ روس اور یوکرین دونوں ہمارے دوست ہیں، حالیہ مہینوں میں پاکستان اور روس کے درمیان ہونے والے دوروں کے تبادلے کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے روس کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں اور ہمیں امید ہے کہ تعمیری بات چیت اور رابطے کی بنیاد پر یہ تنازع جلد ختم ہو جائے گا۔

آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے حالیہ دورہ ایران کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے اس تاثر کو یکسر مسترد کر دیا کہ خارجہ پالیسی میں فیصلہ سازی میں کوئی اور کردار ادا کر رہا ہے اور سویلینز کا کردار صرف علامتی بیانات دینے تک تک محدود ہے۔

ممتا زہرہ بلوچ نے کہا کہ ’میرے خیال میں یہ ایک غلط فہمی ہے کہ خارجہ پالیسی کیسے چلائی جاتی ہے اور ہم کسی بھی ملک کے ساتھ تعلقات کیسے استوار کرتے ہیں‘۔

انہوں نے واضح کیا کہ ایران پاکستان کا انتہائی قریبی ہمسایہ اور دوست ہے اور دونوں ممالک کے درمیان کثیر الجہتی تعلقات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ تعلقات اقتصادی، سیاسی، مواصلات، سائنس اور ٹیکنالوجی، تعلیم، ثقافت اور دفاع اور سلامتی کے شعبے میں بھی ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں متعلقہ محکموں نے ایران میں اپنے ہم منصبوں کے ساتھ مضبوط روابط استوار کیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آرمی چیف نے دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال کے لیے ایرانی دفاع کے حکام کی دعوت پر ایران کی عسکری قیادت سے ملاقاتوں کے تناظر میں دورہ کیا۔

ترجمان نے نشاندہی کی کہ تہران میں انہوں نے چیف آف جنرل اسٹاف اور فوجی کمانڈروں سے ملاقات کی اور سلامتی اور دفاع میں دو طرفہ تشویش کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔

انہوں نے یہ بھی یاد دلایا کہ حال ہی میں سیکریٹری خارجہ ڈاکٹر اسد مجید خان ایران میں تھے اور وہاں انہوں نے اپنے ہم منصب سمیت ایرانی حکام سے وسیع مذاکرات کیے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان افغان حکام کے ساتھ تشویش کے مسائل اٹھاتا ہے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ افغانستان ان وعدوں پر عمل کرے گا جو اس نے پاکستان اور عالمی برادری کے ساتھ کیے ہیں اور اس بات کو یقینی بنائے گا کہ اس کی سرزمین پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے لیے استعمال نہ ہو۔

آزاد کشمیر کے بارے میں بھارتی وزیر خارجہ کے حالیہ ریمارکس پر تبصرہ کرنے کے لیے پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ یہ بھارت کا خیالی تصور ہے کہ آزاد جموں و کشمیر بھارت کا حصہ ہے یا رہے گا، یہ تاریخ میں کبھی نہیں ہوا اور نہ کبھی بھارت کا حصہ بنے گا وہ خواب دیکھتے رہ سکتے ہیں۔

انہوں نے بھارت پر زور دیا کہ وہ جموں کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے صدر شبیر شاہ اور دیگر ہزاروں کشمیری سیاسی رہنماؤں اور کارکنوں کی طویل قید کو ختم کرے، جن کا ’بنیادی جرم‘ ان کے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کا مطالبہ کرنا ہے۔

یونانی کشتی کے سانحے پر اپ ڈیٹ دیتے ہوئے ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ حادثے میں جاں بحق ہونے والے 4 پاکستانیوں کی میتوں کو لے کر دو پروازیں لاہور اور اسلام آباد پہنچ چکی ہیں۔

یہ میتیں گجرات اور گوجرانوالہ اضلاع میں اہل خانہ کے حوالے کر دی گئی ہیں جبکہ یونان میں ہمارے مشن نے آئندہ چند روز میں باقی ماندہ میتوں کی واپسی کا منصوبہ تیار کرلیا ہے، ہم متاثرین کی شناخت کے لیے یونانی حکام سے بھی رابطے میں ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں